گٹکا ماوا کھانے سے کینسر کے امراض میں اضافہ ہورہا ہے، صدرآل کراچی تاجر الائنس
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی(پ ر)آل کراچی تاجر الائنس کے صدر و بانی عام آدمی پارٹی ایاز میمن موتی والا نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پابندیوں کے باوجود گٹکا ماوا، مین پوری مافیا بے لگام ہیں سندھ بھر بالاخصوص کراچی میں یہ زہر سرے عام فیکٹریوں میں تیار ہورہا ہے اور فروخت ہورہا ہے جس سے نوجوا نسل تباہ ہورہی ہے۔ایاز میمن موتی والا نے کہا سندھ صوبے بھر میں مختلف اقسام کی نشہ آور اجزا کی فروخت میں نمایاں اضافہ دکھائی دیتا ہے جس میں گٹکا سرفہرست ہے۔ گٹکا ماوا کے استعمال سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں نوجوان طبقے کی ایک بڑی تعداد شامل ہے جنہیں کینسر جیسے موذی مرض کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کی مہلک بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
قومی بجٹ 2025-26: ایاز صادق نے قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول منظور کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 2025-26 کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی اجلاس کے شیڈول کی باضابطہ منظوری دے دی ہے، بجٹ اجلاس کا آغاز 10 جون کو ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپیکر نےکہا ہے کہ 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد نہیں ہوگا جبکہ 13 جون سے بجٹ پر بحث کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔ ایوان میں موجود تمام پارلیمانی جماعتوں کو قواعد و ضوابط کے مطابق اظہار خیال کا وقت دیا جائے گا۔
اسپیکر کے مطابق وفاقی بجٹ پر بحث 21 جون تک جاری رہے گی جس کے بعد اس دن بحث سمیٹی جائے گی، 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جائے گا، جبکہ 23 جون کو مالی سال 2025-26 کے لیے مختص کردہ ضروری اخراجات پر بحث کی جائے گی۔
مزید تفصیلات کے مطابق 24 اور 25 جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث و رائے شماری کی جائے گی۔ 26 جون کو فنانس بل 2025-26 کی قومی اسمبلی سے منظوری کا عمل مکمل کیا جائے گا۔
اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ 27 جون کو ضمنی گرانٹس اور دیگر اہم امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس کے منظور شدہ شیڈول میں کسی بھی قسم کی تبدیلی صرف اسپیکر کی اجازت سے ممکن ہوگی۔
قومی اسمبلی کے اس بجٹ اجلاس کو ملکی معیشت کی سمت طے کرنے میں کلیدی اہمیت حاصل ہے، جہاں حکومتی پالیسیوں، ٹیکس تجاویز اور اخراجات کے حوالے سے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان زوردار بحث متوقع ہے۔