کیلیفورنیا:میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے انکشاف کیا ہے کہ واٹس ایپ اور دیگر پلیٹ فارمز کی اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن میسجز کو محفوظ رکھنے میں مددگار ہے، لیکن اگر کسی کو موبائل فون تک فزیکل یا ریموٹ رسائی حاصل ہو جائے تو یہ تحفظ بے اثر ہو جاتا ہے۔

زکربرگ نے جمعہ کو جو روگن ایکسپیریئنس پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انکرپشن میٹا یا کسی دوسرے ادارے کو صارفین کے پیغامات کے مواد تک رسائی سے روکتی ہے۔ تاہم، موبائل فون تک براہ راست رسائی کے ذریعے پیغامات کو دیکھنا ممکن ہو جاتا ہے۔

انہوں نے اسرائیلی کمپنی این ایس او گروپ کے پیگاسس جیسے اسپائی ویئر کا ذکر کیا، جو خفیہ طور پر موبائل فون پر انسٹال ہو کر پیغامات اور دیگر ڈیٹا تک رسائی فراہم کر سکتا ہے۔

زکربرگ کے مطابق، واٹس ایپ کی انکرپشن صارفین کے پیغامات کو میٹا کے سرورز یا ہیکرز سے محفوظ رکھتی ہے، لیکن فون میں محفوظ ڈیٹا کو انکرپشن کا تحفظ حاصل نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے یا دیگر ایجنسیاں موبائل فونز تک رسائی حاصل کر کے ان پیغامات کو پڑھ سکتی ہیں۔

میٹا نے صارفین کی پرائیویسی کو بہتر بنانے کے لیے واٹس ایپ میں "غائب ہونے والے پیغامات” کا فیچر متعارف کروایا ہے، جو ایک مقررہ وقت کے بعد پیغامات کو خودکار طور پر حذف کر دیتا ہے۔

زکربرگ کی یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب روگن نے امریکی صحافی ٹکر کارلسن کے ان الزامات پر سوال کیا کہ امریکی خفیہ ایجنسیاں، جیسے این ایس اے اور سی آئی اے، ان کے پیغامات کی جاسوسی کر کے ان کی کوششوں کو سبوتاژ کرتی ہیں۔

زکربرگ نے صارفین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے موبائل فونز کی حفاظت پر خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر فون تک کسی کو رسائی حاصل ہو جائے تو انکرپشن کا تحفظ بے معنی ہو جاتا ہے۔

یہ بیانات اس بات پر زور دیتے ہیں کہ صرف انکرپشن پر انحصار کافی نہیں بلکہ موبائل فون کی سیکیورٹی بھی اتنی ہی اہم ہے

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: موبائل فون پیغامات کو

پڑھیں:

کمبوڈیا سے جھڑپیں جنگ میں بدل سکتی ہیں، تھائی وزیراعظم کا انتباہ

بنکاک: تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم پھمتھم وچھایا چھائی نے خبردار کیا ہے کہ کمبوڈیا کے ساتھ سرحدی جھڑپیں کسی بھی وقت مکمل جنگ کا رخ اختیار کر سکتی ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اب تک کم از کم 16 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔ 

صورتحال کے پیش نظر تھائی لینڈ کے سرحدی علاقوں سے ایک لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ کمبوڈیا نے بھی دس ہزار شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا ہے۔

دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ تھائی حکام کا کہنا ہے کہ کمبوڈین فوج نے اسپتالوں اور اسکولوں پر میزائل فائر کیے، جس کے جواب میں تھائی فوج نے کارروائی کی۔ 

کمبوڈیا کی لینڈ مائن اتھارٹی نے تھائی لینڈ پر کلسٹر بمباری کا الزام لگاتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

بنکاک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تھائی وزیراعظم کا کہنا تھا، ’’اگر حالات نہ سنبھلے تو یہ صرف جھڑپیں نہیں رہیں گی بلکہ باقاعدہ جنگ کی شکل اختیار کر لیں گی۔‘‘ تاہم ان کا کہنا تھا کہ فی الحال دونوں ملکوں کے درمیان صورتحال محدود پیمانے پر ہی ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • کمبوڈیا سے جھڑپیں جنگ میں بدل سکتی ہیں، تھائی وزیراعظم کا انتباہ
  • شہری فیک کوریئر سروسز کے نمائندے کی جانب سے موصول پیغامات سے ہوشیار رہیں، پی ٹی اے
  • میٹا کے بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کے لیے کارآمد فیچرز، متعدد اکاؤنٹس بلاک
  • میٹا کا بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کیلیے نئے حفاظتی اقدامات کا اعلان
  • پرائم استعمال کرنے والے صارفین کے اکاؤنٹس خطرے میں، ایمازون نے خبردار کردیا
  • امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کل اپنی والدہ کے آبائی ملک سکاٹ لینڈ کا نجی دورہ کریں گے
  • اب صرف ‘ٹَیپ’ کریں اور کیش حاصل کریں، پاکستان میں نئی اے ٹی ایم سہولت متعارف
  • ٹیکس فراڈ مقدمات میں ایف بی آر کو شہریوں کے انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا تک رسائی مل گئی
  • عمران خان کو دس سال قید نہیں بلکہ آرٹیکل 6 کے تحت عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے: نجم ولی خان کا تجزیہ 
  • پاکستان سے غزہ میں امداد کی رسائی کے لیے اثرورسوخ استعمال کریں، خالد مشعل کی فضل الرحمان سے اپیل