پی ایس ایل سیزن 10: پلاٹینم، ڈائیمنڈ اور گولڈ کیٹیگری میں کھلاڑیوں کے انتخاب
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
لاہور : پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 10 کا ڈرافٹ لاہور میں مکمل ہو چکا ہے، جس میں پلاٹینم، ڈائیمنڈ اور گولڈ کیٹیگری کے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا۔ مختلف فرنچائزز نے اپنی ٹیموں کو مضبوط بنانے کے لیے اہم کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہے۔
پلاٹینم کیٹیگری میں لاہور قلندرز نے نیوزی لینڈ کے ڈیرل میچل کو منتخب کیا، کراچی کنگز نے آسٹریلوی کھلاڑی ڈیوڈ وارنر، نیوزی لینڈ کے ایڈم ملن اور عباس آفریدی کو چنا، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے نیوزی لینڈ کے مارک چیپ مین، فن ایلن اور فہیم اشرف کا انتخاب کیا۔البتہ پشاور زلمی نے ٹوم کوہلر کیڈ مور کو پلاٹینم کیٹیگری میں شامل کیا ، ملتان سلطانز نے مائیکل بریسویل کو چنا اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے آسٹریلوی کھلاڑی میتھیو شاٹ کا انتخاب کیا۔
ڈائیمنڈ کیٹیگری میں کراچی کنگز نے خوشدل شاہ کو منتخب کیا ، پشاور زلمی نے جنوبی افریقا کے کاربن باش اور محمد علی کو چنا، اسلام آباد یونائیٹڈ نے جیسن ہولڈر کا انتخاب کیا اور لاہور قلندرز نے کوشال پریرا کو منتخب کیا۔
اس کے علاوہ گولڈ کیٹیگری میں پشاور زلمی نے عبدالصمد کو وائلڈ کارڈ کے ذریعے منتخب کیا، اور بنگلادیش کے ناہید رنا اور حسین طلعت کو بھی چنا۔ ملتان سلطانز نے محمد حسنین اور کامران غلام کو گولڈ کیٹیگری میں منتخب کیا۔ اسلام آباد یونائیٹڈ نے بین دوارشویس کو چنا اورکراچی کنگز نے عامر جمال کو گولڈ کیٹیگری میں منتخب کیا۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: کا انتخاب کیا منتخب کیا کو چنا
پڑھیں:
پی ایس بی کی ہدایت، ویٹ لفٹنگ کے کچھ حکام اور کھلاڑیوں پر عارضی پابندیاں
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔ پی ایس بی نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے وابستہ متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے "آپریشن جاسمین" کے تحت ثابت شدہ اینٹی ڈوپنگ خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔ جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ (سابق صدر پی ڈبلیو ایف)، عرفان بٹ (کوچ) اور وقاص اکبر (کوچ) شامل ہیں۔ کھلاڑیوں اور کوچز پر ان کی بین الاقوامی پابندیوں کی مکمل مدت تک پابندی برقرار رہے گی، مذکورہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں سے چار سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل ہے۔ یہ فیصلہ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، جب متعدد کھلاڑیوں نے ڈوپ ٹیسٹ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے نتیجے میں کئی معطلیاں ہوئیں جنہیں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 2025 کے اوائل میں برقرار رکھا۔ ترجمان پی ایس بی کے مطابق پابندی کا شکار افراد نااہلی کے خاتمے تک کسی بھی قسم کی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ اس فیصلے کی نقول آئی او سی، او سی اے، آئی ڈبلیو ایف، اے ڈبلیو ایف، واڈا، آئی ٹی اے، سی اے ایس، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر قومی و بین الاقوامی اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔