صرف عمران ہاشمی کے ساتھ پیار کرنا چاہتی ہوں، حمائمہ ملک کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک)مقبول اداکارہ حمائمہ ملک کی پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں اداکارہ بولی وڈ اداکار عمران ہاشمی سے آن اسکرین رومانس کرنے کی بات کرتی دکھائی دیتی ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی مختصر ویڈیو ایک دہائی پرانی ہے، جب اداکارہ ماضی میں بولی وڈ فلموں میں کام کرنے کے لیے بھارت گئی تھیں۔
حمائمہ ملک 2014 میں بھارت گئی تھیں، جہاں انہوں نے عمران ہاشمی کے ساتھ ’راجا نٹور لال‘ فلم میں کام کیا تھا، اس پر انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔
حمائمہ ملک نے بولی وڈ فلم میں قدرے بولڈ انداز اپنایا تھا اور اداکارہ کو اب تک عمران ہاشمی کے ساتھ کام کرنے پر آن لائن ٹرولنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
حال ہی میں حمائمہ ملک کی ایک دہائی قبل بھارت کے ’دی کپل شرما شو‘ ٹی وی پروگرام میں شرکت کرنے کی مختصر ویڈیو وائرل ہوگئی، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے دلچسپ تبصرے بھی کیے۔
مختصر ویڈیو میں حمائمہ ملک ایک سوال کے جواب میں بتاتی ہیں کہ انہوں نے آن اسکرین رومانس سے متعلق بیان عمران ہاشمی سے ملنے سے قبل دیا تھا، اس لیے اب ان کے خیالات تبدیل ہو چکے ہیں۔
مختصر ویڈیو کلپ میں حمائمہ ملک بولڈ انداز میں عمران ہاشمی کی جانب بڑھ کر کہتی ہیں کہ اب وہ صرف عمران ہاشمی کے ساتھ رومانس کرنا چاہتی ہیں۔
پاکستانی اداکارہ کے بیان پر پروگرام کے پنڈال میں موجود افراد تالیاں بجاتے ہیں جب کہ حمائمہ ملک سمیت عمران ہاشمی اور کپل شرما بھی مسکرا دیتے ہیں۔
اداکارہ کی پرانی ویڈیو وائرل ہونے پر سوشل میڈیا صارفین نے ایک بار پھر حمائمہ ملک کو آڑے ہاتھوں لیا اور ان کے لیے سخت زبان کا استعمال بھی کیا۔
View this post on InstagramA post shared by FHM PAKISTAN (@fhmpakistan)
2025 مزیدپڑھیں:کی پہلی عام تعطیل کب ؟ نئے سال کی 17 تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: عمران ہاشمی کے ساتھ مختصر ویڈیو سوشل میڈیا حمائمہ ملک
پڑھیں:
اسرائیلی وزیر کی ہاتھ بندھے، اوندھے منہ لیٹے فلسطینی قیدیوں کو قتل کی دھمکی؛ ویڈیو وائرل
اسرائیل کے دائیں بازو کے سخت گیر وزیر بن گویر کا ایک ویڈیو پیغام وائرل ہو رہا ہے جس میں انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں اور صیہونی ریاست کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے قومی سلامتی کے وزیر ایتامار بن گویر نے یہ ویڈیو خود اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری کی ہے۔
ویڈیو میں اسرائیلی وزیر اُن فلسطینی قیدیوں کے سامنے کھڑے ہیں جن کے ہاتھ پشت پر بندھے ہوئے ہیں اور انھیں اوندھا فرش پر لٹایا ہوا ہے۔
اسرائیلی وزیر نے اس مقام پر کھڑے ہوکر ان فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ہمارے بچوں اور خواتین کو مارنے آئے تھے۔
Once again, Israel’s far-right National Security Minister Ben Gvir speaks about the Palestinian abductees and openly incites against them while they stand bound before him, saying: “Do you see them? This is how they are now — but one thing remains to be done, and that is to… pic.twitter.com/k9ylK5Fkvk
— غزة 24 | التغطية مستمرة (@Gaza24Live) October 31, 2025انھوں نے اپنے مخصوص نفرت آمیز لہجے میں مزید کہا کہ اب دیکھیں ان کا حال کیا ہے۔ اب ایک ہی چیز باقی ہے اور وہ ہے ان لوگوں کے لیے فوری طور پر سزائے موت۔
اسرائیلی وزیر بن گویر اپنی اشتعال انگیز بیانات کے لیے مشہور ہیں، انھوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر ان کی سزائے موت سے متعلق تجویز پارلیمنٹ میں پیش نہ کی گئی تو وہ وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کی حمایت ختم کر دیں گے۔
انھوں نے ویڈیو کے ساتھ ایک تفصیلی پیغام بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کے رہنماؤں کو ہلاک کرنے کے بعد تنظیم نے یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اسرائیلی وزیر بن گویر نے فلسطینی قیدیوں پر سخت پابندیوں اور جیلوں میں خوف کی فضا پیدا کرنے کو اپنی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں جیلوں میں انقلاب پر فخر کرتا ہوں۔ اب وہ تفریحی کیمپ نہیں بلکہ خوف کی جگہیں بن چکی ہیں۔ وہاں قیدیوں کے چہروں سے مسکراہٹیں مٹا دی گئی ہیں۔
بن گویر جو قومی سلامتی کے وزیر ہیں، نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کی پالیسیوں کے نتیجے میں دہشت گرد حملوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ جو بھی میرے جیل سے گزرا ہے وہ دوبارہ وہاں جانا نہیں چاہتا۔
حالیہ ہفتوں میں بن گویر نے سزائے موت کے قانون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک دہشت گرد زندہ رہیں گے، باہر کے شدت پسند مزید اسرائیلیوں کو اغوا کرنے کی ترغیب پاتے رہیں گے۔
انھوں نے فلسطینیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ کسی یہودی کو قتل کریں گے تو زندہ نہیں رہیں گے۔
یاد رہے کہ بن گویر ان چند وزیروں میں شامل تھے جنہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے معاہدے کے خلاف ووٹ دیا تھا۔
ان کی جماعت ’’اوتزما یہودیت‘‘ نے ماضی میں بھی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر حکومت سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ انصاف یاریو لیوین کا بھی کہنا ہے کہ وہ ایک خصوصی عدالت قائم کرنے کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں۔
ان کے بقول یہ عدالتیں 7 اکتوبر 2023 کے حملوں میں ملوث غزہ کے جنگجوؤں پر مقدمہ چلائے گی اور مجرم ثابت ہونے والوں کو سزائے موت سنائی جا سکے گی۔