کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2025ء)کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد نکالی گئی چار لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے۔کوئٹہ میں سنجدی کی متاثرہ کوئلے کی کان میں گذشتہ روز گیس بھرنے اور دھماکے سے کان منہدم ہوگئی تھی، جس کے باعث 12 کان کن اندر پھنس گئے تھے۔ریسکیو آپریشن کے دوران کان سے چار لاشیں نکالی گئیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق جاں بحق چاروں کان کنوں کا تعلق سوات سے تھا۔ جاں بحق کان کنوں کی شناخت عمر ولی، اظہر دین، نعمان سعید ولد نور البہار اور نظام اللہ ولد محمد یوسف کے ناموں سے ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق لاشیں دو ہزار فٹ گہرائی سے نکالی گئیں، جبکہ دیگر آٹھ مزدور چار ہزار دو سو فٹ گہرائی میں پھنسے ہیں، جن کو نکالنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔

(جاری ہے)

چیف مائنز آفیسر عبد الغنی بلوچ کے مطابق سنجدی میں گیس بھر جانے سے دھماکے سے منہدم ہونے والے کان میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جس میں بلوچستان مائنز، پی ڈی ایم اے ، رضا کار تنظیمیں آپریشن میں مصروف ہیں۔انہوں نے بتایا کہ 8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن گزشتہ 20 گھنٹے سے جاری ہے، متاثرہ کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے، کان کنوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات کم ہیں۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو کے مطابق کان کن 4 ہزار 200 فٹ گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں، کان کے داخلی دروازے سے ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کان میں بجلی کی ایک ہی لائن تھی جو حادثے میں تباہ ہوگئی، زندہ بچنے والے کان کنوں کا دعوی تھا کہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ کان کا بڑا حصہ بیٹھ گیا۔واضح رہے کہ بلوچستان میں کوئلے کی کانوں میں اکثر حادثات ہوتے ہیں، کان مالکان حفاظتی طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہیں، جبکہ مزدور خطرناک حالات میں کام کرنے پر مجبور ہیں، گزشتہ سال 46 حادثات میں 82 کان کن جاں بحق ہوئے۔گزشتہ برس جون میں کوئٹہ سے 50 کلومیٹر دور سنجدی کے علاقے میں کوئلے کی کان کے اندر گیس بھرنے سے کم از کم 11 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کوئلے کی کان کے مطابق کان کنوں کان میں

پڑھیں:

 مظفرگڑھ: فلڈ ریلیف کیمپ میں بد نظمی سے کئی متاثرین کی حالت غیر ہوگئی

مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور میں قائم فلڈ ریلیف کیمپ میں بد نظمی سے کئی متاثرین کی حالت غیر ہوگئی ۔
علی پور میں گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول فلڈ ریلیف کیمپ میں اُس وقت شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی جب متاثرین کی بڑی تعدادکیمپ میں داخل ہوگئی۔
امدادی کیمپ پر سیلاب متاثرین کی دھکم پیل اور ہاتھا پائی سےکئی سیلاب متاثرین کی حالت غیر ہوگئی۔
متاثرین امدادی سامان کے لیے لڑ پڑے، اس دوران ہاتھ جو آیا لے کر چل پڑا، سیلاب متاثرین امدادی سامان لے گئے اورکیمپ خالی کردیا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • مغوی اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی بازیاب، خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ منتقل
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد ہلاک
  • کراچی: سی ویو کے قریب کار سے خاتون اور مرد کی ملنے والی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق
  • بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
  • کراچی میں بارش سے متعلق محکمہ موسمیات کا اہم بیان
  •  مظفرگڑھ: فلڈ ریلیف کیمپ میں بد نظمی سے کئی متاثرین کی حالت غیر ہوگئی
  • رہنماء کی گرفتاری قابل مذمت، کسی دباؤ میں نہیں آئینگے، جے یو آئی کوئٹہ
  • کیچ، گاڑی پر دھماکہ، فوجی افسر سمیت 5 اہلکار جانبحق
  • پنجاب: مون سون بارشوں کے 11ویں اسپیل کا الرٹ جاری