پاکستان کو معاشی استحکام کی ضرورت، گورنرز کردار ادا کرینگے: گورنر سندھ کی میزبانی میں کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
پاکستان کو معاشی استحکام کی ضرورت، گورنرز کردار ادا کرینگے: گورنر سندھ کی میزبانی میں کانفرنس WhatsAppFacebookTwitter 0 11 January, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس )گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ سیاست نہیں ریاست ہماری ترجیح ہے، پاکستان کو معاشی استحکام کی ضرورت ہے، معاشی استحکام میں گورنرز اپنا کردار ادا کریں گے۔گورنرز سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ عوام کو سہولتوں کی فراہمی کیلئے زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، گورنرز صوبے میں وفاق کے نمائندے ہوتے ہیں۔گورنر سندھ نے کہا کہ آئین عوام کیلئے ہوتا ہے۔
، آئین پاکستان عوام کے حقوق کا محافظ ہے، ہمیں عوام کی خدمت کیلئے آگے آنا چاہئے، ہم زیادہ سے زیادہ عوام کی خدمت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کامران ٹیسوری نے کہا کہ کچھ نکات پر اتفاق ہوا ہے جو صدر اور وزیراعظم کو پیش کریں گے، سٹاک ایکسچینچ اچھی چل رہی ہے، شرح سود کم ہو رہی ہے، اڑان پاکستان کے تحت پاکستان آگے بڑھے گا۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ گورنر ہمیشہ وفاق کا نمائندہ ہوتا ہے، ملک کی بہتری کیلئے گورنرز اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے، مشکل حالات میں ایک اتحادی حکومت بنائی گئی، یہ اتحاد مجبوری میں کیا گیا،ان 8 سے 9 ماہ میں ملک بہتری کی طرف گیا۔
سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ الیکشن سے پہلے ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا، کوشش ہوگی ملک کو آگے لے جانے کیلئے گورنرز کا کردار ہو۔گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا شکرگزار ہوں، آج بہت سی چیزوں پر بات چیت کی، آئین و قانون کے تحت جہاں ہماری ضرورت ہوگی جائیں گے۔
فیصل کریم کنڈی نیم زید کہا کہ خیبرپختونخوا کی ترقی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کروں گا۔ گورنر گلگت بلتستان مہدی شاہ نے کہا کہ گورنرز آگے بڑھیں ہم ان کے ساتھ ہیں، گلگت بلتستان میں بھی بہت مسائل ہیں، اس کانفرنس کے ذریعے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: معاشی استحکام گورنر سندھ
پڑھیں:
معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ
اسلام آباد (اوصاف نیوز) وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے جاری کر دیا۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہم معاشی استحکام کی طرف گامزن ہیں، رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ، پاکستان کی افراط زر 4.6 فیصد ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال پالیسی ریٹ 22 فیصد تھا، جو اب 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پرآگیا، ہے۔
سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا اعتماد بحال ہوا، وزیر اعظم شہباز شریف نے ایس بی اے پروگرام حاصل کیا، نگران وزیر خزانہ کا اس پروگرام کو ٹریک پر رکھنا قابل ستائش ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے اصلاحات ضروری تھیں، ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب پانچ سال کی بلند ترین سطح پر ہے، حکومت نے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہر ٹرانسفارمیشن کیلئے دو سے تین سال درکار ہوتے ہیں، پاور سیکٹر اصلاحات میں ایک سال میں تاریخی ریکوری ہوئی ہے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی گورننس میں بہتری آئی ہے۔
سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام تھا ، عالمی گروتھ کی نسبت پاکستان نے جی ڈی پی گروتھ میں ریکوری کی، عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8 تھی جو اب 0.3 فیصد ہے، پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4.6 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال زر مبادلہ کے ذخائر میں شاندار اضافہ رہا، ہم نے اب جی ڈی پی کے استحکام کی طرف بڑھنا ہے، ہم اس وقت بہتر سمت میں چل رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف