فارم 47 والے پیلز پارٹی کی کرپشن کا نوٹس لیکر کراچی کو تباہ ہونے سے بچائیں، آفاق احمد
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین نے کہا کہ جن لوگوں نے پیپلز پارٹی کا عذاب شہر اور صوبے پر مسلط کیا وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، جو ناصرف شہر بلکہ ملک کے ساتھ دشمنی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم حقیقی) پاکستان کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا کہ کراچی میں ترقی کے نام پر سندھ حکومت نے 17 سالوں میں کھربوں روپے ہڑپ کیے ہیں، فارم 47 بنانے والے پی پی کی کرپشن، اقرباء پروری اور بیڈ گورننس کا نوٹس لیں اور کراچی کو تباہ ہونے سے بچائیں۔ اپنے ایک بیان میں آفاق احمد نے کہا کہ کراچی کو پیپلز پارٹی نے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، صوبے کو ہر سال جتنا ریونیو کراچی دیتا ہے اس کا 10 فیصد بھی شہر پر نہیں لگتا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 17 برسوں میں صرف شہر کی ڈیویلپمنٹ کے پیسوں میں سے سندھ حکومت کھربوں روپے ہڑپ کرچکی ہے۔ آفاق احمد نے کہا کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ غیر مقامی افراد کی انتظامی عہدوں پر تعیناتی ہے۔ آفاق احمد نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے شہر کو تباہ کرنے کیلئے اندرون سندھ سے اٖفسران لا کر شہر میں تعینات کر دیئے ہیں، جو دونوں ہاتھوں سے شہر یوں کو لوٹ رہے ہیں۔
آفاق احمد نے کہا کہ جس تیزی اور تسلسل کے ساتھ شہر کا انفراسٹرکچر تباہ کیا گیا اسکی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی، لیکن اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ جن لوگوں نے پیپلز پارٹی کا عذاب شہر اور صوبے پر مسلط کیا وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، جو ناصرف شہر بلکہ ملک کے ساتھ دشمنی ہے۔ چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ نے کہا کہ کراچی نا صرف صوبے بلکہ ملک کو پالنے والا شہر ہے جس کی گود اجاڑی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی سے کسی اچھائی کی توقع نہیں کی جا سکتی، فارم 47 بنانے والے پی پی کی کرپشن، اقرباء پروری اور بیڈ گورننس کا نوٹس لیں اور کراچی کو تباہ ہونے سے بچائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ کراچی احمد نے کہا کہ پیپلز پارٹی کراچی کو کو تباہ
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آزاد کشمیر میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف آنے والی تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آج بھی یہ تحریک پیش نہیں کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اب تک اس بات پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکی کہ تحریک عدم اعتماد کس روز پیش کی جائے۔ فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے بعض اراکین بھی صورتحال پر پریشان ہیں اور انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ پارٹی میں شمولیت شاید جلد بازی میں کی گئی۔ پارٹی ارکان کی جانب سے قیادت سے یہ بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ حلقوں میں ووٹرز اور کارکنوں کو کیا جواب دیا جائے۔
ادھر پیپلز پارٹی کے کئی ارکان کشمیر ہاؤس میں موجود ہیں اور حتمی فیصلے کے منتظر ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے آخری فیصلہ بلاول بھٹو زرداری ہی کریں گے اور آئندہ تین سے چار دن تک تحریک پیش کیے جانے کے امکانات کم ہیں۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق تو کر لیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے واضح کر دیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی۔ اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اکثریت موجود ہے تو حکومت بنانا اسی کا حق ہے، جبکہ ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔