میرے شوکاز پر سینیٹ و قومی اسمبلی ممبران پر مشتمل کمیٹی بنادیں، شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں شیر افضل مروت کا معاملہ بھی اٹھایا گیا، شیر افضل مروت نے کہا کہ میرے شوکاز پر سینیٹ اور قومی اسمبلی ممبران پر مشتمل کمیٹی بنا دیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شیر افضل مروت نے کہا پہلے بھی ایک کمیٹی بنائی جس میں یکطرفہ سوچ کے حامل افراد کوشامل کیا گیا، شیر افضل مروت نے مطالبہ کیا کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے دو دو ممبران کو کمیٹی میں شامل کیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کو پارٹی نے شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ کمیٹی کے سامنے شوکاز کے معاملے پر جواب دوں گا اور مطمئن کروں گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی نے ارکان کو میڈیا پر کھل کر اختلافی بیانات دینے سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کو پارٹی نے شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
شیر افضل مروت کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
شوکاز نوٹس کے متن کے مطابق شیر افضل مروت کو بطور ممبر اسمبلی و کور کمیٹی مذاکرتی عمل کا مکمل ادراک ہے، بطور ممبر ان کو کسی مذاکراتی ٹیم ممبر کے خلاف بیان نہیں دینا چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت نے شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس
پڑھیں:
وفاقی بجٹ، قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول آگیا
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 26-2025ء کے لیے قومی اسمبلی اجلاس کے شیڈول کی منظوری دے دی۔
اعلامیے کے مطابق وفاقی بجٹ 26-2025ء دس جون کو قومی اسمبلی اجلاس میں پیش کیا جائے گا جبکہ بجٹ پر بحث کا آغاز 13 جون سے ہوگا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کے اعلامیے کے مطابق بجٹ پیش ہونے کے اگلے 2 دن یعنی 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
پیداواری شعبے کی گروتھ 1.34فیصد رہی جبکہ ہدف 4.4 فیصد تھا، صنعتی شعبے کی گروتھ4.4 فیصد ہدف کے مقابلے میں 4.77 فیصد رہی۔
اعلامیے کے مطابق قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں کو قواعد و ضوابط کے مطابق سالانہ بجٹ پر بحث کے لیے وقت دیا جائے گا۔
سردار ایاز صادق کے مطابق وفاقی بجٹ پر بحث 21 جون کو سمیٹی جائے گی، 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
اعلامیے کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں 24 اور 25 جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگئی۔
اسپیکر قومی اسمبلی اعلامیے کے مطابق 26 جون کو فنانس بل کی ایوان سے منظوری ہوگئی جبکہ 27 جون کو ضمنی گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔