حکومت پی ٹی آئی مذاکرات؛ فریقین میں تلخیاں ختم کروانے میں کلیدی کردار کس کا رہا؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
حکومت پی ٹی آئی مذاکرات؛ فریقین میں تلخیاں ختم کروانے میں کلیدی کردار کس کا رہا؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے دوران فریقین میں تلخیاں اور سیاسی کشیدگی کے خاتمے میں اسپیکر سردار ایاز صادق کا کلیدی کردار رہا۔
ترجمان قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اسپیکر قومی اسمبلی کی مذاکرات کے حوالے سے آبزرویشن جاری کر دیں۔
اسپیکر سردار ایاز صادق نے متعدد مواقع پر حکومت اور اپوزیشن کو تعمیری اور مثبت بات چیت کی تجویز دی جبکہ انہوں نے گزشتہ اجلاس میں باقاعدہ رولنگ کے ذریعے اسپیکر آفس کے دروازے تمام اراکین کے لیے کھولنے کا اعلان کیا۔
ایاز صادق نے حکومت سے زیادہ اپوزیشن کو وقت دینے کی نہ صرف بات کی بلکہ اس پر عمل بھی کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی افہام و تفہیم کے ساتھ مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے نکالنے پر یقین رکھتے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ ایک دوسرے کو عزت دینے کی بات کی۔
اسپیکر قومی اسمبلی اب بھی خلوص نیت سے مذاکرات میں سہولت کاری کر رہے ہیں، یہ اسپیکر کی ہی کامیابی ہے کہ ایک دوسرے سے ہاتھ نہ ملانے والے آج ایک میز پر بیٹھے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اسپیکر کی سہولت کاری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک کی بہتری کے لیے کام کریں، اسپیکر نے ایک فورم فریقین کو فراہم کر دیا ہے اور وہ ان مذاکرات کی کامیابی چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے دو دور ہوچکے ہیں جبکہ تیسرا دور بدھ کو ہونا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
جو کردار آج کی پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب میں ادا کیا ہے وہ پنجاب یاد رکھے گا: عظمیٰ بخاری
---فائل فوٹووزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ جو کردار آج کی پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب میں ادا کیا ہے وہ پنجاب یاد رکھے گا۔
عظمیٰ بخاری نے سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کے بیان پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ نے کبھی صوبائیت کارڈ، نہروں کے کارڈ اور ڈیم کارڈ نہیں کھیلا، ن لیگ قومی جماعت ہے، قومی سوچ اور قومی ترقی کو ترجیح دیتی ہے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ جس ٹیم کو آپ غیرتجربہ کار کہہ رہے ہیں اس نے پنجاب میں 80 منصوبوں کے ساتھ انقلاب برپا کر دیا ہے، آپ نے 17 سال میں جو سندھ کا حشر کیا اس کا رونا وہ وقتاً فوقتاً روتے رہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے پچھلے سیلاب میں بیرونی امداد ملنے کے باوجود آج بھی تباہی ہی تباہی ہے۔