سرکاری ٹی وی بھی پاکستان سٹیل مل کے راستے پر،پی ٹی وی کا مالی بحران شدت اختیار کر گیا،پنشنرز اور ملازمین کا وفاقی وزیر کو خط سب نیوز پر
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
سرکاری ٹی وی بھی پاکستان سٹیل مل کے راستے پر،پی ٹی وی کا مالی بحران شدت اختیار کر گیا،پنشنرز اور ملازمین کا وفاقی وزیر کو خط سب نیوز پر WhatsAppFacebookTwitter 0 11 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )سرکاری ٹی وی بھی پاکستان سٹیل مل کے راستے پر،پی ٹی وی کا مالی بحران شدت اختیار کر گیا،ملازمین کی تنخواہ کی ادائیگی کیلئے بھی ادارے کے پاس فنڈ موجود نہیں،320 بیس پنشنرز کے واجبات بھی ادا نہیں کئے جا رہے،پی ٹی وی انتظامیہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر خاموش،پنشنرز اور ملازمین نے وفاقی وزیر اطلاعات کو مشکلات سے متعلق خط بھی لکھ دیا۔
پنشنرز نے پنشن کی عدم ادائیگی اور دو سال قبل وفاقی محتسب کے فیصلے کا حوالہ بھی دیا،پی ٹی وی انتظامیہ نے فیصلہ پر عملدرآمد کیا نہ ادائیگی کی،پی ٹی وی ایمپلائز یونین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی تصدیق کر دی۔سیکرٹری جنرل ایمپلائز یونین چوہدری فاروق کے مطابق ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی مس مینجمنٹ کا نتیجہ ہے،ملازمین کی تنخواہوں کے پیسے آئی سی سی کو ادائیگیوں میں خرچ کئے گئیپی ٹی وی انتظامیہ کی بدانتظامی کے باعث تنخواہیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔
مس مینجمنٹ کے باعث ادارہ خسارے میں گیا،اب پی ٹی وی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے نجی بینک سے قرض لے رہا ہے۔اب تک قرض کے معاملات طے نہیں پا سکے۔ملازمین یونین کا ہنگامی اجلاس منگل کو طلب کیا ہے۔صورتحال کے مطابق منگل کو حکمت عملی کااعلان کریں گے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
بڑی خبر! مزید یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ ، کن ملازمین کو فارغ کیا جائے گا؟
رواں مالی سال کے اختتام تک مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ کرلیا،کن ملازمین کو فارغ کیا جائے گا؟
تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کے نئے آپریشنز بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، دستاویز میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے اختتام تک مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹوروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یوٹیلیٹی اسٹورز میں کام کرنیوالے ڈیلی ملازمین کو بھی نوکری سے فارغ کیا جائے گا، مجموعی طور پر5500 میں سے 1500 یوٹیلیٹی اسٹور باقی رہ جائیں گے۔
مالیاتی لحاظ سے باقی رہ جانے والے یوٹیلیٹی اسٹوروں کی نجکاری کی جائے گی، ابھی تک 2237 ملازمین کو نوکری سے نکالا جاچکا ہے۔حکام مالیاتی لحاظ سے کمزور ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز کو مزید بند کرنا ہے، اسٹورز کو گزشتہ مالی سال 38 ارب روپے کی سبسڈی ملی تھی اور رواں مالی سال کیلئے مختص 60 ارب کی سبسڈی نہیں ملی۔
یاد رہے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے اسٹوروں کی بندش کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا اسٹوروں سے 16 ہزار ملازمین کے خاندان کا روزگار وابستہ ہے۔واضح رہے اخراجات میں کمی کیلئے ملک بھر میں 446 یوٹیلیٹی اسٹوروں کو بند کر دیا گیا تھا ذرائع نے بتایا تھا کہ مزید 500 سے زائد اسٹوروں کو بند کرنے کا پلان ہے۔