عامر خان نے بیٹے جنید کی نئی فلم کیلئے بڑی قربانی دے دی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
بالی وڈ سپر اسٹار عامر خان نے اپنی طویل سگریٹ نوشی کی عادت کو خیرباد کہہ دیا اور یہ اعلان انہوں نے اپنے بیٹے جنید خان کی فلم 'لوویاپا' کے ٹریلر لانچ کے موقع پر کیا۔
عامر خان نے کہا، "میں نے سگریٹ نوشی چھوڑ دی ہے۔ یہ ایک ایسی عادت تھی جس سے میں لطف اندوز ہوتا تھا، لیکن یہ صحت کے لیے مضر ہے اور کسی کو بھی نہیں کرنی چاہیے۔" انہوں نے مداحوں کو بھی اس بری عادت سے باز رہنے کا مشورہ دیا۔
انہوں نے مزید کہا، "میرے بیٹے کی فلم آنے والی ہے، اور میں نے سوچا کہ یہ ایک بہترین موقع ہے اس عادت کو چھوڑنے کا۔ یہ میرے بیٹے کے لیے ایک قربانی ہے، اور میں نے خود سے وعدہ کیا کہ اب نہیں پیوں گا۔"
عامر خان نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کے بارے میں کہا کہ وہ اپنے باقی ماندہ دس سالوں کو مزید پیداواری بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا، "میں 59 سال کا ہوں اور 70 سال کی عمر تک کام کرنا چاہتا ہوں۔ اس دوران میں نئے ٹیلنٹ کی حمایت اور مزید معیاری فلموں پر توجہ دینا چاہتا ہوں۔"
عامر خان کی پروڈیوس کردہ فلم 'لاپتہ لیڈیز'، جو آسکر کے لیے منتخب ہوئی ہے، خواتین کی آزادی اور خوابوں کی تکمیل پر روشنی ڈالتی ہے۔ اس فلم کی ہدایتکاری کرن راؤ نے کی ہے اور اس کا پس منظر دیہی زندگی پر مبنی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بینک الفلاح کا مزید 50 لاکھ ڈالرعطیہ کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) بینک الفلاح کے چیئرمین شیخ نہیان بن مبارک آل نہیان اور بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 2025 کے سیلاب سے متاثرین کی بحالی کے لیے اضافی 50 لاکھ امریکی ڈالر،تقریباً 1.4 ارب روپے کی منظوری دی ہے۔ اس اعلان کے بعد بینک الفلاح کی جانب سے 2022 سے اب تک کے سیلاب زرہ علاقوں اور متاثرین کی بحالی کیلئے مجموعی امداد 1 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جو موسمیاتی تباہ کاریوں کے بعد مسلسل عوامی معاونت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ اعلان بینک الفلاح کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر عاطف باجوا نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ان کا کہنا تھا کہ”بینک الفلاح کی خواہش ہے کہ ہم صرف ایک مالیاتی ادارہ نہ رہیں بلکہ ایک ایسا بینک بنیں جو لوگوں کا احساس کرے۔ ہم اپنے چیئرمین اور بورڈ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے یہ فراخ دلانہ تعاون فراہم کیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم متاثرین کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلی سے مقابلے کی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔”
نئے فراہم کیے گئے فنڈز غیر سرکاری تنظیموں اور شراکت داروں کے نیٹ ورک کے ذریعے پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں بنیادی ڈھانچے، روزگار کی بحالی اور کمیونٹیز کی مضبوطی پر خرچ کیے جائیں گے۔ اس اقدام میں رہائش، تعلیم، صحت اور موسمیاتی لحاظ سے موزوں زراعت سمیت ترقیاتی اقدامات شامل ہوں گے۔
رواں سال 2025کے سیلاب نے پاکستان کو ایک بار پھر شدید متاثر کیا ہے، جبکہ 2022 میں 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے۔ تاہم وسیع امدادی سرگرمیوں کے باوجود 80 لاکھ سے زائد بے گھر افراد اب بھی صحت اور رہائش کے مسائل سے دوچار ہیں۔
2022کے بعد بینک الفلاح نے 1 کروڑ ڈالر کے امدادی منصوبے کا آغاز کیا تھا، جس کے دو مراحل میں سندھ اور بلوچستان میں فوری امداد اور طویل مدتی بحالی شامل تھی۔ بینک الفلاح نے اپنے 479 متاثرہ ملازمین کو بھی 50 کروڑ روپے کی براہ راست مالی مدد فراہم کی، جن کے گھر اور اثاثے سیلاب میں تباہ ہوئے تھے، جو ادارے کی ٹیم کیلئے فلاح و بہبود کی روایت کا ثبوت ہے۔