WE News:
2025-04-25@11:46:09 GMT

پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف اراکین کا انوکھا احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف اراکین کا انوکھا احتجاج

پیر کو پنجاب اسمبلی اجلاس کے آغاز سے قبل پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی نے انوکھے انداز میں احجتاج کیا جس کو حکومتی اراکین نے نامناسب قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی اجلاس: پی ٹی آئی ارکان کی عمران خان کی رہائی کے بینرز اٹھا کر شرکت، نعرہ بازی

پنجاب اسمبلی کا اجلاس ابھی شروع نہیں ہوا تھا کہ اپوزیشن کے اراکین نے اسمبلی کے باہر سیڑھیوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کرنا شروع کر دیا۔ اپوزیشن اراکین نے عمران خان کی رہائی کے حوالے سے پلے کارڈ تھامے ہوئے تھے اور اپنے مطالبے کے حق میں نعرے بھی لگا رہے تھے۔

اچانک اپوزیشن کے رکن رانا شہباز نے وزیر اعظم شہباز شریف کی نقل اتارتے ہوئے ’اوووو‘ کر کے احتجاج اپنا ریکارڈ کروانا شروع کردیا جس کے بعد دیگر اپوزیشن اراکین بھی ویسی ہی آواز نکالنے لگے۔

مزید پڑھیے: تحریک انصاف پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

کچھ ہی دیر بعد پنجاب اسمبلی کا اجلاس بھی شروع ہوگیا۔ اپوزیشن اراکین نے ایوان کے اندر تو احتجاج نہیں کیا لیکن ’26 نومبر کو گولی کیوں چلائی‘ کے بینرز لے کر ایوان کے اندر پہنچ گئے اور حکومت پر سخت الفاظ  میں تنقید کی۔

اپوزیشن کو حکومتی اراکین کا جواب

اپوزیشن کے انوکھے احتجاج اور وزیر اعظم شہباز شریف کی نقل اتارنے پر حکومتی اراکین نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور میں رانا ثناءاللہ پر ہیروئین جیسے مقدمے بنائے  اس پر تو اپوزیشن کے لوگ نہیں بولے نہ کوئی احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج ان کا حق ہے مگر ان کو اس طرح وزیر اعظم شہباز شریف کی نقل نہیں اتارنی چاہیے تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اووووو پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی انوکھا احتجاج پنجاب اسمبلی حکومتی اراکین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی انوکھا احتجاج پنجاب اسمبلی اپوزیشن کے اراکین نے

پڑھیں:

تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی

لاہور:

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کے لیے طاقت کا ذریعہ بن گیا ہے۔

اپنے بیان میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ فیڈریشن کو ون یونٹ نظام میں تبدیل کرنے سے باز رہے  کیونکہ یہ پاکستان کے وفاقی ڈھانچے کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

لیاقت بلوچ نے تجویز دی کہ قومی جمہوری جماعتیں متناسب نمائندگی کے طرزِ انتخاب پر اتفاق کر لیں تاکہ حقیقی جمہوری اقدار کو فروغ مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیرجانبدارانہ انتخاب کا مستقبل 2024کے انتخابات کے فارم 45 میں پوشیدہ ہے۔

انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ زراعت اور کسانوں کے ساتھ مجرمانہ لاپروائی فوری طور پر بند کی جائے۔

لیاقت بلوچ نے اعلان کیا کہ 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال فلسطینیوں کے ساتھ فقیدالمثال یکجہتی کا مظہر ہوگی اور 27 اپریل کو مینار پاکستان پر ہونے والا ’’یکجہتی فلسطین جلسہ‘‘تاریخ ساز ثابت ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پورا پاکستان اس وقت پی ٹی آئی کی طرف دیکھ رہا ہے: سلمان اکرم راجہ
  • بانی تحریک انصاف کی رہائی کا سب کو انتظار ہے، ڈاکٹر عارف علوی
  • شہباز شریف نے حکومتی کارکردگی کے نظام میں بہتری کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
  • اڈیالہ جیل پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں: ملک احمد خان
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
  • تحریک انصاف سے اتحاد نہ کرنے کی خبریں مصدقہ نہیں، ترجمان جے یو آئی
  • نہریں: پی پی، اپوزیشن کا احتجاج: کثیر پارٹی مشاورت زیر غور، وزیر قانون
  • پنجاب اسمبلی: گندم کی قیمت کا اعلان نہ ہونے پر اپوزیشن کا احتجاج: چھوٹے کسانوں کو تحفظ دینگے، حکومت
  • مولانا نے اتحاد کیوں نہیں بنایا
  • جنید اکبر کا احتجاج کے حوالے سے بیان سامنے آگیا