تحریک انصاف کی جانب سے شیر افضل مروت کو تیسرا شوکاز نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شیر افضل مروت کو تیسری بار شوکاز نوٹس جاری کر دیا. ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے پر تیسری بار شوکاز نوٹس جاری کیا۔ شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ شیر افضل مروت کے بیانات پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچارہے ہیں
نوٹس میں کہا گیا کہ بانی تحریک انصاف کے واضح احکامات ہیں کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات نہ دیے جائیں، آپ کے کردار سے پارٹی اور ارکان کو ہزیمت اٹھانا پڑی۔
شوکاز نوٹس میں شیر افضل مروت سے 3 روز میں وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا گیا کہ کیوں نہ آپ کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائے۔
امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگی آگ پر 6 روز بعد بھی قابو نہ پایا جا سکا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت
پڑھیں:
ملک میں اس وقت مارشل لاء کا دورہ ہے، جاوید ہاشمی
جاوید ہاشمی نے لکھا ہے کہ مجھے بھی 23 سال کی قید ہوئی تھی، اور آپ کے مقدمات کا انجام بھی وہی ہوگا، جو میرے کیس کا ہوا تھا۔ فرق صرف اتنا ہے کہ آپ کا لیڈر خود بھی ڈٹ کر مقابلہ کر رہا ہے۔ ملک میں اس وقت مارشل لاء کا دور ہے اور جمہوریت صرف کاغذوں میں باقی ہے۔ تحریکِ انصاف اور اس کے کارکنوں کو میرا سلام‘‘۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی تحریک انصاف کے رہنماوں کے حق میں بول پڑے۔ پی ٹی آئی رہنماوں کو گزشتہ شب 9 مئی کیسز میں سنائی جانیوالی سزاؤں پر ردعمل جاری کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے پی ٹی آئی کے اسیر رہنماوں کو حوصلہ رکھنے کا مشورہ دیا ہے اور کہا کہ آپ کے کیسز کا بھی وہ انجام ہو گا جو میرے کیسوں کا ہوا تھا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر جاری پیغام میں جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ ’’تحریکِ انصاف کے بہادر شیروں، جنہیں 10، 10 سال کی قید ہوئی ہے، آپ میں سے کئی ہمارے مستقبل کے لیڈر ہیں، آپ نے مایوس نہیں ہونا۔
جاوید ہاشمی نے لکھا ہے کہ مجھے بھی 23 سال کی قید ہوئی تھی، اور آپ کے مقدمات کا انجام بھی وہی ہوگا، جو میرے کیس کا ہوا تھا۔ فرق صرف اتنا ہے کہ آپ کا لیڈر خود بھی ڈٹ کر مقابلہ کر رہا ہے۔ ملک میں اس وقت مارشل لاء کا دور ہے اور جمہوریت صرف کاغذوں میں باقی ہے۔ تحریکِ انصاف اور اس کے کارکنوں کو میرا سلام‘‘۔ یاد رہے کہ گزشتہ شب انسداد دہشتگردی عدالت نے نے یاسمین راشد اور محمود رشید سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماوں کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ شاہ محمود قریشی کو بری کر دیا گیا تھا۔