بھائی خان ویلفیئر کے بانی کی جانب سے عیادت
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) بھائی خان ویلفیئر ایسوسی ایشن کے بانی و جنرل سیکرٹری حاجی محمد یاسین آرائیں نے جوائنٹ سیکرٹری محمد اسماعیل شیخ کے ہمراہ ویلفیئر کے ممبر حاجی محمد یوسف میمن کی رہائش گاہ پہنچ کر ان کی عیادت کی اور انہیں گلدستہ پیش کیا۔ یاد رہے کہ حاجی محمد یوسف میمن کافی دن سے علیل ہیں۔ حاجی محمد یاسین آرائیں نے کہا کہ ویلفیئر کے تمام عہدے داران و ممبران آپ کی صحت کے لیے دُعا گو ہیں کہ اللہ آپ کو صحت و تندرستی عطاء فرمائے آمین۔ حاجی محمد یوسف میمن نے ویلفیئر کے بانی حاجی محمد یاسین آرائیں اور ویلفیئر کے تمام عہدے داران کا شکریہ ادا کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدے کی معطلی؛ بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے، شرجیل میمن
کراچی:سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کو کھلی جارحیت اور جنوبی ایشیا میں امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدام اشتعال انگیز، غیر ذمہ دارانہ اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ یہ عمل نہ صرف امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش ہے، بلکہ بھارت کی خطرناک سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ عالمی توجہ ہٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشنز کا سہارا لیا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ صدر کلنٹن کے دورہ بھارت کے دوران بھی ایک فالس فلیگ آپریشن میں بے گناہ سکھوں کا خون بہایا گیا تھا۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ آج پہلگام میں ایک بار پھر وہی پرانی چال دہرائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف عالمی مہم کا ایک مؤثر اور متحرک حصہ رہا ہے۔ہم نے ہزاروں شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں کی جانوں کا نذرانہ دے کر دنیا کو امن کا پیغام دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے پی ایس کے سانحے سے لے کر محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی قربانی تک، ہماری جدوجہد کی فہرست طویل اور عظیم ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی محض آبی تنازع نہیں، بلکہ یہ بھارت کی جنگی ذہنیت کا کھلا ثبوت ہے۔ پاکستان بھارتی اشتعال انگیزی کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا۔
انہوں نے عالمی طاقتوں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اس سنگین خلاف ورزی کا فوری نوٹس لیں۔