بھائی خان ویلفیئر کے بانی کی جانب سے عیادت
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) بھائی خان ویلفیئر ایسوسی ایشن کے بانی و جنرل سیکرٹری حاجی محمد یاسین آرائیں نے جوائنٹ سیکرٹری محمد اسماعیل شیخ کے ہمراہ ویلفیئر کے ممبر حاجی محمد یوسف میمن کی رہائش گاہ پہنچ کر ان کی عیادت کی اور انہیں گلدستہ پیش کیا۔ یاد رہے کہ حاجی محمد یوسف میمن کافی دن سے علیل ہیں۔ حاجی محمد یاسین آرائیں نے کہا کہ ویلفیئر کے تمام عہدے داران و ممبران آپ کی صحت کے لیے دُعا گو ہیں کہ اللہ آپ کو صحت و تندرستی عطاء فرمائے آمین۔ حاجی محمد یوسف میمن نے ویلفیئر کے بانی حاجی محمد یاسین آرائیں اور ویلفیئر کے تمام عہدے داران کا شکریہ ادا کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ کی المناک صورت حال پوری انسانیت کی ناکامی ہے، حاجی حنیف طیب
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کو اسلحہ اور مالی معاونت فراہم کررہا ہے اُسے یہ معلوم تھا کہ اسرائیل یہ حملے کرنے والا ہے، مسلم ممالک کو اپنی آنکھیں کھول لینی چاہیئے، اسرائیل کے خلاف جرأت مندانہ اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا ہے کہ غزہ فلسطین کی المناک صورت حال پوری انسانیت کی ناکامی ہے، 7 اکتوبر 2023ء سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 68 ہزار سے زائد ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعدادایک لاکھ 65 ہزار تک پہنچ گئی ہے، قحط اور بھوک کے باعث ہونے والی اموات کی تعداد 500 کے قریب ہے، اس کے باوجود انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے جبکہ 57 اسلامی ممالک، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) رابطہ عالم اسلامی اور عرب لیگ جیسی تنظیموں کے باجود مسلم حکمرانوں کی بے حسی قابل مذمت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خداداد کالونی میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
حاجی محمد حنیف طیب نے مزید کہا کہ غزہ میں لاکھوں لوگ زخمی ہیں اور ہزاروں بچے بھوک کا شکار ہیں، علاج معالجہ تعلیم کا کوئی بندوبست نہیں، اگر ہر مسلم ممالک دس ہزار لوگوں کے علاج معالجہ اور بچوں کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری کو اپنے لئے سعادت سمجھ سرانجام دیں لیکن افسوس کسی کو یہ توفیق نہیں ہورہی۔ڈاکٹر حاجی حنیف طیب نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ اسرائیلی جارحیت صرف غزہ تک محدود نہیں قطر، لبنان، شام، ایران، یمن بلکہ پورے مشرق وسطی میں بڑھتی جارہی ہے، امریکہ اسرائیل کو اسلحہ اور مالی معاونت فراہم کررہا ہے اُسے یہ معلوم تھا کہ اسرائیل یہ حملے کرنے والا ہے، مسلم ممالک کو اپنی آنکھیں کھول لینی چاہیئے، اسرائیل کے خلاف جرأت مندانہ اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے۔