انتظامیہ قبرستانوں پر خصوصی توجہ دے ،ہیومین ویلفیئر سٹیزن
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ہیومن ویلفیئر سٹیزن کمیونٹی بورڈ حیدرآباد کے وفد نے چیئرمین حیدرآباد سائٹ ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری عبدالرحمن راجپوت،ممبر ایگزیکٹو کمیٹی سید یاور علی شاہ سے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت معروف قانون دان عبد المعید شیخ ایڈووکیٹ نے کی۔ وفد میں حنیف قریشی، اقبال قریشی اور دیگر ممبران بھی موجود تھے۔ میٹنگ میں حیدرآباد کے قبرستانوں کی تباہ حالی کو دور کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی، بالخصوص جنت طیبہ مسلم قبرستان گنجو ٹکر، جو کے ہوسڑی روڈ پر واقع ہے۔چیئرمین عبدالرحمن راجپوت نے وفد کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور بتایا کہ کراچی میں سیکرٹریز کے ساتھ اس مسئلے پر گزشتہ ملاقاتوں میں بات چیت بھی کی گئی ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں مستقبل میں ہونے والی پیشرفت کی یقین دھانی بھی کروائی۔یہ میٹنگ شہر میں قبرستانوں کی طرف دیکھ بھال سے متعلق حیدرآباد کے شہریوں کے دیرینہ خدشات کو دور کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ حیدرآباد سائٹ ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری اور ہیومن ویلفیئر سٹیزنز کمیونٹی بورڈ حیدرآباد کے درمیان تعاون سے شہر کے قبرستان کے بنیادی انفرااسٹرکچر میں مثبت تبدیلیاں اور بہتری کی توقع ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل حیدرا باد کے
پڑھیں:
ریاست اتراکھنڈ میں 50 سال پرانے مزار پر بلڈوزر چلایا گیا
اتراکھنڈ کے رودرا پور میں واقع یہ مزار پچاس سال پرانا ہے اور کہا گیا کہ سڑک کو کشادہ کرنے کیلئے انتظامیہ نے اسطرح کی کارروائی کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی شمالی ریاست اتراکھنڈ کے رودرا پور میں انتظامیہ نے نیشنل ہائی وے کی توسیعی پروجیکٹ کے دائرے میں آنے والے ایک مبینہ غیر قانونی مزار کو منہدم کر دیا۔ نوٹس جاری ہونے کے بعد انتظامیہ کی ٹیم نے آج صبح مزار کو مسمار کرنے کی کارروائی کی۔ آپریشن کے دوران اندرا چوک کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس دوران اندرا چوک آنے والی گاڑیوں کا رخ موڑ دیا گیا۔ قومی شاہراہ 74 کے توسیع شدہ دائرے میں آنے والے معصوم میاں کے مزار پر ایک بار پھر دھامی حکومت کا بلڈوزر چلایا گیا۔ کئی دہائیوں پرانے مقبرے کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ انتظامیہ اسے ہٹا سکتی ہے۔ مسماری کے عمل کو مکمل طور پر خفیہ رکھا گیا۔ معلومات کے مطابق این ایچ آئی ضلع انتظامیہ اور پولس انتظامیہ کی ایک ٹیم صبح بلڈوزر کے ساتھ اندرا چوک پہنچی۔
یہ حقیقت ہے کہ اتراکھنڈ کے رودرا پور میں واقع یہ مزار پچاس سال پرانا ہے اور کہا گیا کہ سڑک کو کشادہ کرنے کے لئے انتظامیہ نے اس طرح کی کارروائی کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نوٹس جاری ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی اس پر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ مقامی افراد نے اس کو راتوں رات عمل میں لائی گئی کارروائی کہا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ مزار کو گرانے میں کوئی رکاوٹ نہ آئے، اندرا چوک کی طرف جانے والی سڑک پر پیدل چلنے والوں کی آمدورفت پر پابندی لگا دی گئی۔ یہی نہیں میڈیا اہلکاروں کو بھی موقع پر پہنچنے سے روک دیا گیا۔ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والے انہدام کے بعد ٹریفک بحال کر دی گئی، جس جگہ مقبرہ تھا وہ جگہ مکمل طور پر ہموار کر دی گئی ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر اندرا چوک پر پولیس کی بھاری نفری بدستور تعینات ہے۔