کراچی: شہر قائد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف ٹریفک حادثات میں 6 افراد کی جان چلی گئی۔

ذرائع کے مطابق شہید ملت روڈ بلوچ کالونی جانے والے ٹریک پر ایک ٹینکر کی زد میں آکر 2 افراد جاں بحق ہوگئے اور ایک شخص زخمی ہوا۔ حادثے کے بعد ٹینکر کا ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا جبکہ مشتعل شہریوں نے واٹر ٹینکر میں آگ لگا دی۔

پولیس کے مطابق، گاڑی میں سوار شخص کی موٹر سائیکل پر سوار افراد سے ٹکر ہوئی، جس کے بعد پیچھے سے آنے والے واٹر ٹینکر نے دو موٹرسائیکلوں کو ٹکر مار دی۔ ایک موٹر سائیکل پر سوار 2 افراد جاں بحق ہو گئے، جبکہ دوسری پر سوار ایک شخص زخمی ہوا۔

بلدیہ ٹاؤن کے قریب حب ریور روڈ پر بھی ایک واٹر ٹینکر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار 2 افراد جاں بحق ہوئے۔ اس حادثے میں بھی ٹینکر کا ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

پولیس کے مطابق، کاٹھور کے قریب کار سوار کی ٹکر سے زخمی ہونے والا کوسٹ گارڈ اہلکار بھی چل بسا۔ کار سوار کچھ دور جانے کے بعد اپنی گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگیا، اور واقعے کا مقدمہ درج کر کے ملزم کی تلاش جاری ہے۔

کورنگی میں ایک حادثے میں چمڑا چورنگی کے قریب کار نے موٹر سائیکل سوار کو ٹکر مار دی جس سے موٹر سائیکل نالے میں جا گری اور ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ اس حادثے میں بھی کار سوار موقع سے فرار ہوگیا۔

پولیس حکام کے مطابق، رواں سال کے ابتدائی 10 دنوں میں مختلف ٹریفک حادثات میں 22 افراد جاں بحق اور 261 زخمی ہوئے ہیں۔

گورنر سندھ نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی اور متعلقہ حکام کو سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: افراد جاں بحق موٹر سائیکل کے مطابق

پڑھیں:

اسرائیل نے غزہ پٹی کے لیے امداد لے جانے والے کشتی روک لی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جون 2025ء) فلسطینی نواز فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی جانب سے برطانوی پرچم بردار میڈیلین نامی کشتی کو، جس کے ذریعے غزہ پٹی تک امدادی سامان لے جایا جا رہا تھا، اسرائیلی افواج نے آج بروز پیر سمندری سفر کے دوران راستے میں ہی روک لیا۔ اس کشتی پر گریٹا تھنبرگ سمیت بارہ ایکٹیوسٹس سوار تھے۔

یہ کشتی غزہ پٹی تک لے جانے کا مقصد غزہ کے فلسطینی علاقے کی سمندری ناکہ بندی کو توڑنا اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بحران کے شکار فلسطینیوں تک امداد کی فراہمی کو ممکن بنانا تھا۔

اس کشتی پر یورپی پارلیمان کی ایک فلسطینی نژاد رکن ریما حسن بھی موجود تھیں۔

فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ میڈیلین نامی جہاز پر ''اسرائیلی فوج نے بین الاقوامی پانیوں میں حملہ کیا اور اسے زبردستی روکا۔

(جاری ہے)

‘‘

اس بیان میں مزید کہا گیا، ''کشتی میں غیر قانونی طور پر سوار ہو کر اس پر موجود نہتے سویلین افراد اور عملے کو اغوا کیا گیا اور زندگی بچانے کے لیے ضروری سامان کو، جس میں بےبی فارمولا ملک، اشیائے خور و نوش اور طبی سامان بھی شامل تھا، قبضے میں لے لیا گیا۔

‘‘

فریڈم فلوٹیلا کی منتظم ہویدہ عراف نے کہا کہ اسرائیل کے پاس میڈیلین نامی شپ پر سوار رضاکاروں کو ''حراست میں لینے کا کوئی قانونی اختیار نہیں‘‘ اور کشتی کو قبضے میں لینا بین الاقوامی قانون کے ساتھ ساتھ عالمی عدالت انصاف کے غزہ پٹی تک بغیر کسی رکاوٹ کے امداد کی فراہمی کے احکامات کی بھی خلاف ورزی ہے۔

اس بیان میں مزید کہا گیا کہ کشتی پر سوار رضاکاروں کو غزہ تک ''امداد پہنچانے اور ایک غیر قانونی ناکہ بندی کو چیلنج کرنے کے لیے مجرم نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

‘‘

ہویدہ عراف نے میڈیلین پر سوار ایکٹیوسٹس کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔

اس سے قبل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر فریڈم فلوٹیلا نے پوسٹ کیا تھا کہ میڈیلین ''بین الاقوامی پانیوں میں ایک حملے کی زد میں ہے‘‘ اور اس پر اسرائیلی فوج کے اہلکاروں کے سوار ہونے سے پہلے سفید 'اریٹنٹ‘ اسپرے کیا گیا۔

اسرائیلی وزارت خارجہ نے بھی میڈیلین کو غزہ پٹی تک کے سفر کے دوران راستے میں ہی روکے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس کشتی کو بحفاظت اسرائیلی ساحل کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر وزارت خارجہ کی ایک پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ اس پر سوار مسافر ممکنہ طور پر اپنے ممالک لوٹ جائیں گے۔ اس بیان میں الزام لگایا گیا کہ کشتی پر سوار کارکنوں نے میڈیا کے ذریعے اشتعال پھیلانے کی کوشش کی، جس کا واحد مقصد ''ان کی تشہیر تھا۔‘‘

ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ کشتی پر موجود امدادی سامان ایک ٹرک لوڈ سے بھی کم تھا، جبکہ پچھلے دو ہفتوں میں امدادی سامان کے 1,200 ٹرک اسرائیل کے راستے غزہ پہنچ چکے ہیں۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ کشتی پر لدی ہوئی ''قلیل امداد‘‘ کو ''حقیقی امدادی راستوں کے ذریعے غزہ پہنچایا جائے گا۔‘‘

اسرائیل کی طرف سے عائد تین ماہ کی مکمل ناکہ بندی کے بعد، جس کا مقصد حماس پر دباؤ ڈالنا تھا، تل ابیب حکومت نے گزشتہ ماہ غزہ میں کچھ بنیادی امداد کی فراہمی کی اجازت دینا شروع کی تھی تاہم انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امدادی کام کرنے والے کارکنوں نے کہا ہے کہ اگر ناکہ بندی اور جنگ کا خاتمہ نہیں ہوتا، تو مزید فلسطینی قحط کا شکار ہوں گے۔

گزشتہ ماہ فریڈم فلوٹیلا کی سمندری راستے سے غزہ پہنچنے کی کوشش اس وقت ناکام ہو گئی تھی، جب اس جہاز پر مالٹا سے دور بین الاقوامی پانیوں میں دو ڈرونز سے حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے کے نتیجے میں جہاز کے اگلے حصے کو نقصان پہنچا تھا۔ اس گروپ نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا۔

م ا / ا ا ، م م (روئٹرز، اے ایف پی)

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے غزہ پٹی کے لیے امداد لے جانے والے کشتی روک لی
  • پیٹرول پمپ پر لاپرواہی، بائیک سوار پر تھپڑوں کی بارش
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر خان
  • لیہ، زائرین کی تیز رفتار بس کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق، 38 زخمی
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر
  • گھوٹکی: موٹروے ایم 5 پر تیز رفتار ٹرک الٹ گیا، 3 افراد جاں بحق
  • کراچی میں سمندری ہواؤں کے باوجود موسم آج گرم اور مرطوب رہے گا
  • کراچی میں سمندری ہواؤں کے باوجود   موسم آج گرم اور مرطوب رہے گا
  • عید کے موقع پر استعمال بڑھنے سے کراچی میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا
  • سال 2029 تک ایڈز سے مزید 40 لاکھ افراد کی موت کا خدشہ، وجہ کیا ہے؟