Nai Baat:
2025-06-09@13:08:04 GMT

پاکستان نیوی کے زیر اہتمام عالمی امن ڈائیلاگ

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

پاکستان نیوی کے زیر اہتمام عالمی امن ڈائیلاگ

یہ بڑی خوش آئند بات ہے کہ ہمارے دفاعی ادارے آنے والے وقت کے چیلنجز سے ہم آہنگ ہونے کیلئے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں۔ جس سے نہ صرف ملکی بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کا وقار بلند ہو رہا ہے اور پاکستان کو آگے بڑھنے کے نئے مواقع میسر آ رہے ہیں۔ اس سے قبل پاکستان نیوی نے عالمی امن مشق کے ذریعے سمندری خطرات کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے کیلئے دنیا کے بہت سے ممالک کی فورسز کو اپنے ساتھ ملایا اور مشترکہ ایکسرسائز کیں جن کا سلسلہ باقائدگی سے اب تک جاری ہے۔ 2007 ء سے شروع ہونے والی امن مشقوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور اس کے مقاصد کا دائرہ کار وسیع کرنے کیلئے پاکستان نیوی نے ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے اس سال فروری میں ہونے والی امن مشق کے ساتھ پہلے امن ڈائیلاگ کو بھی منسلک کر دیا ہے جس کے یقینی طور پر دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔ اس امن ڈائیلاگ کے مقاصد میں سمندری سلامتی کے مسائل اور خطے کو درپیش چیلنجز اور بلیو اکانومی کے ساتھ ان کے روابط کے بارے میں مشترکہ تفہیم کو فروغ دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ اس ڈائیلاگ کے ذریعے بحری تعاون کے لیے موجودہ میکانزم کو وسیع کرتے ہوئے اس کی افادیت کو مزید مؤثر بنایا جائے گا اور سمندر میں ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اختراعی حل اپنانے کی طرف پیش رفت کی جائے گی۔ بحری سلامتی کو بڑھانے کے لیے مناسب حکمت عملی اپنانا وقت کا ایک اہم تقاضا ہے۔ ہمیں اپنے ملک کی مجموعی اقتصادی ترقی میں بلیو اکانومی کو اہمیت دینا ہو گی کیونکہ پاکستان میں اس کا بہت پوٹینشل ہے اور یہ بات خوش آئند ہے کہ یہ شعبہ اب پاکستان میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور ہزاروں لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے علاوہ ملکی برآمدات میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔ فوڈ سکیورٹی کے مسائل سے دوچار پاکستان کیلئے خوراک کے متبادل ذرائع کی پیداوار میں بلیو اکانومی کا کردار بہت اہم ہے۔AMAN کی اہم سرگرمیاں اس مرتبہ نئی جدت کے ساتھ وقوع پذیر ہوں گی جس میں شرکاء کے سیکھنے کیلئے بہت کچھ ہو گا۔ اس کے علاوہ، AMAN ڈائیلاگ 25 ایونٹس امن مشقوں کے متوازی طور پر منعقد کیے جائیں گے جس کے بہت سے پہلوں ہوں گے جس سے پاکستانی سمندر ی حدود اور بندرگاہوں کی سرگرمیوں میں مزید اضافہ ہو گا۔امن 25 اور امن ڈائیلاگ کی سرگرمیوں میں مختلف ممالک کے وفود اور جہازوں کی آمد، پی این ڈاکیارڈ میں افتتاحی تقریب، شہدا ء کو خراج تحسین ، دوستانہ کھیلوں کے میچ، پاک میرینزاور نیول کمانڈوز کی طرف سے میری ٹائم کاؤنٹر ٹیررازم کی عملی مظاہرہ، پیشہ ورانہ موضوعات پر ٹیبل ٹاپ ڈسکشنز (TTDs)، دوطرفہ ملاقاتیں اور جہازوں کے دورے، بین الاقوامی بینڈ ڈسپلے اور بین الاقوامی ثقافتی ڈسپلے اور فوڈ گالا جیسی سرگرمیاں منعقد ہوں گی۔ امن ڈائیلاگ کے دوران ترتیب دی گئی ہائی پروفائل سرگرمیوں میں بحریہ/کوسٹ گارڈز کے سربراہوں کا اجلاس منعقد ہو گا جبکہ امن ڈائیلاگ کی علمی سرگرمیوں پر مشتمل سیمینارکا بھی انعقاد کیا جائے گا۔

امن ڈائیلاگ کے ذریعے دنیا بھر کی بحریہ کے مسائل پر ایک فکری بحث کا آغاز ہو گا۔ میرین اہلکاروں کا سمندری دہشت گردی اور دیگر جرائم کے خطرے کے خلاف صف اول کا کردار ہے۔ لہٰذا، غیر متناسب خطرات کے خلاف کثیر القومی قوتوں کی مشترکہ کارروائی کے لیے حکمت عملی، تکنیک اور طریقہ کار (TTPs) تیار کرنے کے لیے متعدد مشقوں کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ سیشنز میں بحری قذاقی اور غیر قانونی اسمگلنگ جیسے غیر روایتی خطرات، انسانی امداد اور قدرتی آفات سے نمٹنے کی اہمیت اور پائیدار ترقی کیلئے بلیو اکانومی کے وسیع امکانات پر بھی غور کیا جائے گا۔ بحر ہند کے خطے کو متعدد روایتی اور غیر روایتی سیکورٹی خطرات کا سامنا ہے۔ علاقائی تنازعات کے ساتھ سٹریٹجک مقابلہ خطے کے ہنگامہ خیز منظرنامے کی نشاندہی کرتا ہے۔ غیر ریاستی عناصر کی جانب سے سمندر میں طاقت کا استعمال، منشیات کی اسمگلنگ، انسانی اسمگلنگ اور بحری قزاقی موجودہ پیچیدگی کو مزید پیچیدہ بناتی ہے۔ حالیہ عرصے میں سمندری وسائل کا بڑھتا ہوا استعمال سمندری ماحولیاتی نظام کی تنزلی کا باعث بنا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی سمندری حیاتیاتی تنوع اور پائیداری کے لیے خطرات کو بڑھا دیتی ہے۔ سمندری مفادات کے خلاف سائبر حملوں کے ساتھ بغیر پائلٹ کے (مستقبل کے ساتھ فعال) نظاموں کا استعمال خطرات کے تصورات کو تیزی سے تبدیل کر رہا ہے، جو میری ٹائم سکیورٹی کی بھرپور موجودگی کو ایک ناگزیر ضرورت بنا دیتا ہے۔ اقتصادی ترقی اور عالمی تجارت کے لیے سمندری چیلنجز سے نبرد آزما ہونا نہایت ضروری ہے۔ اس وقت بحر ہند میں میری ٹائم سکیورٹی کو متعدد خطرات اور چیلنجزکا سامنا ہے جن میں نیا ابھرتا ہوا جیو پولیٹیکل آرڈر، غیر روایتی خطرات اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات شامل ہیں۔ میری ٹائم سکیورٹی اور تعاون کے حوالے سے ساحلی ریاستوں کے درمیان دوستانہ تعلقات اور تعاون بہت ضروری ہے۔ اس عمل سے چھوٹی بحری افواج کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے اورسمندر میں جرائم کا مقابلہ کرنے کی قوت میں اضافہ ہوتا ہے۔ سب سے بڑھ کر ان مشقوں اور امن ڈائیلاگ کی بدولت بلیواکانومی کیلئے نئے آئیڈیا ز سامنے آئیں گے جس کیلئے پاک بحریہ روائتی اور غیر روائتی طریقہ کار بروئے کار لا کر پہلے ہی بہت سے اقدامات کر رہی ہے۔ اکیسویں صدی میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، چیلنجز اور مواقع سے نمٹ کر ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔ باقی شعبہ جات کی طرح میری ٹائم سکیورٹی میں ٹیکنالوجی کا کرداربھی نہایت اہم ہے۔ بحری سلامتی کو یقینی بنانے اور مستحکم اور خوشحال بحری مستقبل کے لیے پائیدار طریقوں کو فروغ دینے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے اور پاکستان نیوی نے اس ضرورت کا بروقت ادراک کرتے ہوئے امن مشقوں اور امن ڈائیلاگ کو فروغ دیا ہے۔ان مشقوں اور امن ڈائیلاگ کو مشرق اور مغرب کے درمیان پل کا نام دیا گیا ہے۔ اس طرح کے فورمز پر ہمیں سمندری امور کے انتظام میں مشترکہ ذمہ داری کے احساس کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے جہاں جسم اور دماغ کے بیک وقت استعمال سے بہت سی گتھیاں سلجھانے میں مدد ملتی ہے۔بحر ہند ایک اہم سمندری گزرگاہ ہے جو دنیا کی بڑی طاقتوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ یہ مثبت سرگرمیاں پاکستان بحریہ کی حربی صلاحیتوں میں بھر پور اضافہ کرنے کا باعث بنیں گی جس کیلئے نیوی کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف اور دیگر افسران بجا طور پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: اور امن ڈائیلاگ کے ساتھ جائے گا کے لیے ہے اور رہا ہے

پڑھیں:

شہباز شریف کے عالمی رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے، عید کی مبارکباد اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

وزیرِ اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے عید الفطر کے موقع پر مختلف عالمی رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے کیے، جن میں عید کی مبارکباد کے ساتھ ساتھ دوطرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان 3 ریاستیں مگر ایک قوم ہیں: رجب طیب اردوان

متحدہ عرب امارات: وزیرِ اعظم نے یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے گفتگو میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ایران: ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے بات چیت میں وزیرِ اعظم نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور عوام کو عید کی مبارکباد دی اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

ملائیشیا: ملائیشیا کے وزیرِ اعظم داتو سری انور ابراہیم سے گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

بنگلہ دیش: چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس سے بات چیت میں وزیرِ اعظم نے عید کی مبارکباد دی اور ثقافتی وفود کے تبادلوں سمیت دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

قطر: امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے گفتگو میں وزیرِ اعظم نے عید کی مبارکباد دی اور دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعاون کو فروغ دینے کی تجویز دی۔

یہ بھی پڑھیں:نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا آذربائیجان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ

مصر: مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے بات چیت میں وزیرِ اعظم نے مصر کے انسدادِ ہیپاٹائٹس سی پروگرام کی تعریف کی اور پاکستان کے ہیپاٹائٹس پروگرام میں تعاون کی درخواست کی۔

قازقستان: قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف سے گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے زراعت، تجارت، سرمایہ کاری اور آئی ٹی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

ازبکستان: ازبک صدر شوکت مرزیایوف سے بات چیت میں وزیرِ اعظم نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے “روڈ میپ” پر عملدرآمد کی اہمیت پر زور دیا۔

میانمار: میانمار کے وزیرِ اعظم جنرل من آنگ ہلینگ سے گفتگو میں وزیرِ اعظم نے 28 مارچ کے زلزلے پر اظہارِ تعزیت کیا اور متاثرین کی مدد کے لیے ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی۔

ان ٹیلیفونک روابط کے دوران وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان کی جانب سے عالمی برادری کے ساتھ قریبی تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آذربائیجان ایران پاکستان ترکیہ شہبازشریف متحدہ عرب امارات میانمار وزیراعظم

متعلقہ مضامین

  • چین اور برطانیہ کو اقتصادی ڈائیلاگ کے نتائج کو مزید گہرا کرنےکی کوشش کرنی چاہیئے، چینی نائب وزیر اعظم
  • بھارت کے شدت پسندانہ ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں: صدر مملکت
  • عیدالاضحیٰ کا تیسرا روز: قربانی اور دعوتوں کے ساتھ عوام کے سیرسپاٹے
  • عید کا تیسرا روز: قربانی اور دعوتوں کے ساتھ سیرسپاٹوں کا پلان بھی تیار
  • سکردو، تحریک بیداری کے زیر اہتمام امام خمینی کی برسی
  • شہبازشریف کا ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، علاقائی، عالمی پیشرفت پر تبادلہ خیال
  • شہباز شریف کا ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفونک رابطہ، علاقائی، عالمی پیشرفت پر تبادلہ خیال
  • شہباز شریف کے عالمی رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے، عید کی مبارکباد اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • مودی عالمی برادری سے بھی جھوٹ بول رہا ہے، بلاول بھٹو
  • پی ٹی آئی کی تحریک کامیاب ہوتی نظر نہیں آ رہی، وفاق سے ڈائیلاگ کرے: شرجیل میمن