جماعت اسلامی بلوچستان صوبائی مجلس شوریٰ کا اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے صوبائی مجلس شوریٰ کا ایک روزہ اہم اجلاس 19جنوری بروزاتوار صبح نوبجے جماعت اسلامی سندھ کے سیکرٹریٹ قباء آڈیٹوریم جامع مسجد قباء کراچی میں طلب کیا ہے اجلاس میں نومنتخب اراکین شوریٰ رکنیت کا حلف ،منصوبہ عمل 2024پرعمل درآمد کا جائزہ ،صوبائی مالیاتی
آڈٹ رپورٹ پیش کیا جائیگا اجلاس میں بلوچستان کی سیاسی صورتحال کاتجزیہ ولائحہ عمل اوربلوچستان کے سلگتے مسائل کے حوالے سے قراردادیں بھی پیش کی جائیگی اجلاس سے صوبائی امیر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ خصوصی خطاب کریں گے نومنتخب اراکین شوریٰ، صوبائی ذمہ داران سے بروقت تیاری کیساتھ شرکت کی استدعاکی گئی ہیں ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران پر اسرائیلی حملہ،اصلی ہدف پاکستان ہے،چوکنا رہنا ہوگا،تنظیم اسلامی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ایران پر اسرائیلی حملہ سے عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ جمع المبارک کی صبح اسرائیلی طیاروں کا ایران پر بڑا حملہ انتہائی تشویشناک ہے، جس میں ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور پاسدارانِ انقلاب کے ہیڈکوارٹر کو تباہ کر دیا گیا۔ پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی اور کئی جوہری سائنس دانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی۔ ایران کی کئی دیگر دفاعی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ علاوہ ازیں رہائشی علاقوں پر بھی حملے کیے گئے جس میں کئی شہری جاں بحق ہوگئے۔ امیر تنظیم نے کہا کہ اسرائیل کا ایران کے خلاف اعلانِ جنگ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت وہ مشرقِ وسطی کی جنگ کو عالمی سطح پر پھیلانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کا یہ کہنا کہ ایران پر حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک اسرائیل اپنے اہداف حاصل نہیں کر لیتا آگ کو مزید بھڑکانے کے مترادف ہے۔ دوسری طرف امریکہ کا یہ کہنا کہ اسرائیل نے اسے اطلاع دیئے بغیر ازخود ایران پر حملہ کیا ہے کذب بیانی کی انتہا ہے کیونکہ امریکہ سمیت مغربی ممالک نے اپنا سفارتی عملہ ایک روز قبل ہی خلیجی ممالک سے واپس بلا لیا تھا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کی اِس شرانگیزی بلکہ عالمی دہشت گردی کا منصوبہ امریکہ سے ڈھکا چھپا نہیں تھا۔ صدرٹرمپ ایک طرف تو دنیا میں امن قائم کرنے کے دلفریب نعرے لگاتے ہیں لیکن دوسری طرف غزہ، لبنان اور اب ایران سے متعلق امریکی پالیسی سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ صہیونیوں کے توسیعی منصوبہ یعنی گریٹر اسرائیل کے قیام میں پوری طرح ان کا دست و بازو بنا ہوا ہے۔ امیر تنظیم نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ ایران پر اسرائیلی حملہ سے روس اور چین کا انتہائی ردِعمل بھی سامنے آسکتا ہے۔ پھر یہ کہ ایران خود بھی ان ہمسایہ ممالک کو نشانہ بنا سکتا ہے جہاں امریکی اڈے موجود ہیں اور جن کی فضا کو استعمال کرکے اسرائیل یہ حملے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھی انتہائی چوکنا رہنا ہوگا کیونکہ اسرائیل، امریکہ اور بھارت پر مشتمل ابلیسی اتحادِ ثلاثہ کا اصل ہدف پاکستان کا جوہری پروگرام اور میزائیل و ڈرون ٹیکنالوجی ہیں۔ امیر تنظیم نے کہا کہ اب یہ ناگزیر ہو چکا ہے کہ تمام مسلم ممالک ایران پر اسرائیلی حملہ کو خود پر حملہ تصور کریں اور متحد ہو کر اسرائیل اور اس کے معاونین کو منہ توڑ جواب دیں۔