نیشنل بینک نوشہرو فیروز کی انتظامیہ پر 6 لاکھ روپے کے چیک پر فراڈ کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
محراب پور (جسارت نیوز) نیشنل بینک نوشہرو فیروز کی انتظامیہ پر صارف کا 6 لاکھ کا چیک پاس کرکے فراڈ کرنے کا الزام، پولیس کانسٹیبل سے ڈکیتی اور موبائل شاپ میں چوری کی واردات۔ تفصیلات کے مطابق موجب قربان علی عالمانی نے میڈیا نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے بتایا کہ سرکاری ملازم ہوں، غلام مجتبیٰ گھر سے میری سروس اور چیک بک لے گیا اور نیشنل بینک نوشہرو فیروز کے آپریشن منیجر طالب چانڈیو سے مل کر میرے اکاؤنٹ سے 6 لاکھ روپے کا چیک پاس کرا لیا، جبکہ چیک پر میرے دستخط بھی نہیں اور نہ میں بینک گیا، یہ فراڈ ہے جس کی نیشنل بینک انتظامیہ اور اسٹیٹ بینک تحقیقات کرائے۔ دوسری طرف کوشش کے باوجود آپریشن منیجر طالب چانڈیو اور نیشنل بینک نوشہرو فیروز بینک انتظامیہ کا موقف نہ مل سکا۔ ادھر ہالانی تھانے کی حدود میں سعید پور رابطہ سڑک (لنک روڈ) پر رہزنوں نے اسلحے کے زور پر پولیس کی ڈی آئی بی برانچ نوشہرو فیروز کے کانسٹیبل مولا بخش سومرو سے ہزاروں روپے نقدی اور موبائل چھین لیا، جبکہ ہالانی تھانے کی حدود گاؤں قادر بخش شاہ میں ڈاکٹر مہیسر کی مارکیٹ میں سید نعیم شاہ کی موبائل شاپ کے چوکیدار کو یرغمال بنا کر چور لاکھوں روپے مالیت کے موبائل چرا کر لے گئے، پولیس کے مطابق وہ تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نیشنل بینک نوشہرو فیروز
پڑھیں:
بھارت میں مذہب کے نام پر فراڈ کا خوفناک انکشاف
بھارت میں مذہب کے نام پر فراڈ کا خوفناک انکشاف ہوا ہے جہاں ایودھیا رام مندر کے نام پر کروڑوں روپے کا فراڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جعلی ویب سائٹ کے ذریعے "پرساد" کی ترسیل کا جھانسہ دیا گیا، امریکی پروفیسر کے نام پر بھارتی شہریوں کو لوٹ لیا گیا۔
بھارت میں عقیدت کو تجارت میں بدلنے والا نیٹ ورک سرگرم ہے، کروڑوں روپے کی رقم صرف جعلی ترسیل پر خرچ ہوئی۔
ہندوؤں کے مقدس موقع پر فراڈ کو روکنے میں بھارتی سائبر سیکیورٹی ناکام رہی، رام مندر کی تقریب شاندار رہی مگر پردے کے پیچھے مالی گھپلے کیے جاتے رہے۔
بھارتی عوام کو لوٹ لیا گیا، مودی سرکار نے زبان سی لی، بھارت میں مذہب کے نام پر فریب کا بازار گرم رہا اور حکومت خاموش تماشائی بنی رہی۔
یہ سب اُس وقت ہوا جب پورے بھارت کی نظریں رام مندر پر تھیں۔
سوال یہ ہے کہ کیا مودی سرکار صرف مذہبی جذبات کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے؟ کیا عوام کی حفاظت مودی کی ترجیح نہیں؟ مذہبی عقیدت کو دھوکہ بنانے کا ذمہ دار کون ہے؟
رام کے نام پر فراڈ، مودی حکومت کی خاموشی کیوں؟ کیا بھارتی ریاست عوام کی عقیدت کی محافظ ہے یا مجرم؟
عقیدت اور دھوکہ، مودی کا نیا سیاسی ہتھیار بن چکا، بھارت میں آج نہ دیوی محفوظ ہے نہ درشن ، ہر مقدس موقع اب ایک نیا فراڈ بن کر سامنے آ رہا ہے۔
مودی کے 'نئے بھارت' میں عقیدت مندوں کی جیبیں خالی اور مذہب کے بیوپاری مالامال ہو رہے ہیں۔
سوال یہ نہیں کہ یہ سب کیسے ہوا، سوال یہ ہے کہ کس کے اشارے پر ہوا؟