کراچی:شہر قائد میں جاری سردی کی لہر میں قدرے کمی آئی ہے اور شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 12 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو گزشتہ روز کے مقابلے میں 2 ڈگری زیادہ ہے۔

سردی کے اثرات میں کمی کا سبب شہر کی فضا میں بادلوں کا چھانا بتایا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔

15 جنوری سے ایک کمزور مغربی سسٹم بلوچستان کے راستے ملک میں داخل ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں کراچی اور بلوچستان کے علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ متوقع ہے۔ اس سسٹم کے ساتھ سرد ہوائیں بھی آئیں گی جو کراچی میں سردی کی لہر کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔

اسی طرح 20 جنوری کو ایک اور طاقتور مغربی سسٹم بلوچستان میں اثرانداز ہونے کا امکان ہے جس کے نتیجے میں بارشیں ہو سکتی ہیں تاہم اس سسٹم کے کراچی میں بارشوں کے امکانات نہیں ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج کراچی میں درجہ حرارت اولڈ ایئرپورٹ اور پہلوان گوٹھ کے سرکاری ویدراسٹیشن پر 12 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔ اسی طرح جناح ٹرمینل پر سب سے کم 11 ڈگری سینٹی گریڈ، شاہراہ فیصل پر 12.

5 ڈگری اور گلستان جوہر میں 13.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ سب سے زیادہ درجہ حرارت ماڑی پور ویدراسٹیشن پر 14.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق کراچی میں سردی کی لہر کا سبب مغربی سسٹمز کی موجودگی ہے اور مزید 2 و مغربی سسٹمز متوقع ہیں جو بلوچستان میں بارشیں لا سکتے ہیں، جبکہ ان سسٹمز کا اثر کراچی میں سردی کی شدت میں اضافے کی صورت میں نظر آ سکتا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کراچی میں سردی کی سردی کی لہر

پڑھیں:

ہائی ویز کی بندش؛ دھوپ اور گرمی میں پھنسی ادویات صحت عامہ کےلیے خطرہ بن گئیں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نہروں کے معاملے پر 6 روز سے جاری دھرنے اور ہائی ویز کی بندش سے ادویہ اور ان کی ترسیل متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

کئی روز سے دھوپ اور شدید گرمی میں پھنسے رہنے کی وجہ سے ادویہ کا بڑا اسٹاک اور کیمیکلز اپنی افادیت کھو سکتے ہیں، جبکہ اس اسٹاک کے مارکیٹ میں پہنچنے سے صحت عامہ کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

سندھ پنجاب بارڈر پر رکے ہوئے کنٹینرز اور ٹرکوں میں ادویہ اور ادویہ سازی کے کیمیکلز بھی شامل ہیں جن کی کول چین متاثر ہونے سے معیار پر سوال اٹھ گئے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اتنی طویل مدت تک دھوپ اور گرمی میں موجود ادویہ اور ادویہ سازی کے کیمیکلز صحت عامہ کےلیے خطرہ ہیں۔ ادویہ اور کیمیکلز کا معیار متاثر ہونے کی وجہ سے یہ مریضوں کےلیے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔ کیمیکلز سے تیار ادویہ بھی جان بچانے کے بجائے جانیں لینے کا باعث بن سکتی ہیں۔

صارفین کے نمائندوں اور ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہائی ویز کی بندش کے دوران متاثرہ ادویہ اور ادویہ سازی کے اسٹاک کو مارکیٹ تک پہنچنے سے روکا جائے اور ادویہ ساز کمپنیوں سے ریکارڈ حاصل کرکے اسٹاک کو قبضے میں لے کر تلف کیا جائے۔

سٹیزن ہیلتھ فاؤنڈیشن کے ترجمان محمد واصل کے مطابق گرمی اور نمی کی زیادتی سے ادویہ میں موجود کیمیکلز کی ساخت خراب ہوسکتی ہے، جس سے دوا کم مؤثر یا غیر مؤثر ہوجاتی ہے جبکہ بعض کیسز میں زہریلے بائی پروڈکٹس بھی بن سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی فارماکولوجیکل اثرات میں بھی کمی آسکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر ایک دوا 25 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ کی مخصوص رینج میں محفوظ کی گئی ہو اور اس پر مسلسل 35 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے زیادہ درجہ حرارت اثر انداز ہو، تو اس کی خوراک کی تاثیر میں کمی واقع ہوسکتی ہے، بالخصوص سیرپ اور سسپنیشنز گاڑھے ہوسکتے ہیں۔ گرمی کی شدت سے بلسٹر پیکنگ یا بوتلوں کی سیلنگ کمزور ہوسکتی ہے، جس سے دوا میں ہوا یا نمی داخل ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (DRAP) اور ڈبلیو ایچ او کے معیارکے مطابق عام ادویات کو 15 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان محفوظ رکھا جانا چاہیے، ٹھنڈی اور خشک جگہ پر رکھنے کا مطلب زیادہ سے زیادہ 25 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ تاہم ان دنوں پنجاب اور سندھ کے بارڈر پر درجہ حرارت ان دونوں مقررہ حدوں سے کہیں زیادہ ہے۔ سب سے زیادہ حساس معاملہ ویکسینز یا انسولین کا ہے، جنہیں منفی 2 سے زیادہ سے زیادہ 8ڈگری سینٹی گریڈ پر رکھنا لازم ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ادویہ کو 6 دن تک 35-45 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں رکھا جائے تو کچھ ادویہ جیسے اینٹی بایوٹکس، ہارمونز، انسولین یا آنکھوں کے قطرے گرمی سے بہت متاثر ہوتے ہیں اور استعمال کے قابل نہیں رہتے۔ عام ادویہ جیسے پیناڈول یا وٹامنز بھی اثر کھو سکتے ہیں۔

ماہرین نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ راستے میں پھنسے ہوئے اسٹاک کو نگرانی میں لیا جائے اور لیباریٹری ٹیسٹ کرکے اس کی افادیت کی تصدیق کی جائے اور معیار پر پورا نہ اترنے والی ادویہ کو تلف کیا جائے تاکہ ان کے استعمال سے انسانی جانوں کے نقصان کے امکان کو ختم کیا جاسکے۔

مزیدپڑھیں:پریشان کن خبر ،ٹائیفائیڈ بخار میں مہلک تبدیلی، علاج کا آخری حل بھی ناکام

متعلقہ مضامین

  • کراچی پر تیز دھوپ کا راج، گرمی کی شدت کتنی بڑھے گی؟ محکمہ موسمیات نے بتادیا
  • ہائی ویز کی بندش؛ دھوپ اور گرمی میں پھنسی ادویات صحت عامہ کےلیے خطرہ بن گئیں
  • ہائی ویز کی بندش؛ دھوپ اور گرمی میں پھنسی ادویات خطرہ بن گئیں
  • پنجاب میں شدید گرمی کی لہر؛  درجہ حرارت 45 ڈگری تک جانے کا امکان
  • بلوچستان، موسم گرم، تیز ہوائیں چلنے کی پیشنگوئی
  • کراچی : شدید گرمی کی لہر ختم، کل سے سندھ کے دیگر شہروں میں گرمی بڑھنے کا امکان
  • کراچی میں ہیٹ ویو کی صورتحال ختم، آئندہ 3روز موسم کیسا رہے گا؟
  • ملک میں گرمی کی شدت میں اچانک اضافہ، درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔
  • خیبرپختونخوا میں شدید گرمی کی لہر اور کچھ علاقوں میں بارش کا امکان
  • ملک کے میدانی علاقوں میں آج بھی موسم شدید گرم رہنے کا امکان