Jasarat News:
2025-09-18@19:09:33 GMT

ہفتے میں 90 گھنٹے کام کرنے کی تجویز پر بھارت میں ہنگامہ

اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT

ہفتے میں 90 گھنٹے کام کرنے کی تجویز پر بھارت میں ہنگامہ

بھارت میں ایک بار پھر زیادہ کام کرنے کی ضرورت کے حوالے سے گرما گرم بحث شروع ہوچکی ہے۔ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے سی ای او آدر پونا والا نے معروف صنعت کار اور ارب پتی تاجر آنند مہیندرا کی ایک ایکس پوسٹ کے جواب میں لکھا ہے کہ ہر اتوار کو میری بیوی مجھے بخوشی تکتی رہتی ہے۔ اُن کا اشارا اس بات کی طرف تھا کہ بھارت میں زیادہ کام کرنے کے حق میں بولنے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

آنند مہیندرا نے اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا تھا کہ میری بیوی بہت خوبصورت ہے اور میں اُسے تکتا رہتا ہوں۔ یاد رہے کہ بھارت بھر می اس وقت یہ نکتہ زیرِبحث ہے کہ اگر بھارت کو ترقی یافتہ ملک بننا ہے تو سب کو یومیہ کتنے گھنٹے کام کرنا چاہیے۔

امریکی ارب پتی صنعت کار آجر اور نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی ایلون مسک نے حال ہی میں اس بات پر زور دیا ہے کہ اگر امریکا کو اپنی عظمت برقرار رکھنی ہے اور عالمی سطح پر ابھرنے والے معاشی چیلنجز کا سامنا کرنا ہے تو ہر امریکی کو ہفتے میں کم و بیش 80 گھنٹے کام کرنا ہی پڑے گا۔ اس پر وہاں بھرپور بحث چھڑی ہوئی ہے۔

بھارت میں بھی بہت سے بڑے آجر اس بات کے حق میں ہیں کہ یومیہ آٹھ کے بجائے بارہ تا پندرہ گھنٹے کام کیا جانا چاہیے۔ لارسن اینڈ ٹربو (جسے عرفِ عام میں ایل اینڈ ٹی کہا جاتا ہے) کے سی ای او ایس این سُبرامنین نے حال ہی میں 90 گھنٹے کے ورک ویک کی حمایت کی ہے یعنی یہ کہ ہر شخص کو ہفتے میں 90 گھنٹے کام کرنا چاہیے۔

حال ہی میں وائرل ہونے والی ایک وڈیو میں ایس این سُبرامنین نے اپنے ملازمین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے اس بات کا افسوس ہے کہ میں آپ سے ہر اتوار کو کام نہیں لے پارہا۔ اگر میں آپ سب کو اتوار کو بھی کام پر بلانے میں کامیاب ہوجاؤں تو مجھے بہت خوشی ہوگی۔ آخر آپ تک اتوار کو دن بھر بے مصرف بیٹھے ہوئے بیوی ہی کو تکتے رہیں گے؟

بھارت میں معاشی سرگرمیوں اور گھریلو زندگی سمیت معاشرتی معاملات کے درمیان توازن پیدا کرنے کے حوالے سے بحث نے ایک بار پھر زور پکڑلیا ہے۔ تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ہر انسان کو زندگی کے معاشی اور غیر معاشی پہلوؤں کے درمیان توازن پیدا کرنے اور برقرار رکھنے کا حق ہے۔ کوئی بھی شخص محض کام کرکے زندہ نہیں رہ سکتا، اُسے آرام بھی کرنا ہوتا ہے اور اہلِ خانہ کے ساتھ ساتھ معاشرے کو بھی وقت دینا ہوتا ہے۔

آنند مہیندرا کا کہنا ہے کہ سوال یہ نہیں ہے کہ کون کتنے گھنٹے کام کرتا ہے بلکہ اصل سوال یہ ہے کہ کون کیسا کام کرتا ہے۔ اگر کوئی شخص یومیہ محض پانچ یا سات گھنٹے کام کرکے اچھے نتائج دیتا ہے تو وہ اُس شخص سے بہتر ہے جو یومیہ پندرہ گھنٹے کام کرکے بھی بلند معیار کے حامل نتائج نہیں دے پاتا۔

زیادہ کام کرنے سے متعلق بحث نئی نہیں ہے۔ گزشتہ برس آئی ٹی سیکٹر کے معروف بھارتی ادارے اِنفوسِز کے شریک بانی این آر نارائنا مورتی نے کہا تھا کہ ہر بھارتی کو ہفتے میں کم از کم 70 گھنٹے کام کرنا چاہیے تاکہ ملک تیزی سے آگے بڑھے۔ سُبرامنین کی طرف سے ہفتے میں 90 گھنٹے کام کرنے کی تجویز کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گھنٹے کام کرنا میں 90 گھنٹے بھارت میں ہفتے میں کام کرنے اس بات تھا کہ

پڑھیں:

ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں مقصد عمران خان کو آئسولیٹ کرنا ہے، علیمہ خان

راولپنڈی:

علیمہ خان نے کہا ہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کے وڈیو لنک ٹرائل سے پنجاب حکومت اور ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب عمران خان کو آئسولیٹ کرنا چاہتے ہیں، وڈیو لنک ٹرائل کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفت گو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کو گولیاں لگی تھیں اور گولی لگنے کے باوجود کہتے تھے وڈیو لنک نہیں ہوگا عمران خان پیش ہوں تو ٹرائل ہوگا عمران خان کی زندگی خطرے میں تھی مگر ہماری استدعا کے باوجود وڈیو لنک ٹرائل نہیں کیا گیا، اب کسی صورت ایسا نہیں ہونے دیں گے، عمران خان کو جیل سے عدالت پیش کیا جائے ویڈیو لنک قبول نہیں۔

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ یہ عمران خان کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں مگر ہم عمران خان کو جلدی ریلیز کرائیں گے، عمران خان پر مقدمات بنائے گئے عمران خان کے وکیل یہاں ہوں گے اور وہ جیل میں ہوں گے تو وہ وکیل سے کیسے مشاورت کریں گے؟ ویڈیو لنک کا مقصد عمران خان کو آئسولیشن میں ڈالنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کی وجہ سے یہ سب کچھ ہو رہا ہے، وکلاء کو اکٹھا ہوکر چھبیسویں ترمیم کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے، آج چھبیسویں ترمیم کا عمران خان فوکس ہے کل جو بندہ عدالت میں آئے گا اسے اس کا سامنا کرنا پڑے گا، عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت کا مقصد یہ ہے کہ وہ فیملی اور وکلاء سے نہ مل سکیں، توشہ خانہ ٹرائل کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کو طویل آئسولیشن میں ڈال دیا جائے گا، جیل ٹرائل سے ہم اہل خانہ کو عمران خان سے ملاقات کا موقع مل جاتا ہے۔

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ مجھ پر انڈہ پھینکنے والی خواتین کو کارکنوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا، انڈہ پھینکنے والی دونوں خواتین پکڑی گئیں، خواتین کو اوپر کے حکم سے چھوڑ دیا گیا، اڈیالہ میں کچھ لوگ آکر میڈیا کو بدنام کرتے ہیں، اگر کسی عورت پر انڈہ پھینکتے وقت اس کا بیٹا بھی وہاں ہو تو بتاوٴ بیٹے کا رد عمل کیا ہوگا؟ انڈہ پھینکنے والی عورت کل پھر آئی جسے ہماری کارکن نے پہچان کر پکڑ لیا مگر اسے پولیس نے پھر بھگا دیا، کل اس خاتون نے پتھر مارا آئندہ وہ گولی بھی مار سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تعلیمی دباؤ کا نقصان: بچے کی طبیعت مسلسل 14 گھنٹے سے ہوم ورک کرتے کرتے بگڑ گئی
  • برطانیہ کا رواں ہفتے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا امکان
  • یورپی یونین کی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے اور وزرا پر پابندیوں کی تجویز
  • پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
  • یو این چیف کا عالمی مسائل کے حل میں سنجیدگی اختیار کرنے پر زور
  • ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان
  • ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں مقصد عمران خان کو آئسولیٹ کرنا ہے، علیمہ خان
  • سیلاب متاثرین کی بحالی، کاروں، سگریٹ اور الیکٹرانک اشیا پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز
  • اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے گورنر کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار واپس لینے کی تیاری
  • اسرائیل کے خلاف 7 نکاتی پلان، عملی منشور