راستے بند ہونے کی وجہ سے روزمرہ استعمال کی اشیا نہ ملنے کے باعث شہریوں کی مشکلات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ  40 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ ٹل سے پاراچنار کی جانب روانہ ہونے کا منتظر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کرم میں سرکاری قافلے پر فائرنگ اور تکفیریوں کے دھرنے کے بعد ٹل سے پارا چنار تک شاہراہ آج بھی بند ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لوئر کرم کے علاقے مندوری میں جاری دھرنے کی وجہ سے آمد و رفت کے راستے آج بھی بند ہیں۔ ٹل، پارا چنار مرکزی شاہراہ بند کرنے والے مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کے مطالبات منظور کیے جانے تک راستہ نہیں کھولا جائے گا۔ راستے بند ہونے کی وجہ سے روزمرہ استعمال کی اشیا نہ ملنے کے باعث شہریوں کی مشکلات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ  40 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ ٹل سے پاراچنار کی جانب روانہ ہونے کا منتظر ہے۔ پولیس کے مطابق روڈ کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں جب کہ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ راستے کلیئر ہوتے ہی قافلے کو روانہ کردیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی وجہ سے

پڑھیں:

غزہ میں تشدد اور انسانی بحران شدت اختیار کرگیا، مزید 80 فلسطینی شہید

غزہ میں تشدد اور انسانی بحران شدت اختیار کرگیا، مزید 80 فلسطینی شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 26 July, 2025 سب نیوز

غزہ (آئی پی ایس) غزہ پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں بدستور جاری ہیں، جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والے حملوں میں کم از کم 80 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 450 سے تجاوز کرگئی ہے، جن میں زیادہ تر عام شہری اور خواتین و بچے شامل ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ان اموات میں وہ 9 فلسطینی بھی شامل ہیں جو انسانی امداد کے انتظار میں تھے۔


اس کے ساتھ ہی غزہ میں غذائی قلت اور پینے کے صاف پانی کی شدید کمی کے باعث مزید 9 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں، جس کے بعد بھوک اور پیاس سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 122 تک پہنچ گئی ہے۔


اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس صورتحال کو ’’انسانی المیہ‘‘ قرار دیتے ہوئے فوری امدادی کارروائیوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ مل کر غزہ میں حماس کی حکمرانی ختم کرنے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کےلیے نئے اقدامات پر غور کررہے ہیں۔

تاہم، انہوں نے فوجی دباؤ جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کے باعث کئی ماہ سے امدادی سامان لے جانے والے ٹرک خطے میں داخل نہیں ہو پا رہے ہیں۔ اس وجہ سے غزہ کی 20 لاکھ سے زائد آبادی خوراک، پانی، ادویہ اور دیگر بنیادی ضروریات کی شدید قلت کا شکار ہے۔ عالمی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری طور پر امدادی راستے نہ کھولے گئے تو صورتحال مزید سنگین ہوسکتی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت کی خطے میں تسلط کی کوششیں 7 سے 10 مئی کے دوران دفن ہوگئیں، اسحاق ڈار کمبوڈیا کیساتھ جھڑپیں، تھائی لینڈ نے اپنے 8سرحدی اضلاع میں مارشل لا نافذ کردیا چین ہر قسم کی دہشت گردی پر کاری ضرب لگانے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا،چینی وزیر خارجہ قبل از گرفتاری ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری قرار حماد اظہر کا سرینڈر کرنے کا فیصلہ، ضمانت نہ ملنے کی صورت میں جیل جانے کا امکان چینی صدر پاکستانی قیادت کے ساتھ قریبی رابطے برقرار رکھتے ہیں، چینی نائب صدر اسحٰق ڈار واشنگٹن پہنچ گئے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے آج اہم ملاقات طے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں تشدد اور انسانی بحران شدت اختیار کرگیا، مزید 80 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی پاور پلانٹ سے زہریلی گیس کا اخراج، شہری گھروں محصور ہونے پر مجبور
  • جھیل سیف الملوک کے راستے میں پھنسے 500 سیاح بحفاظت ریسکیو کرلیے گئے
  • ہفتہ وار مہنگائی کی شرح بڑھ کر 4.07فیصد ہو گئی ، 14اشیائے ضروریہ مزید مہنگی
  • لیبیا کشتی حادثہ، جاں بحق مزید 2 افراد کی میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں
  • لیبیا کشتی حادثہ، مزید 2میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں
  • شاہراہِ تھک بابوسر تاحال بند، وادی تھور میں مزید 2 افراد کے سیلاب میں بہنے کی اطلاع
  • بارش اور سیلاب سے مزید 10 جاں بحق: شاہراہ قراقرم پر ہزاروں افراد پھنس گئے
  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار
  • دیامر : بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشال اور دیور کی میتیں لودھراں روانہ کردی گئیں