Jasarat News:
2025-06-10@16:32:21 GMT

شہباز حکومت کا قرضوں پر انحصار مزید بڑھ گیا

اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)شہباز حکومت کا قرضوں پر انحصار مزید بڑھ گیا، حکومت کے ابتدائی 9 ماہ مارچ تا نومبر 2024 کے دوران حکومتی قرضے مجموعی طور پر 5 ہزار 556 ارب روپے بڑھ گئے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی دستاویز کے مطابق نومبر 2024 تک وفاقی حکومت کا قرضہ 70 ہزار 366ارب روپے رہا جو فروری 2024 میں 64 ہزار 810 ارب روپے
تھا۔ دستاویز کے مطابق موجودہ حکومت کے پہلے 9 ماہ میں مقامی قرض میں 5ہزار 556 ارب روپیکا اضافہ ہوا تاہم اسی مدت میں مرکزی حکومت کے غیرملکی قرض میں 356 ارب روپے کی کمی ہوئی-دستاویز کے مطابق نومبر 2024 تک وفاقی حکومت کا مقامی قرضہ 48 ہزار585 ارب اور غیر ملکی قرضہ 21 ہزار 780 ارب روپیتھا جبکہ فروری 2024 تک وفاقی حکومت کا مقامی قرضہ 42 ہزار 675 ارب روپے اور مرکزی حکومت کا غیرملکی کاقرضہ 22 ہزار 134 ارب روپے تھا، موجودہ حکومت میں نگرانوں کے مقابلے میں مجموعی طور پرقرضوں میں بڑا اضافہ رکارڈ کیا گیا-واضح رہیکہ نگران دورکے 6 ماہ یعنی ستمبر 2023 سیفروری 2024 کے دوران وفاقی حکومت کا قرضہ 840 ارب روپے بڑھا تھا-دستاویز کے مطابق فروری 2024 یعنی نگران دور کیآخری مہینے میں وفاقی حکومت کاقرضہ 64 ہزار 810 ارب روپیتھا اور اگست 2023 میں وفاقی حکومت کاقرضہ 63ہزار 970 ارب روپے تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وفاقی حکومت کا ارب روپے

پڑھیں:

عالمی اداروں کا بھارتی میڈیسن پر انحصار کم کرنے کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) عالمی اداروں باالخصوص ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور یو این ایڈز کی جانب سے جان لیوا امراض سے تحفظ کے لیےبھارتی میڈیسن پر انحصار کم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عالمی اداروں بشمول ڈبلیو ایچ اواور یو این ایڈز کی جانب سے جان لیوا امراض ٹی بی اور ایچ آئی وی کی میڈیسن کے لیے بھارت پر انحصار کم کرنے کا مطالبہ کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت اور یو این ایڈز نے دوائیں مقامی طور پر تیار کرنے کی اپیل کی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشناور یو این ایڈز نے عالمی اداروں کی مقامی فارما کمپنیوں کو ڈبلیو ایچ او سے منظور شدہ میڈیسن تیار کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو ایچ آئی وی اور ٹی بی کی دوائیں خود تیار کرنی ہوں گی۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تقریباً3لاکھ50 ہزار ایچ آئی وی مریض ہیں، جس میں حیرانی کی بات یہ ہے کہ دوا صرف 5 ہزارمریض لیتے ہیں۔
مذکوہ حوالے سے یو این ایڈزنے بتایا ہے کہ ہر سال 6 لاکھ نئے ٹی بی مریض سامنے آتے ہیں، جس کے لیے مقامی دوا کی تیاری کا نہ ہونا افسوس ناک ہے جبکہ ہزاروں پاکستانی دواو¿ں میں سے ڈبلیو ایچ او سے صرف 4 پاکستانی دواﺅں کی منظوری ہے۔
دوسری طرف مرکزی حکام کے مطابق مقامی دوا ساز کمپنیوں کی عالمی معیار کی منظوری لینے میں دلچسپی کم ہے، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی جلد ایچ آئی وی، ٹی بی اور ملیریا جیسے امراض کی دوا کے لیے کمپنیوں سے درخواستیں لے گی، جس میں مذکورہ عالمی اداروں کو عالمی معیار کی ریگولیٹری سطح پر لانے میںمعاون ثابت ہوگا۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ وفاقی حکومت نے صوبوں کو ایچ آئی وی اور دیگر اہم دواو¿ں کو ضروری دواو¿ں کی فہرست میں ڈالنے کے احکامات جاری کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی اداروں کا بھارتی میڈیسن پر انحصار کم کرنے کا مطالبہ
  • وفاقی حکومت کا نیا بجٹ: بینک ٹرانزیکشنز پر ٹیکس میں اضافہ اور نان فائلرز پر نئی پابندیاں
  • آئندہ مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ کی دستاویز ات سب نیوز کو موصول
  • وفاقی کابینہ کا اجلاس؛ بجٹ کی دستاویز سخت سکیورٹی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئیں
  • دفاعی بجٹ اور تنخواہوں میں کتنا اضافہ تجویز کیا گیا؟ بجٹ دستاویز منظر عام پر آگئی
  • کیا مہنگا ہوگا کیا سستا؟ کونسا نیا ٹیکس لگے گا؟ وفاقی بجٹ دستاویز منظرِعام پر آگئی
  • مالی سال 25-2024 میں ٹیکس چھوٹ 5 ہزار 840 ارب روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی
  • نئے بجٹ میں بڑی رقم کہاں خرچ ہوگی؟ اعداد و شمار سامنے آگئے
  • حکومتی قرضے 76 ہزار 7 ارب سے تجاوز( اقتصادی سروے)
  • حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے