اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے اہم سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے، حروں کے روحانی پیشوا اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے سربراہ پیر صاحب پگارا سید صبغت اللہ شاہ راشدی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان اہم رابطہ ہوا ہے۔

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کی پیر پگارا سے اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں سینئیر سیاستدان محمد علی درانی بھی موجود تھے۔

رپورٹ کے مطابق پیر پگارا نے عمران خان کے لئے نیک تمناﺅں اور خیرسگالی کا پیغام پہنچایا، جبکہ بیرسٹر محمد علی سیف نے عمران خان کی طرف سے پیر پگارا اور جی ڈی اے کی قیادت کے لئے نیک تمناﺅں کا پیغام پہنچایا۔

ملاقات کے دوران قائدین کی سیاسی صورتحال اور مستقبل کی حکمت عملی کے حوالے سے اہم مشاورت ہوئی، پی ٹی آئی اور جی ڈی اے نے ملک کو درپیش مسائل کے حل کے لئے مشاورت پر اتفاق کیا، اجلاس میں مستقبل میں رابطوں کو مزید بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

بیرسٹر محمد علی سیف نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی طرف سے نیک تمناؤں کا پیغام دیا جس پر پیر پگارا نے ان کے لئے جوابی خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا۔

اس موقع پر بیرسٹر سیف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیر پگارا پاکستان کی قابل احترام شخصیت ہیں، پاکستان کو مسائل سے نکالنے میں اُن کی سیاسی بصیرت اہم ہے۔

پیر پگارا نے اپوزیشن کو قریب لانے میں محمد علی درانی کے کردار کو سراہا اور کہا کہ اپوزیشن جماعتوں میں باہمی رابطوں کے لیے وہ اپنا کردار مزید بڑھائیں۔

بیرسٹر سیف نے پارٹی قیادت کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں میں رابطوں کے حوالے سے محمد علی درانی کی کاوشوں کی تحسین کی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: محمد علی جی ڈی اے سیف نے کے لئے

پڑھیں:

میں آئین کی بالادستی اور قوم کی خدمت کیلئے سخت اور طویل سزا کاٹ رہا ہوں، عمران خان

اپنے ایکس اکاونٹ میں سابق وزیراعظم نے لکھا ہے کہ میرے اہلِخانہ کی جانب سے بھیجی گئی کتابیں کئی ماہ سے روک لی گئی ہیں۔ ٹی وی اور اخبارات تک رسائی بھی بند کر دی گئی ہے۔ میں نے پرانی کتابوں کو بارہا پڑھا، لیکن اب وہ بھی میسر نہیں۔ میرے تمام بنیادی انسانی حقوق پامال کیے جا چکے ہیں۔ حتیٰ کہ وہ سہولیات جو عام قیدیوں کو بھی جیل کے قانون کے تحت ملتی ہیں، وہ بھی مجھ سے چھین لی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے ٹویٹر اکاونٹ سے پیغام جاری کیا گیا ہے، جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی بھی سیاسی رہنما کیساتھ ایسا سلوک روا نہیں رکھا گیا جیسا کہ آج میرے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ نواز شریف نے اربوں کی کرپشن کی، اس کے باوجود اسے جیل میں ہر ممکن سہولت فراہم کی گئی۔ اس کے برعکس، کبھی کسی بے قصور اور غیر سیاسی خاتونِ خانہ کو ایسے غیر انسانی حالات میں قید نہیں کیا گیا جیسے آج بشریٰ بی بی کو کیا گیا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ’’میں ملک میں آئین کی بالادستی اور قوم کی خدمت کیلئے اس وقت سب سے سخت اور طویل سزا کاٹ رہا ہوں، ظلم اور آمریت کی انتہا یہ ہے کہ وضو کیلئے دیا گیا پانی بھی گندا اور مٹی آلود ہوتا ہے، جو کسی انسان کیلئے قابلِ استعمال نہیں۔

عمران خان کے اکاونٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ میرے اہلِخانہ کی جانب سے بھیجی گئی کتابیں کئی ماہ سے روک لی گئی ہیں۔ ٹی وی اور اخبارات تک رسائی بھی بند کر دی گئی ہے۔ میں نے پرانی کتابوں کو بارہا پڑھا، لیکن اب وہ بھی میسر نہیں۔ میرے تمام بنیادی انسانی حقوق پامال کیے جا چکے ہیں۔ حتیٰ کہ وہ سہولیات جو عام قیدیوں کو بھی جیل کے قانون کے تحت ملتی ہیں، وہ بھی مجھ سے چھین لی گئی ہیں۔ کئی بار درخواست دینے کے باوجود مجھے اپنے بچوں سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ سیاسی ملاقاتیں بھی محدود کر دی گئی ہیں، صرف مخصوص ’’چنے ہوئے افراد‘‘ سے ملاقات کی اجازت ہے، باقی سب پر پابندی ہے۔ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں پارٹی کا ہر فرد فوری طور پر آپس کے تمام اختلافات بھلا دے اور مکمل طور پر 5 اگست کی تحریک پر توجہ دے۔ اس وقت مجھے تحریک میں کوئی خاص جوش یا حرکت نظر نہیں آ رہی۔ میں ایک 78 سال پرانے نظام سے لڑ رہا ہوں، اور میری سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ اس بے مثال جبر کے باوجود عوام میرے ساتھ کھڑے ہیں۔

عمران خان کے ایکس اکاونٹ میں مزید لکھا گیا کہ 8 فروری (2024) کو عوام نے تحریکِ انصاف پر ایسا اعتماد کیا کہ انتخابی نشان کے بغیر بھی آپ کو ووٹ دیا۔ اس واضح مینڈیٹ کے بعد پارٹی کے ہر فرد پر اخلاقی اور سیاسی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کی آواز بنے۔ اس نازک وقت میں پارٹی کے اندر اختلافات اور گروہ بندی کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ جو کوئی بھی پارٹی میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کرے گا، اسے باہر نکال دیا جائے گا۔ میں اپنی نسلوں کے مستقبل کیلئے یہ جنگ لڑ رہا ہوں، اور میری ہر قربانی اسی مقصد کے لیے ہے۔ اس وقت پارٹی میں دراڑ ڈالنا میرے مشن اور نظریے سے کھلی غداری ہو گی۔ فارم 47 کے ذریعے بنائی گئی اس جعلی حکومت نے 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو مفلوج کر دیا ہے۔ جانبدار ججز جس طرح انصاف کا خون کر رہے ہیں، وہ پوری قوم کے سامنے عیاں ہے۔ ہمیں عدلیہ کی آزادی کیلئے بھرپور مہم کا آغاز کرنا ہو گا، کیونکہ کوئی بھی قوم عدالتی آزادی کے بغیر نہ زندہ رہ سکتی ہے، نہ ترقی کر سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب پولیس کے انسپکٹرز کیلئے اچھی خبر
  • میں آئین کی بالادستی اور قوم کی خدمت کیلئے سخت اور طویل سزا کاٹ رہا ہوں، عمران خان
  • ’’ پارٹی کا ہر فرد فوری طور پر آپس کے تمام اختلافات بھلا دے اور مکمل طور پر 5 اگست کی تحریک پر توجہ دے ‘‘عمران خان نے جیل سے پیغام جاری کر دیا 
  • عمران خان کی رہائی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، بیرسٹر سیف
  • اسلام آباد کی طرف مارچ کا کوئی ارادہ نہیں، 5 اگست کو پرامن احتجاج ہوگا، بیرسٹر گوہر
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، بیرسٹر سیف
  • وی ایکسکلیوسیو: علی امین گنڈاپور کے ذریعے اسٹیبلشمنٹ کا پیغام اور ڈیل کی آفر آتی ہے، لطیف کھوسہ
  • سینیٹ الیکشن میں ایک نام بھی عمران خان کی مشاورت کے بغیر نہیں ڈالا گیا: بیرسٹر گوہر
  • ہم نے 5 اگست کے حوالے سے عمران خان کا پیغام پی ٹی آئی لیڈرشپ کو پہنچا دیا تھا، علیمہ خان
  • مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا، اب وہی ہوگا جو عمران خان ہدایات دیں گے: بیرسٹر گوہر