کراچی، قیوم آباد سے شاہ فیصل تک ملیر ایکسپریس وے کا افتتاح
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مطابق ملیر ایکسپریس وے سندھ بلکہ پاکستان کا سب سے بڑا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قیوم آباد تا شاہ فیصل ملیر ایکسپریس وے کا افتتاح کردیا جس کا نام ذوالفقار علی بھٹو ایکسپریس وے رکھا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سندھ کابینہ کے اراکین، پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو، قائم علی شاہ سمیت پارٹی کی دیگر سینئر قیادت موجود تھی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مطابق ملیر ایکسپریس وے سندھ بلکہ پاکستان کا سب سے بڑا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبہ ہے، آج قیوم آباد سے شاہ فیصل تک ملیر ایکسپریس وے پروجیکٹ کے 9.
مراد علی شاہ نے بتایا کہ ملیر ایکسپریس وے ایک جدید ترین، تیز رفتار، چھ رویہ، ایکسیس کنٹرول کوریڈور ہے، ملیر ایکسپریس وے منصوبے کی کل لاگت 55 ارب روپے ہے، سندھ حکومت ملیر ایکسپریس وے کے لیے تقریباً 32 ارب روپے فراہم کر رہی ہے، پبلک پرائیوٹ پارٹنر، کمرشل بینکوں اور ترقیاتی مالیاتی اداروں نے 23 ارب روپے کا حصہ ڈالا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ایکسپریس وے ڈی ایچ اے اور موجودہ لنک روڈ کے ذریعے کاٹھوڑ کے قریب کراچی حیدرآباد موٹروے (ایم نائن) پر ختم ہوگا، سال 2025 میں مکمل طور پر آپریشنل ہونے کے بعد شاہراہ فیصل کے متبادل کے طور پر کام کرے گا، ملیر ایکسپریس وے بڑے صنعتی زونز کو جوڑے گا اور کراچی کے روڈ نیٹ ورک پر بوجھ کو کم کرے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ملیر ایکسپریس وے مراد علی شاہ
پڑھیں:
پشاور تا کراچی چلنے والی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس بحال
تقریباً پانچ سال قبل معطل کی جانے والی ملک کی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو ایک مرتبہ پھر بحال کر دیا گیا ہے۔ پشاور تا کراچی چلنے والی اس ٹرین کی بحالی پر بھکر اسٹیشن پر شاندار استقبال کیا گیا، جبکہ شہریوں نے ٹرین کی بحالی پر خوشی کا اظہار کیا۔ ریلوے حکام کے مطابق خوشحال خان خٹک ایکسپریس پاکستان کی واحد ایسی مسافر ٹرین ہے جو ملک کے چاروں صوبوں سے گزرتی ہے، اور لاکھوں مسافروں کو براہِ راست سفری سہولیات فراہم کرتی ہے۔ ٹرین کو خصوصی طور پر رنگ برنگی جھنڈیوں سے سجایا گیا، اور بھکر میں اسٹیشن پر لوگوں کی بڑی تعداد نے ٹرین کا استقبال کیا۔ یہ ٹرین پشاور سے کراچی کے درمیان چلائی جا رہی ہے، اور اس کا روٹ بھکر، کوٹری، دادو، لاڑکانہ، جیکب آباد، کندھ کوٹ، کشمور، راجن پور، ڈیرہ غازی خان، کوٹ ادو، کوٹ سلطان، لیہ، کندیاں، میانوالی، جنڈ، اٹک سٹی جنکشن، نوشہرہ اور پشاور شامل ہے۔ اس طویل راستے پر سفر کرتے ہوئے یہ ٹرین مختلف ثقافتوں اور علاقوں کو آپس میں جوڑنے کا ذریعہ بنتی ہے۔ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرین کی بحالی سے نہ صرف عوام کو سفری سہولت میسر آئی ہے بلکہ مقامی معیشت اور کاروبار کو بھی فائدہ پہنچے گا۔