خواتین کی تعلیم میرے دل کے قریب ہے: لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر کا کہنا ہے کہ خواتین کی تعلیم میرے دل کے قریب ہے۔
اسلام آباد میں لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ایسے معاشرے میں بڑی ہوئی جہاں صنفی تفریق ہے، یہاں لڑکیوں کی تعلیم کو پس پشت ڈال دیا جاتا تھا۔
لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر کا کہنا ہے کہ تعلیم کے ہنر کے باعث آج میں یہاں آپ کے سامنے موجود ہوں، بطور فوجی میں نے ملک کی خدمت کی، خواتین کی تعلیم کے لیے چیلنجز بہت ہیں لیکن ساتھ ہی مواقع بہت زیادہ ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مسلم ممالک بشمول پاکستان کو لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے چیلنجز کا سامنا ہے۔
نگار جوہر نے کہا کہ خواتین کی تعلیم قومی بجٹ اور قومی پالیسی میں ترجیح ہونی چاہیے، ہمیں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے معاشرے کے رویے کو چیلنج کرنا ہو گا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمیں فیصلہ اور پالیسی سازی میں خواتین کو شامل کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خواتین کی تعلیم لڑکیوں کی تعلیم کی تعلیم کے کہنا ہے کہ
پڑھیں:
ترک انفلوئنسر کے ماریا بی پر سنگین الزامات، پاکستانی ڈیزائنر نے بھی اپنا مؤقف دے دیا
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 اپریل 2025ء ) ترکی کی مشہور ڈیجیٹل کریئیٹر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ترکاں آتائے نے معروف پاکستانی ڈیزائنر ماریا بی کے خلاف سنگین الزامات عائد کردیئے، اس حوالے سے پاکستانی ڈیزائنر نے بھی اپنا مؤقف دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ترکاں آتائے نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک ویڈیو میں بتایا کہ ماریہ بی نے ترکی میں فوٹو شوٹ کے لیے رابطہ کیا، ترکی میں فوٹو شوٹ کا ایک مختلف نظام ہے جہاں جگہ، ماڈلز اور دیگر اخراجات کے لیے ہر لباس کا الگ خرچ آتا ہے اسی لیے میں نے فی لباس معاوضہ طے کیا، میں نے انہیں مکمل کوٹیشن دیا اور تمام میسجز میرے پاس موجود ہیں، میں نے شوٹ کیا، ویڈیوز بنائیں اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں لیکن پاکستانی فیشن ڈیزائنر نے کام کرنے کے بعد مکمل ادائیگی نہیں کی اور صرف مجموعی طور پر ایک ادائیگی کی جب کہ معاہدہ فی لباس کے حساب سے تھا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ اب تین ماہ گزر چکے ہیں، وہ میرا وقت ضائع کر رہے ہیں اور مجھے بے وقوف بنا رہے ہیں، انہوں نے میرے ساتھ ہونے والی بات چیت کے پیغامات ڈیلیٹ کردیئے، یہ میرے پیسے ہیں اور مجھے مکمل حق ہے کہ میں ان سے جو چاہوں کروں، میں دوبارہ ان کے ساتھ کام نہیں کروں گی، ماریہ باجی! آپ کی آواز بلند ہے، میں سب سن رہی ہوں لیکن میرے پاس ہماری پوری چیٹ کے سکرین شاٹس موجود ہیں، آپ نے جواب دینے کی بجائے کہا کہ یہ معاملہ آپ کا مینیجر سنبھالتا ہے اور بعد میں آپ نے اپنے سارے پیغامات ڈیلیٹ کر دیئے، اگر آپ درست تھیں تو پیغامات کیوں ڈیلیٹ کیے؟ ادائیگی کیوں نہیں کی؟۔
اس معاملے پر ماریہ بی نے بھی ایک بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ماریا بی ہمیشہ سے تخلیق کاروں، ماڈلز اور انفلوئنسرز کے ساتھ باہمی احترام، دیانت داری اور شفافیت کے ساتھ کام کرتا آیا ہے، 25 سالہ کیریئر میں ہم نے کبھی ادائیگی سے انکار نہیں کیا، ترکاں آتائے کے معاملے میں ایک غلط فہمی ہوئی تھی، جسے ہم حل کرنا چاہتے تھے اور ملاقات بھی طے کی گئی تھی لیکن انہوں نے مسئلہ حل کرنے کی بجائے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر منفی ویڈیوز شیئر کردیں، ہم اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔