Jasarat News:
2025-06-09@16:55:49 GMT

ہفتے میں 90 گھنٹے کام کرنے کی تجویز پر بھارت میں ہنگامہ

اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT

ہفتے میں 90 گھنٹے کام کرنے کی تجویز پر بھارت میں ہنگامہ

بھارت میں ایک بار پھر زیادہ کام کرنے کی ضرورت کے حوالے سے گرما گرم بحث شروع ہوچکی ہے۔ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے سی ای او آدر پونا والا نے معروف صنعت کار اور ارب پتی تاجر آنند مہیندرا کی ایک ایکس پوسٹ کے جواب میں لکھا ہے کہ ہر اتوار کو میری بیوی مجھے بخوشی تکتی رہتی ہے۔ اُن کا اشارا اس بات کی طرف تھا کہ بھارت میں زیادہ کام کرنے کے حق میں بولنے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

آنند مہیندرا نے اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا تھا کہ میری بیوی بہت خوبصورت ہے اور میں اُسے تکتا رہتا ہوں۔ یاد رہے کہ بھارت بھر می اس وقت یہ نکتہ زیرِبحث ہے کہ اگر بھارت کو ترقی یافتہ ملک بننا ہے تو سب کو یومیہ کتنے گھنٹے کام کرنا چاہیے۔

امریکی ارب پتی صنعت کار آجر اور نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی ایلون مسک نے حال ہی میں اس بات پر زور دیا ہے کہ اگر امریکا کو اپنی عظمت برقرار رکھنی ہے اور عالمی سطح پر ابھرنے والے معاشی چیلنجز کا سامنا کرنا ہے تو ہر امریکی کو ہفتے میں کم و بیش 80 گھنٹے کام کرنا ہی پڑے گا۔ اس پر وہاں بھرپور بحث چھڑی ہوئی ہے۔

بھارت میں بھی بہت سے بڑے آجر اس بات کے حق میں ہیں کہ یومیہ آٹھ کے بجائے بارہ تا پندرہ گھنٹے کام کیا جانا چاہیے۔ لارسن اینڈ ٹربو (جسے عرفِ عام میں ایل اینڈ ٹی کہا جاتا ہے) کے سی ای او ایس این سُبرامنین نے حال ہی میں 90 گھنٹے کے ورک ویک کی حمایت کی ہے یعنی یہ کہ ہر شخص کو ہفتے میں 90 گھنٹے کام کرنا چاہیے۔

حال ہی میں وائرل ہونے والی ایک وڈیو میں ایس این سُبرامنین نے اپنے ملازمین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے اس بات کا افسوس ہے کہ میں آپ سے ہر اتوار کو کام نہیں لے پارہا۔ اگر میں آپ سب کو اتوار کو بھی کام پر بلانے میں کامیاب ہوجاؤں تو مجھے بہت خوشی ہوگی۔ آخر آپ تک اتوار کو دن بھر بے مصرف بیٹھے ہوئے بیوی ہی کو تکتے رہیں گے؟

بھارت میں معاشی سرگرمیوں اور گھریلو زندگی سمیت معاشرتی معاملات کے درمیان توازن پیدا کرنے کے حوالے سے بحث نے ایک بار پھر زور پکڑلیا ہے۔ تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ہر انسان کو زندگی کے معاشی اور غیر معاشی پہلوؤں کے درمیان توازن پیدا کرنے اور برقرار رکھنے کا حق ہے۔ کوئی بھی شخص محض کام کرکے زندہ نہیں رہ سکتا، اُسے آرام بھی کرنا ہوتا ہے اور اہلِ خانہ کے ساتھ ساتھ معاشرے کو بھی وقت دینا ہوتا ہے۔

آنند مہیندرا کا کہنا ہے کہ سوال یہ نہیں ہے کہ کون کتنے گھنٹے کام کرتا ہے بلکہ اصل سوال یہ ہے کہ کون کیسا کام کرتا ہے۔ اگر کوئی شخص یومیہ محض پانچ یا سات گھنٹے کام کرکے اچھے نتائج دیتا ہے تو وہ اُس شخص سے بہتر ہے جو یومیہ پندرہ گھنٹے کام کرکے بھی بلند معیار کے حامل نتائج نہیں دے پاتا۔

زیادہ کام کرنے سے متعلق بحث نئی نہیں ہے۔ گزشتہ برس آئی ٹی سیکٹر کے معروف بھارتی ادارے اِنفوسِز کے شریک بانی این آر نارائنا مورتی نے کہا تھا کہ ہر بھارتی کو ہفتے میں کم از کم 70 گھنٹے کام کرنا چاہیے تاکہ ملک تیزی سے آگے بڑھے۔ سُبرامنین کی طرف سے ہفتے میں 90 گھنٹے کام کرنے کی تجویز کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گھنٹے کام کرنا میں 90 گھنٹے بھارت میں ہفتے میں کام کرنے اس بات تھا کہ

پڑھیں:

نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا میرا مقصد ہے: عاقب جاوید

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ میرا سب سے بڑا مقصد اور ٹارگیٹ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو اس مقام پر لانا ہے جو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو جسے دنیا ایک بہترین سسٹم کے طور پر تسلیم کرے، ہم دوسروں کی نقل نہ کریں بلکہ لوگ ہماری تقلید کریں۔

عاقب جاوید نے پی سی بی پوڈکاسٹ میں وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے مختصر مدت اور طویل مدت کے منصوبوں پر تففصیل سے روشنی ڈالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ کوچ بنتے ہیں تو پھر آپ کو کھلاڑیوں کو عزت دینی ہوتی ہے یہ نہیں کہ آپ کسی کھلاڑی سے یہ توقع کریں کہ وہ آپ جیسا ہی کرے۔

عاقب جاوید کہتے ہیں کہ کسی بھی ملک کی کرکٹ کی ترقی اور کامیابی میں نیشنل  اکیڈمی کا کردار کلیدی ہوتا ہے اور جب یہاں یہ اکیڈمی بند کردی گئی تھی تو وہ غصے میں یو اے ای چلے گئے تھے اور وہاں ان کی کوچنگ کے ذریعے یو اے ای نے انڈر 19 ورلڈ کپ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور ففٹی اوورز ورلڈ کپ بھی کھیلا۔

انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز سے وابستگی کا بنیادی سبب اس کا ڈیولپمنٹ پروگرام ہے کیونکہ وہ صرف پی ایس ایل کے دنوں کے لیے کوچ بننے کے لیے تیار نہیں تھے۔

عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ بحیثیت کوچ ان کے لیے سب سے زیادہ خوشی اور اطمینان کی بات یہ ہوتی ہے کہ جب آپ کسی کھلاڑی کی زندگی میں فرق ڈالتے ہیں اس کے گھر کے حالات اچھے ہوتے ہیں اور اس کے علاقے میں کرکٹ کا شوق بڑھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طویل عرصے کے بعد لاہور قلندرز کو چھوڑنا ان کے لیے آسان فیصلہ نہ تھا انہوں نے یہ نئی ذمے داری سنبھالتے وقت چیئرمین پی سی بی سے یہ کہا تھا کہ وہ اپنے کام پر فوکس کرتے ہیں اور اس میں تبدیلی ضرور لاتے ہیں، جب تک آپ کے آگے کی سوچ نہیں ہو گی آپ کبھی ترقی نہیں کر سکیں گے۔

 ان کا کہنا تھا کہ اس وقت متعدد ایسے کھلاڑی ہیں جنہیں فیلڈنگ کی بنیادی باتیں معلوم نہیں ہیں، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا یہ رول ہوگا کہ پاکستان ٹیم میں جو خلا ہے اسےپُر کیا جائے، ایک کھلاڑی کے پیچھے تین تین کھلاڑی ہوں۔

سابق کرکٹر نے کہا کہ مینز ٹیم کے ساتھ ساتھ ویمنز کرکٹ پر بھی مکمل توجہ دی جائے اور اس سلسلے میں کراچی کا ہائی پرفارمنس سینٹر مکمل طور پر خواتین کرکٹرز کے لیے مخصوص ہوگا، اسی طرح ملتان کی اکیڈمی کو انڈر 19 کرکٹرز، فیصل آباد کے ہائی پرفارمنس سینٹر کو انڈر17 کے لیے مخصوص کیا جائے گا اور اسے وہاں کے مقامی کالجز سے منسلک کیا جائے گا، اسی طرح سیالکوٹ میں انڈر 15 کا سیٹ اپ ہو گا، اگر یہ سلسلہ صحیح طریقے سے چلا تو ہمیں کسی صورت میں کھلاڑیوں کی کمی نہیں ہو گی۔

عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولتوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا، بائیو مکینکس لیب کو دوبارہ متحرک کر رہے ہیں، میں نے خود کو 6 ماہ کا ٹارگیٹ دیا ہے کہ اگر یہ تمام سرگرمیاں شروع ہوجائیں تو اگلے 6 ماہ میں ہمیں ایک واضح شکل نظر آسکتی ہے کہ ہمارے پاس ایک مضبوط بیک اپ موجود ہو، اس عرصے میں کھلاڑیوں میں جو جو خامیاں ہیں وہ انہیں دور کر سکتے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں کروڑوں افراد سے جبری مشقت لی جارہی ہے، رپورٹ
  • نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا میرا مقصد ہے: عاقب جاوید
  • کراچی: لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں لگی آگ پر 20 گھنٹے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا
  • شیری رحمان  نے کہا ہے  بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
  •  بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد لندن پہنچ گیا
  • 3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں کتنی میٹنگز کیں۔۔؟ شیری رحمٰن نے حیران کن تفصیلات شیئر کر دیں
  • امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے: شیری رحمٰن
  • بھارت کا پانی بند کرنا ایٹمی آبی جنگ کی بنیاد رکھنے کے مترادف ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • پاکستان کو 30 سیکنڈ میں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ بھارت نے ایٹمی حملہ کیا یا نہیں، بلاول بھٹو
  • عید کی تعطیلات اور آئندہ ہفتے کے دوران موسم کیسا رہے گا؟