عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی کا اپنے تین مرکزی رہنماؤں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنے تین مرکزی رہنماؤں کے خلاف حرکت میں آگئی ہے۔پارٹی ذرائع کے مطابق ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔اس کے علاوہ رکن قومی اسمبلی علی محمد خان اور شاندانہ گلزار کو بھی شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علی محمد خان اور شاندانہ گلزار پر پارٹی کے اندرونی معاملات لیک کرنے کے الزامات ہیں۔پارٹی ذرائع کے مطابق ممبران کے خلاف پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ممبران کے خلاف کارروائی عمران خان کی ہدایت پر کی جارہی ہے۔
جج نے اپنی مرضی سے فیصلہ مؤخر کیا، ڈیل کا نتیجہ نہیں، بیرسٹر گوہر
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
مودی کو بڑا جھٹکا، برکس ممالک کی بھارت کو اپنے اتحاد سے نکالنے کی تیاریاں
پاکستان کے خلاف بلاجواز جارحیت اور ”آپریشن سندور“ کی ناکامی نے بھارت کو عالمی سطح پر مزید تنہائی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق، طاقتور اقتصادی اتحاد ”برکس“ (BRICS) یعنی (برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ) بھارت کو اتحاد سے خارج کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چین، روس اور برازیل کے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ مذاکرات جاری ہیں، جبکہ بھارت کی جگہ انڈونیشیا کو نیا اہم رکن بنانے کی تجویز بھی پیش کی جا چکی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ روس بھی بھارت کے اخراج کی حمایت کر رہا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ برکس رکن ممالک بھارت کو ایک ”منفی بلاک“ تصور کر رہے ہیں اور اس پر اتحاد کے اہداف میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت نہ صرف ترقی اور اقتصادی اشتراک میں رکاوٹ بن رہا ہے، بلکہ اس کے متنازعہ علاقائی رویے اتحاد کے اندر بداعتمادی کو ہوا دے رہے ہیں۔
چلی، بولیویا، ارجنٹینا سمیت مختلف ممالک میں زلزلہ، 6.7 شدت ریکارڈ
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگیاں، نظریاتی اختلافات اور علاقائی بالادستی کے عزائم برکس کے اتحاد کو تقسیم کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ چین اور روس اب جنوبی ایشیا میں بھارت کے بجائے انڈونیشیا کو زیادہ قابل اعتماد اور اہم شراکت دار سمجھنے لگے ہیں۔
اگر بھارت کو برکس سے نکال دیا گیا تو یہ نہ صرف اس کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہوگا بلکہ جنوبی ایشیا میں اس کے اثر و رسوخ میں نمایاں کمی کا آغاز بھی ثابت ہو سکتا ہے۔