اٹک میں 28 لاکھ ٹن سونے کے ذخائر دریافت ہوئے، سابق نگراں وزیر معدنیات کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
پنجاب کے سابق نگراں وزیر معدنیات ابراہیم حسن مراد نے دعویٰ کیا ہے کہ اٹک میں 28 لاکھ ٹن سونے کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں، جس کی مالیت 8 سو ارب روپے ہے۔
ابراہیم حسن مراد نے کہا کہ یہ سونا اٹک میں 32 کلومیٹر کی پٹی پر دریافت ہوا ہے۔ یہ رقم ڈالروں میں 2 ارب 87 کروڑ ڈالر بنتی ہے۔
ابراہیم حسن مراد کے مطابق جیولوجیکل سروے آف پاکستان نے اس انکشاف کی تصدیق کی ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں جیولوجیکل سروے نے 127 مقامات سے نمونے اکٹھے کیے۔
خیال رہے کہ ابراہیم حسن مراد پنجاب کی سابق نگراں کابینہ میں صوبائی وزیر تھے۔
.
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ابراہیم حسن مراد
پڑھیں:
امریکہ کے ساتھ نئے تجارتی معاہدے کے بعد پاکستان ایک بار پھر تیل کے ذخائر کی تلاش کے لیے ایکسون موبل کی آف شور ڈرلنگ میں واپسی کا خواہاں
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان ایک جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کے تیل کے ذخائر کی مشترکہ ترقی کے اعلان پر خوشی منا رہا ہے، تو دوسری جانب واشنگٹن نے اب تک یہ اشارہ نہیں دیا کہ آیا امریکی توانائی کی دیوہیکل کمپنی ایکسون موبل (ExxonMobil) پاکستان کے سمندری تیل و گیس کے ذخائر کے لیے دوبارہ بولی میں حصہ لے گی یا نہیں۔اگرچہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کی ایک طویل تاریخ رہی ہے، لیکن امریکی آئل اینڈ گیس کمپنیاں پاکستان میں زیادہ فعال نہیں رہیں۔ پاکستان کے دو صوبے خیبر پختونخوا اور بلوچستان تیل اور گیس کے ذخائر سے مالا مال ہیں، تاہم سیکیورٹی چیلنجز کی وجہ سے ممکنہ منصوبوں پر پیش رفت نہیں ہو سکی۔
حکومت ہوش کے ناخن لے، مہنگائی کا سونامی غریب عوام کو نگل رہا ہے: پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب
ایکسپریس ٹربیون میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق قیاس آرائیاں یہ اشارہ کرتی ہیں کہ کراچی کے ساحلی پانیوں میں آف شور فیلڈز میں بڑی مقدار میں ہائڈرو کاربن کے ذخائر موجود ہیں۔بعض لوگوں کا ماننا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (PTI) کے دورِ حکومت میں پاکستان نے ایکسون موبل کو سمندر میں مزید آگے جا کر ایکسپلوریشن کی اجازت نہیں دی۔ رپورٹس کے مطابق امریکی کمپنی نے کیکڑہ فیلڈ میں اضافی علاقے تک رسائی کی درخواست کی تھی لیکن پاکستان نے تذبذب کا مظاہرہ کیا۔
اب امریکی صدر نے پاکستان میں تیل و گیس فیلڈز کی ترقی کے لیے ایک نیا معاہدہ کر لیا ہے۔ یہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسلام آباد غیر ملکی کمپنیوں کو 30 ستمبر سے کھلنے والی آف شور فیلڈز کی بولیوں میں شرکت کی دعوت دے رہا ہے۔امریکہ میں متعدد نجی توانائی کمپنیاں موجود ہیں، مگر فی الحال کوئی واضح اشارہ نہیں کہ کون سی کمپنی ان منصوبوں میں حصہ لے گی۔ پاکستان کو توقع ہے کہ ایکسون موبل دوبارہ آف شور ایکسپلوریشن کے منصوبے میں شامل ہو گی۔تاہم پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا اعلان صرف ایک کمٹمنٹ ہے کہ امریکی توانائی کمپنیاں پاکستان آئیں گی۔اصل صورتحال آنے والے دنوں میں اس وقت واضح ہو گی جب دونوں ممالک باقاعدہ مذاکرات کا آغاز کریں گے اور توانائی کمپنیوں کو مشترکہ منصوبوں کے مواقع پر غور کے لیے شامل کیا جائے گا۔
یہ پیش رفت حوصلہ افزا قرار دی جا رہی ہے کیونکہ ماضی میں امریکہ کا جھکاؤ بھارت کی جانب رہا ہے۔ یہاں تک کہ بھارتی آئل اینڈ گیس کمپنیاں بھی امریکی کمپنیوں کے ساتھ جوائنٹ وینچرز کر چکی ہیں۔اس سے پہلے، واشنگٹن نے پاکستان کو مائع قدرتی گیس (LNG) برآمد کرنے سے انکار کر دیا تھا اور دہلی کے ساتھ معاملات میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔ اس وقت امریکی سفارتخانے کے ایک افسر نے میڈیا کو بتایا تھا کہ بھارتی کمپنیوں نے امریکی کمپنیوں کے ساتھ شراکتیں قائم کر لی ہیں، اس لیے LNG کی تجارت بھارت کے لیے کھلی ہے، پاکستان کے لیے نہیں۔
پنجاب میں غیر رجسٹرڈ نشہ آور ادویات فروخت کرنیوالے میڈیکل سٹورز اور کلینکس کیخلاف کریک ڈاؤن شروع
مزید :