کپیل دیو کو قتل کرنا چاہتا تھا، یوگراج سنگھ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
سابق بھارتی آل راؤنڈر یوراج سنگھ کے والد یوگراج سنگھ نے انکشاف کیا کہ وہ ماضی میں سابق کپتان کپیل دیو کو قتل کرنا بھی چاہتے تھے۔
انھوں نے سابق آل راؤنڈر کو تضحیک کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے سر پر گولی مارنا چاہتے ہیں۔
یوگراج نے ایک ٹیسٹ اور 6 ون ڈے انٹرنیشنل میں بھارت کی نمائندگی کی ہے، 81-1980 کے دوران یوگراج کو ایک بار کپیل دیو نے بھارتی ٹیم سے ڈراپ کردیا تھا۔
کپیل کو جب نارتھ زون اور ہریانہ سے بھارتی کپتان بنایا گیا تھا تو انھوں نے مجھے بغیر کسی وجہ ڈراپ کردیا تھا، میں اس وقت طیش میں اپنا پستول لیکر ان کے گھر واقع سیکٹر 9 میں گیا تھا، جہاں وہ اپنی والدہ کے ساتھ باہر آئے۔
میں نے کئی بار برا بھلا کہا، میں نے انھیں کہا تھا کہ میں تمہارے سر میں گولی مارنا چاہتا ہوں، لیکن میں نے ایسا نہیں کیا کیونکہ ان کی والدہ بہت اچھی خاتون تھیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حماس جنگ بندی پر قائم رہنے کے لئے پرعزم ہے: ترک صدر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
استنبول: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس جنگ بندی پر قائم رہنے کے لیے پُرعزم نظر آتی ہے جبکہ غزہ کی تعمیرِ نو میں مسلمان ممالک کا قائدانہ کردار ادا کرنا نہایت ضروری ہے۔
رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ حماس اس معاہدے پر قائم رہنے کے لیے کافی پُرعزم ہے۔یہ بات انہوں نے استنبول میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سالانہ اقتصادی اجلاس کے شرکا سے خطاب کے دوران کہی؛
اپنے خطاب میں ان انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم غزہ کی تعمیرِ نو میں قائدانہ کردار ادا کرے۔ اس موقع پر ہمیں غزہ کے عوام تک مزید انسانی امداد پہنچانے کی ضرورت ہے اور پھر تعمیرِ نو کا عمل شروع کرنا ہوگا کیونکہ اسرائیلی حکومت اس سب کو روکنے کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہی ہے۔
اجلاس سے ایک روز قبل ترک وزیرِ خارجہ حکان فیدان نے حماس کے وفد سے ملاقات کی تھی، جس کی قیادت سینئر مذاکرات کار خلیل الحیہ کر رہے تھے۔
ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ میں قتلِ عام کو ختم کرنا ضروری ہے، صرف جنگ بندی کافی نہیں ہے، انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل-فلسطین تنازع کے حل کے لیے دو ریاستی حل ضروری ہے۔
مزید کہا کہ ہمیں تسلیم کرنا چاہیے کہ غزہ پر حکمرانی فلسطینیوں کے ہاتھ میں ہونی چاہیے اور ہمیں اس حوالے سے احتیاط کے ساتھ عمل کرنا ہوگا۔