رمضان المبارک کی آمد میں 50 سے کم دن باقی رہ گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 جنوری2025ء) رمضان المبارک کی آمد میں 50 سے کم دن باقی رہ گئے، ماہرین فلکیات کی جانب سے ماہ مبارک کے چاند کی رویت سے متعلق اہم پیشن گوئی کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ماہ رجب المرجب کے پہلے عشرے کا اختتام ہونے پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں رمضان المبارک کے آغاز میں اب 50 سے کم دن باقی رہ گئے ہیں۔ رمضان المبارک کے آغاز کے حوالے سے ماہرین فلکیات کی اہم پیشن گوئی بھی سامنے آئی ہے۔
پاکستان میں رواں سال 2025 میں یکم رمضان المبارک اور عیدالفطر کب ہو گی اس کی متوقع تاریخیں سامنے آ گئی ہیں۔ ماہرین فلکیات کے مطابق پاکستان میں رمضان المبارک کا چاند 28 فروری یا یکم مارچ کو نظر آئے گا۔ اس طرح یکم رمضان المبارک یکم مارچ یا 2 مارچ کو ہوگا۔(جاری ہے)
اسی طرح عیدالفطر کا چاند 29 یا 30 مارچ کو نظر آنے کا امکان ہے۔ یوں عیدالفطر 30 یا 31 مارچ کو منائی جائے گی۔
پاکستان میں رمضان المبارک اور عید کے چاند نظر آنے کا حتمی اعلان رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے کیا جائے گا۔ واضح رہے رمضان المبارک قمری سال کا نواں مہینہ ہے جو دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے مقدس ہے۔ اس ماہ مبارک میں اہل اسلام نماز فجر کا وقت شروع ہونے سے نماز مغرب تک اللہ کی رضا کے لیے بھوکا پیاسا رہ کر روزہ رکھتے ہیں اور عید اللہ تعالی کی جانب سے اپنے ان ہی روزہ دار بندوں کے لیے ایک انعام ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان میں یکم جنوری کو ماہ رجب المرجب کا چاند نظر آ گیا تھا جس کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر میں رمضان المبارک کی آمد کی تیاریاں شروع کر دی گئیں۔ دوسری جانب ماہرین موسمیات کی بھی اہم پیشن گوئی سامنے آئی ہے۔ رواں سال ماہ صیام کا آغازموسم سرما کے اختتام اور موسم بہارکا آغاز پر ہورہا ہے،گزشتہ سالوں کی نسبت روزے قدرے ٹھنڈے ہوں گے۔اس سال رمضان المبارک کا آغاز ماہ مارچ میں ہوگا،کچھ ممالک میں اس کا آغاز یکم مارچ اور کچھ کا 2 مارچ ہوگا،سعودی عرب، خلیجی ممالک سمیت کئی مغربی اور یورپی ممالک میں یکم رمضان یکم مارچ بروز ہفتہ کو ہوگا۔توقع ہے کہ کئی عرب ممالک مثلا سعودی عرب ، امارات ، قطر ، کویت اور مصر سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں رمضان کے ابتدائی ایام میں روزے کا دورانیہ تقریبا 13 گھنٹے ہوگا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: میں رمضان المبارک پاکستان میں یکم مارچ مارچ کو
پڑھیں:
پانی بند کرنے کی دھمکی جنگی اقدام تصور ہوگا؛ بلاول بھٹو نے مؤقف واضح کردیا
ویب ڈیسک :پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کا خطرہ بلندترین سطح پرہے،جنگ بندی ہوئی ہے،امن قائم نہیں ہوا۔
ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو نے برطانوی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کیا، کہاکہ پاکستان ڈائیلاگ اورسفارت کاری پر یقین رکھتا ہے،ہم تمام ایشوز پر بات کرنا چاہتے ہیں جیسا کہ دہشت گردی،کشمیر، پانی، اور آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔
نیشنل اکیڈمی کو جدید بنانا میرا سب سے بڑا مقصد ہے: عاقب جاوید
انہوں نے مزیدکہاکہ بھارت مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن میں ملوث رہاہے، بھارت پانی کو ہتھیار کےطورپر استعمال کرکے پاکستان کے 24 کروڑ انسانوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے، 24 کروڑ پاکستانیوں کا پانی بند کرنے کی دھمکی دی جو یواین چارٹر کےخلاف ہے، اس دھمکی پر پاکستان کا مؤقف واضح ہےکہ یہ جنگی اقدام تصور ہوگا۔