پلاٹوں پر قبضے کے خلاف خیرپور کے رہائشی کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) خیرپور کے رہائشی فیاض حسین شر نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ہمارے خاندان کے خلاف پریس کلب میں پریس کانفرنس کی گئی، جس میں شکیل شر، رازق دیہنو اور دیگر نے ہم پر پلاٹوں پر قبضہ کرنے کے الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین کی جانب سے کی گئی پریس کانفرنس من گھڑت اور جھوٹ ہے۔ فیاض حسین نے کہا کہ میں سندھ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہا ہوں، مجھے ذہنی دباؤ میں ڈال کر میری تعلیم متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ میں اپنی تعلیم مکمل نہ کر سکوں۔ شکیل شر کی جانب سے پلاٹ کے سروے نمبر 123 پر قبضے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
حیدرآباد ، محکمہ تعلیم کے ملازمین سراپا احتجاج ، بھوک ہڑتال جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)تعلیم محکمہ حیدرآباد میں تعینات چھوٹے ملازمین کو 28ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف ہفتے کے روزبھی حیدرآباد پریس کلب کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری رہی۔ احتجاج کی قیادت گلاب رند، اسد ملکانی، سید معظم علی شاہ اور دیگر رہنمائوں نے کی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ 2021میں محکمہ تعلیم حیدرآباد کے لوئر اسٹاف کی خالی آسامیوں کے اشتہارات اخبارات میں شائع کیے گئے تھے، جن کے لیے درخواستیں جمع کرانے کے بعد 2022میں انٹرویوز لیے گئے اور 2023میں آفر آرڈر جاری کرتے ہوئے مختلف اسکولوں میں 669امیدواروں کو ملازمتیں دی گئیں۔ تاہم 27ماہ گزرنے کے باوجود ان کی تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں، جو غریب ملازمین کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ محکمہ تعلیم سمیت سندھ حکومت کو متعدد درخواستیں دے چکے ہیں، مگر تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ وہ تنخواہیں ملنے تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔ انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ 27ماہ سے رکی ہوئی تنخواہیں فوری طور پر جاری کی جائیں اور ملازمین کو انصاف فراہم کیا جائے۔