کرم میں مورچوں کی مسماری کا عمل آج شروع ہوگا، مزید 12 امدادی ٹرک پہنچادیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک)خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں امن معاہدے کے تحت مورچوں کی مسماری کا عمل آج شروع ہوگا، مختلف علاقوں میں مزید 12 ٹرکوں پر اشیائے خور ونوش اور دواؤں پر مشتمل سامان پہنچادیا گیا ہے۔نجی چینل کے مطابق ڈپٹی کمشنر کرم کرم اشفاق خان کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کے تحت آج بالش خیل اور خار کلی میں تمام مورچوں کو مسمار کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کوہاٹ امن معاہدے کے مطابق یکم فروری تک ضلع میں مورچے مسمار کیے جائیں گے اور اسلحہ جمع کیا جائے گا، قبائلی جھڑپوں میں ہر قسم کا اسلحہ استعمال کیا جاتا تھا۔دریں اثنا، ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں امدادی سامان کی ترسیل کا عمل بھی جاری ہے، اسسٹنٹ کشمنر ہنگو منان خان کے مطابق 12 امدادی ٹرک ہنگو ٹل سے کرم کے مختلف علاقوں میں پہنچائے گئے۔
اسسٹنٹ کشمنر ہنگو منان خان نے کہا کہ امدادی سامان کے 7 ٹرک تری منگل، 4 بوشرہ اور ایک گز گھڑی پہنچا دیے گئے ہیں، امدادی سامان منتقلی کے موقع پر ٹل پارا چنار شاہراہ پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے۔دریں اثنا، پاراچنار ٹل مین شاہراہ ہر قسم آمد و رفت کے لیے بند ہے اور راستوں کی بندش کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، سرکاری ذرائع کے مطابق مندوری میں دھرنا کے باعث بن آمد و رفت کے راستے بند ہیں۔تاجر برادری کا کہنا ہے کہ 40 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ ٹل سے پاراچنار کی جانب منتظر ہے، اپر کرم کے لوگوں کی مشکلات حل کرنے کے لیے کم از کم 500 ٹرک درکار ہیں۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پارا چنار ڈاکٹر سید میر حسن جان کا کہنا ہے کہ میڈیکل اسٹورز میں ادویات ختم ہوچکی ہیں، عوام نے ڈی ایچ کیو ہسپتال کا رخ کیا ہے، اسپتال میں روزانہ 2300 سے 2500 افراد چیک اپ کیلئے آتے ہیں۔میڈیکل یونینز کے صدر اقبال حسین نے بتایا کہ مارکیٹ میں ضرورت کے مطابق دوائیں موجود نہیں ہیں، گزشتہ روز قافلے میں ایک بھی گاڑی دوائیں لے کر نہیں آئی۔دوسری جانب لوئر کرم کے علاقے مندوری میں دھرنا آج بھی جاری ہے، دھرنے کے شرکا کا کہنا ہے کہ بگن متاثرین کیلئے ریلیف پیکج دیا جائے، نقصانات کا ازالہ کیا جائے، مطالبات نہ ماننے تک دھرنا جاری رہے گا۔
چیمپئن ٹرافی کھیلنے کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا، صائم ایوب نے مداحوں سے دعا کی اپیل کردی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بھارتی شہری 48 گھنٹے میں پاکستان چھوڑ دیں،سکھ یاتریوں پر ویزہ پابندیوں کا اطلاق نہیں ہوگا،نائب وزیر اعظم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ افواج پاکستان کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کےلیے تیار ہیں، پاکستان بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب دے گا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ نئی دلی میں پاکستانی ناظم الامور کو جو ڈی مارش دیا گیا اس میں بھارتی حکومت کے تمام فیصلے لکھے گئے ہیں لیکن سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا کوئی ذکر نہیں۔ہم نےبھی آج واہگہ بارڈرکوفوری بند کردیا ہے،30اپریل تک بھارتی شہری واپس چلےجائیں، جن بھارتی شہریوں کوویزےجاری انہیں کینسل کردیا ہے، سارک ویزا کےتحت پاکستان میں داخل ہونےوالے48گھنٹےتک واپس چلےجائیں، واہگہ کےراستےہرقسم کی تجارت کومعطل کیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سکھ یاتریوں پر ویزہ پابندیوں کا اطلاق نہیں ہوگا۔
انٹیل کا اپنے 20 فیصد سے زائد ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد میں وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمٹی کے اجلاس میں سیاسی و عسکری قیادت نے شرکت کی، اجلاس میں گزشتہ 48 گھنٹے کے معاملات زیر غور آئے، اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارت یکطرفہ فیصلہ نہیں کرسکتا، بھارت کا یک طرفہ فیصلہ ناقابل قبول ہے۔ پاکستان کے پاس دو راستے ہیں، ہم بھی پھر شملہ معاہدے کو معطل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے، بھارت ہمیشہ بلیم گیم کرتا ہے۔ پاکستان کے ملوث ہونے کے شواہد ہیں تو دنیا اور پاکستان سے شئیر کریں۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ سری نگر میں ایسے غیر ملکی آئے ہیں جن کے پاس اسلحہ ہے، بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے ان لوگوں کو سری نگر میں رکھا ہوا ہے۔ ہمارے پاس شواہد موجود ہیں، انٹیلی جنس اطلاعات موجود ہیں۔
بھارت پاکستانی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، اگر ایسا ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے، وزیر دفاع
اسحاق ڈار نے بتایا کہ پہلگام واقعہ پر وزرات خارجہ نے کل ایک بیان جاری کیا۔
سپریم کورٹ بار کا بھارتی سفارتکاروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دینے کا مطالبہ
انکا کہنا تھا کہ ہم نے ہر بھارتی ایکشن کا جواب دیا ہے، واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اسے فوری بند کیا جارہا ہے۔ واہگہ کے راستے ہر قسم کی تجارت کو معطل کیا جارہا ہے۔ بھارت کی تجارت کسی تیسرے ملک کے حوالے سے بھی معطل کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے ڈیفنس سفارتکاروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کا کہا ہے۔ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن عملے کی تعداد کو بھی 30 کیا جارہا ہے۔
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کا ایک اور مذموم منصوبہ بے نقاب
سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کرنا قابل مذمت ہے: سعید غنی
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی کی فضائی حدود بھارتی جہازوں کےلیے بند کی جا رہی ہے، پاکستان نے بھارت کےلیے فضائی راستے کے استعمال کو معطل کر دیا ہے۔