Nai Baat:
2025-06-02@02:35:33 GMT

مذاکراتی عمل اور عمران خان کی رہائی

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

مذاکراتی عمل اور عمران خان کی رہائی

ایک طرف مذاکرات کا مذاق چل رہا ہے جس میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کے مطالبات ہیں اور دوسری طرف 190ملین پونڈ میں سزا کی باتیں ہو رہی ہیں۔ تحریک انصاف کے سوشل میڈیا کا کمال ہے کہ اس نے عمران خان کے فین کلب کو اس بات پر پوری طرح قائل کر رکھا ہے کہ بس کوئی دن جاتا ہے کہ عمران خان کی رہائی ہوئی سو ہوئی اور اس کے باوجود یہ کمپین جاری ہے کہ فی الحال اس بات کا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا ۔ مذاکرات تو سبو تاژ ہو چکے اور ان سے جس نے بھی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی امید لگائی تھی وہ احمقوں کی جنت میں رہتا تھا ۔ ان سے کوئی نتیجہ نکلنا تھا اور نہ نکلا لیکن پھر بھی یہ انتہائی احمقانہ بات کہی جا رہی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ بانی پی ٹی آئی کے پاﺅں پڑ رہی ہے کہ آپ مہربانی کر کے ہماری بات مان لیں اور رہائی قبول کریں ۔ کیا ملک میں حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں جلسے جلوس ہڑتالیں کیا پورا ملک جام ہو چکا ہے اور کاروبار مملکت چلانا مشکل سے مشکل ہوتا جا رہا ہے اور بنگلا دیش جیسی صورت حال ہو چکی ہے ۔ اگر تو ایسا ہے تو پھر تو اسٹیبلشمنٹ کا بانی پی ٹی آئی کے ترلے منت کرنا بنتا ہے لیکن اگر ایسا نہیں ہے اور ہر چیز نارمل ہے تو پھر یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ آخر اسٹیبلشمنٹ کو کیا پڑی ہے کہ وہ جیل میں جا کر بانی پی ٹی آئی کے پاﺅں پڑے لیکن سوشل میڈیا پر بھائی لوگوں کو دکان داری چمکانے کے لئے اس طرح کے چورن بیچنے کی مجبوری ہوتی ہے لہٰذا وہ تو یہ کام کرتے رہیں گے لیکن اس تمام تر پروپیگنڈا کے باوجود بھی قانونی اور سیاسی تجزیہ کاروں کی ایک بہت بڑی اکثریت 190ملین پونڈ میں بانی پی ٹی آئی کو سزا ہوتا دیکھ رہی ہے اور سزا کو موخر ہی اسی لئے کیا جا رہا ہے کہ ہائی کورٹس کی سطح پر
اس سزا کے ختم کرنے کے امکانات کو ہی ختم کر دیا جائے ۔ کل کو اس کیس میںکیا فیصلہ ہوتا ہے یہ تو وقت آنے پر ہی پتا چلے گا لیکن اگر اس میں بری ہی کرنا ہوتا تو دو لائنوں کا فیصلہ اب تک آ چکا ہوتا ۔
ایک بات سمجھ نہیں آتی کہ تحریک انصاف والے کیوں اور کس حد تک خوش فہمی یا غلط فہمی کا شکار ہیں کہ انھیں سوشل میڈیا پر صرف ویوز چاہئیں اور اپنی بوٹی کی خاطر یہ ملک و قوم ہی نہیں بلکہ تحریک انصاف کا بکرا بھی ذبح کرنے سے گریز نہیں کر رہے۔ متحدہ عرب امارات کے صدر پاکستان تشریف لائے تو وہ پاکستان کے ایک معزز مہمان کی حیثیت سے تشریف لائے تھے اور کسی بھی سربراہ مملکت کا اپنا ایک پروٹوکول ہوتا ہے ۔ اسی کے تحت وزیر اعظم میاں شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز صاحبہ بھی ان سے ملیں ۔ محترمہ مریم نواز نے ان سے ہاتھ ملایا تو اس پر سوشل میڈیا پر ایک طوفان بد تمیزی بپا کر دیا گیا ۔ یہ کام جسے نرم سے نرم الفاظ میں بھی انتہائی شرم ناک کہا جا سکتا ہے اسے کرتے ہوئے یہ لوگ اس بات کو بھول گئے کہ مریم نواز صاحبہ پر کیچڑ اچھالنے سے بات صرف مریم نواز تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اس میں متحدہ عرب امارات کے صدر کی ذات پر بھی حرف آئے گا اور پھر یہی ہوا کراچی میں یو اے ای کے قونصلر جنرل نے انتہائی سخت لہجہ اور الفاظ میں خبردار کیا کہ اگر پاکستان کے اداروں یا امارات کے صدر بارے گفتگو کرو گے تو ڈی پورٹ ہو جاﺅ گے عمر قید ہو گی اور اگر ری پوسٹ یا لائیک کریں گے تو آپ کی ہسٹری بنے گی اور آپ کو کبھی دوبئی کا ویزا نہیں ملے گا۔ کوئی بھی عمل وہ ایک حد تک ہی چل سکتا ہے لیکن اگر حدود کراس ہونا شروع ہو جائیں تو پھر اسی قسم کی صورت حال کا سامنا کرنا پڑ جاتا ہے ۔ اب انتہائی احمقانہ اور مضحکہ خیز انداز میں ایک طرف ہاتھ ملانے پر طوفان بد تمیزی اور دوسری طرف یہ پروپیگنڈا کہ امارات کے صدر نے میاں شہباز شریف کو زور دے کر کہا ہے کہ ان کے ” دوست “ عمران خان کو فوری رہا کرو ۔ اس سے پہلے چند ماہ قبل جب ملائیشیا کے وزیر اعظم پاکستان کے دورے پر آئے تھے تو اس وقت بھی یہی پروپیگنڈا کیا گیا کہ انھوں نے عمران خان کی رہائی کی بات کی ہے بلکہ اس وقت تو ایک قدم آگے جا کر یہ بھی کہا گیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کرنا چاہتے تھے لیکن حکومت پاکستان نے اجازت نہیں دی ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ملائیشین دفتر خارجہ کی جانب سے ایسی کسی بات کا ذکر تک نہیں کیا گیا ۔ در حقیقت یہ سارے انتہائی احمقانہ ہتھکنڈے سیڑھیاں لگا کر قد بڑھانے کے مترادف ہیں کہ جن سے قد کبھی بڑھا نہیں کرتے بلکہ الٹا جگ ہنسائی ہوتی ہے اور حیرت اس بات پر ہے کہ تحریک انصاف کا وہ سوشل میڈیا کہ جسے بیانیہ بنانے میں ماہر سمجھا جاتا ہے اب اس کا معیار اس حد تک گر گیا ہے کہ بیانیہ بنانا تو دور اس کا جھوٹ چند گھنٹے بھی نہیں چل پا رہا ۔
اب ایک فیکٹر رہ گیا ہے کہ امریکہ اور ٹرمپ کا تومنگل کو امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان نے بانی پی ٹی آئی کے مقدمات کو پاکستان کا داخلی معاملہ قرار دے کر تحریک انصاف کی امیدوں پر کافی حد تک پانی پھیر دیا ہے اور یہ نہیں ہو سکتا کہ ٹرمپ کے آنے پر دفتر خارجہ اپنے موقف میں360ڈگری کا یو ٹرن لے کر لٹھ لے کر پاکستان کے پیچھے پڑ جائے ۔ اب جہاں تک ٹرمپ کی بات ہے تو بالفرض محال اگر کوئی دباﺅ آتا بھی ہے تو تین آپشن ہیں ایک تو بالکل مسترد ، دوسرا ٹھیک ہے رہا کر دیں گے لیکن بیرون ملک جانا ہو گا اور تیسرا 9مئی پر معافی مانگنا ہو گی لیکن جس طرح امریکہ میں لابسٹ پاکستان مخالف بیانیہ بنا کر اور بانی پی ٹی آئی کے اکاﺅنٹ سے جس طرح کے ٹویٹس کئے جا رہے ہیں تو اس میں اسٹیبلشمنٹ کا ایک طبقہ بھی ضد پر آ رہا ہے کہ اب جو بھی ہو لیکن رہائی نہیں ہو گی ۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کے امارات کے صدر تحریک انصاف پاکستان کے سوشل میڈیا مریم نواز کی رہائی رہا ہے ہے اور اس بات

پڑھیں:

عمران خان نے پیغام دیا ہے جو دباؤ برداشت نہیں کرسکتا وہ ہم سے الگ ہو جائے، نعیم پنجوتھہ



راولپنڈی:

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے فوکل پرسن نعیم حیدر پنجوتھہ کا کہنا ہے کہ بانی نے تمام پارٹی عہدے داروں کو پیغام بھیجا ہے کہ جو دباؤ برداشت نہیں کرسکتا وہ ہم سے الگ ہو جائے، اب عدلیہ حکومتی عدلیہ بن چکی ہے، 26ویں ترمیم کے مقاصد سامنے ہیں ہمارے لوگوں کو سزائیں دے کر ڈس کوالیفائی کیا جا رہا ہے، ملک گیر احتجاجی تحریک کا لائحہ عمل آئندہ چند دن میں سامنے آجائے گا۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں نعیم حیدر پنچوتھہ کا مزید کہنا تھا کہ آج اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت تھی کچھ وکلاء کو اندر جانے کی اجازت ملی اور کچھ کو نہیں جانے دیا گیا، آج سماعت میں کارروائی نہیں ہوسکی، بشری بی بی بطور احتجاج سماعت کا حصہ نہیں بنی۔

نعیم پنجوتھہ نے کہا کہ وہاں موجود بانی نے کہا کہ حق ہمیشہ جیتتا ہے جھوٹ کی ہار ہوتی ہے، اے ٹی سی اور دیگر ججز ملے ہوئے ہیں، 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے نہیں لارہے، ایم این اے لطیف چترالی کو جس انداز میں سزا دی گئی اب یہ لوگ ڈی سیٹ کی طرف جائیں گے، ہمارے لوگوں کو سزائیں دے کر ڈس کوالیفائی کریں گے اگر یاسمین راشد اور شاہ محمود قریشی آج پارٹی چھوڑ دیں تو انہیں چھوڑ دیا جائے گا۔

نعیم پنجوتھہ کے مطابق جسٹس منیر نے جو رول ادا کیا وہی رول ثاقب نثار نے کیا، جو الیکشن فراڈ ہوا اس کی اپیلیں اسی الیکشن کمشنر کے پاس جارہی ہیں جس نے چوری کی، 26 ویں ترمیم کے دو مقاصد ہیں الیکشن فراڈ بچایا جائے اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوسکے۔

وکیل نے کہا کہ بانی نے ساری پارٹی کو پیغام دیا کہ اب گولیاں نہیں کھانی اب پُرامن احتجاج کرنا ہے جیل سے احتجاج کو میں خود لیڈ کروں گا ہمارے تمام راستے بند ہوچکے ہیں، حقیقی ازادی کیلئے جیل میں ہوں، تمام اپوزیشن جماعتیں جو انسانی حقوق کیلئے کھڑی ہیں ان کو تحریک میں دعوت دیں گے جو نہیں شامل ہونا چاہتا نہ ہو ہم پھر بھی احتجاج کریں گے۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • عید سے قبل عمران خان کی رہائی کا کوئی امکان نہیں،تجزیہ نگار نے بتادیا 
  • عید سے قبل عمران خان کی رہائی کا کوئی امکان نہیں
  • عمران خان کا حکومت مخالف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان
  • عمران خان نے پیغام دیا ہے جو دباؤ برداشت نہیں کرسکتا وہ ہم سے الگ ہو جائے، نعیم پنجوتھہ
  • عمران خان کی فیلڈ مارشل عاصم منیر سے متعلق پھر متنازع گفتگو
  • عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر بشریٰ بی بی کا عدالت آنے سے انکار، جج برہم
  • عید سے قبل عمران خان کی رہائی کی باتیں جھوٹی ہیں . نعیم پنجوتھا
  • عمران خان کا حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • عید سے قبل بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی باتیں جھوٹی ہیں، وکیل
  • (کچھ لو ،کچھ دو کیلئے تیار ہوں)اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے دروازے کھلے ہیں(عمران خان)