پیپلزپارٹی رہنما کا عمران خان کی رہائی کیلئےحکومت کو انوکھا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی قیدی نمبر 804 کو رہا کردے، اسطرح پی ٹی آئی کا مطالبہ بھی پورا ہوجائے گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے قادر پٹیل نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کی کوئی بات تو مان لے، پی ٹی آئی قیدی نمبر آٹھ سو چار کو رہا کروانا چاہتی ہے، حکومت جو بھی قیدی نمبر آٹھ سو چار ہے اسے رہا کردے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس اقدام سے جو بھی قیدی نمبر آٹھ سو چار ہے وہ رہا ہوجائے گا اور یہ چپ کرجائیں گے۔ قادر پٹیل کے اس مشورے پر ایوان میں قہقے لگے۔
پی پی کے رکن قومی اسمبلی نے وزیر دفاع خواجہ آصف کو تنقید کا نشانہ بنتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف خود بات کر رہے تھے تو سید خورشید شاہ کو باتیں کرنے سے روک رہے تھے، اب خواجہ آصف خود رانا تنویر سے باتیں کرنے میں مصروف ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاکستان کا دورہ کرکے جانیوالے امریکی رکن کانگریس کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
ریپبلکن امریکی کانگریس مین جیک برگمین نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق برگمین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے پیغام میں کہا کہ اپنے دورہ پاکستان کے بعد وہاں اور امریکا میں رہنماؤں اور کمیونٹیز سے بات چیت کے بعد میں عمران خان کی رہائی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان مضبوط شراکت داری، جمہوریت، انسانی حقوق اور معاشی خوشحالی جیسی مشترکہ اقدار پر مبنی ہے، آئیے آزادی اور استحکام کے لیے مل کر کام کریں۔
امریکی میرین کور کے ریٹائرڈ جنرل برگمین اس وقت ایوان نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے گزشتہ ہفتے کانگریس کے دو طرفہ وفد کے حصے کے طور پر پاکستان کا دورہ کیا تھا، جس میں ڈیموکریٹ نمائندگان تھامس سوزی اور جوناتھن جیکسن شامل تھے۔
وفد نے دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے مقصد سے اعلیٰ سطح کی مصروفیات کا سلسلہ جاری رکھا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے بھی وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی تھی، جس میں علاقائی سلامتی اور دفاعی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
سرکاری بیان کے مطابق ان ملاقاتوں میں باہمی احترام پر مبنی امریکا اور پاکستان کے تعلقات کو مزید گہرا اور متنوع بنانے کی اہمیت پر زور دیا گیا تھا۔
امریکی قانون سازوں نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال سے بھی ملاقات کی تھی، جس میں اقتصادی تعاون، تعلیمی اقدامات اور موسمیاتی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ انہوں نے سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ سے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا تھا۔
تاہم ان مصروفیات کے دوران وفد نے پاکستان کی داخلی سیاست یا عمران خان سے ملاقات میں کسی قسم کی دلچسپی کا اظہار نہیں کیا تھا۔
کسی بھی سرکاری بیان یا اشاروں سے پتہ نہیں چلتا کہ انہوں نے پاکستان میں رہتے ہوئے عمران کان کی رہائی کا مسئلہ اٹھایا تھا۔
Post Views: 1