ٹی 20 ایشیا کپ: سری لنکا نے افغانستان کو 6 وکٹوں سے شکست دیدی
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ابوظبی:ٹی 20 ایشیا کپ 2025 کے 11 ویں میچ میں سری لنکا نے افغانستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر سپرفور مرحلے کیلئے کوالیفائی کرلیا اور ساتھ ہی افغان ٹیم کا ایونٹ میں سفر ختم ہوگیا۔
سری لنکا نے افغانستان کا 170 رنز کا ہدف با آسانی 4 وکٹوں کے نقصان پر 19 ویں اوور میں حاصل کرلیا۔ایشیا کپ میں گروپ بی کا یہ اہم میچ ابو ظبی میں کھیلاگیا جہاں افغانستان کے کپتان راشد خان نے سری لنکا کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
افغانستان نے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 169 رنز اسکو رکیے۔محمد نبی 22 گیندوں پر 60 رنز کی برق رفتار اننگز کھیل کر نمایاں رہے۔ ان کی اس اننگز میں 6 چھکے اور 3 چوکے شامل تھے۔
میچ میں ابراہیم زادران اور راشد خان 24،24 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ صدیق اللہ نے 18 اور رحمان اللہ گرباز نے 14 رنز بنائے۔ سری لنکا کی جانب سے نوان تھوشارا نے 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
سری لنکا نے افغانستان کا 170 رنز کا ہدف با آسانی 19 ویں اوور میں 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔کوشل مینڈس 74 اور کمندو مینڈس 26 رنز بناکر ناقابل شکست رہے۔کوشل پریرا 28 اور اسالنکا نے 17 رنز بنائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سری لنکا نے افغانستان
پڑھیں:
سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سندھ کے سیلاب متاثرہ کسانوں نے کہا ہے کہ وہ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں زمینیں، فصلیں اور روزگار کھو بیٹھے، اور اب وہ جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف قانونی مقدمہ دائر کرنے جا رہے ہیں۔
کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور ہائیڈلبرگ سیمنٹ کمپنی کو باضابطہ قانونی نوٹس بھجوا دیا گیا ہے۔ نوٹس میں خبردار کیا گیا کہ اگر کسانوں کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں جرمن عدالتوں میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ کسانوں کا مؤقف ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور کاربن اخراج میں بڑا حصہ ڈالنے والی بڑی کمپنیاں ہی اس تباہی کی ذمہ دار ہیں، اس لیے انہیں نقصان کی ادائیگی بھی کرنی چاہیے۔
کسانوں نے کہا کہ وہ خود ماحولیات کی بربادی میں سب سے کم حصہ دار ہیں لیکن نقصان سب سے زیادہ انہیں اٹھانا پڑا ہے۔ چاول اور گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں، زمینیں برباد ہوئیں، اور تخمینے کے مطابق صرف سندھ کے ان متاثرہ کسانوں کو 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا ہے جس کا ازالہ وہ ان کمپنیاں سے چاہتے ہیں۔ ادھر جرمن کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہیں ملنے والے قانونی نوٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس نے 2022 میں پاکستان کو دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثر ملک قرار دیا تھا۔ اس سال کی بارشوں سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا، 1،700 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ متاثر ہوئے اور اقتصادی نقصان 30 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ سندھ اس سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، بعض اضلاع تقریباً ایک سال تک پانی میں ڈوبے رہے۔