سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملکی فیصلے چاہے وہ تحریک انصاف کے حق میں ہوں یا خلاف، پاکستان میں ہونے چاہییں۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی والوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے، اس میں اختلافات ہونا بڑی بات نہیں، اسد عمر

لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے جس میں کوئی 2 رائے نہیں کہ امریکا میں ہونے والے فیصلے پاکستان پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

پاکستان کے فیصلے پاکستان کے اندر ہی ہونے چاہئیں، چاہے وہ تحریک انصاف کے حق میں ہوں یا خلاف، اسد عمر#publicnews #publicupdate #publicvideo #imrankhan #pti @Asad_Umar pic.

twitter.com/ojQtNRTIYQ

— Public News (@PublicNews_Com) January 14, 2025

اسد عمر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان بڑے واضح الفاظ میں کہہ چکے ہیں وہ امریکا کی طرف نہیں دیکھ رہے، کیونکہ فیصلے ہمیں کرنا ہیں اور پاکستان کے فیصلے پاکستان میں کرنے چاہییں۔

’چاہے تحریک انصاف کے حق میں ہوں یا خلاف ہوں، یا کسی اور کے خلاف ہوں، فیصلے ملک سے باہر نہیں ملک کے اندر ہونا چاہییں۔‘

مزید پڑھیں: میثاق جمہوریت پر عمران خان کو مطمئن کرنا ہوگا پھر وہ بڑے فیصلے کرسکتے ہیں، اسد عمر

اگر عمران خان کہیں تو سیاست میں واپس آجائیں گے؟ اس سوال پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ سیاست میں تو انہیں نہیں آنا لیکن جیسے وہ ہمیشہ لوگوں سے کہتے ہیں کہ خدمت بتائیں کیا خدمت کرسکتے ہیں۔

قبل ازیں لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اسد عمر کی 3 مقدمات میں درخواست ضمانت پر سماعت کے بعد عدالت نے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 12 فروری تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسد عمر امریکا انسداد دہشت گردی عدالت پاکستان تحریک انصاف ٹرمپ لاہور

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا انسداد دہشت گردی عدالت پاکستان تحریک انصاف لاہور اسد عمر کا کہنا

پڑھیں:

کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ملتان:کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے احتجاج کی کال دینا غیر مناسب اور ملکی مفاد کے منافی اقدام تھا۔

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق ٹکٹ ہولڈرز نے کہا کہ تحریک لبیک کے پاس فلسطین کے نام پر احتجاج کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا، جب خود فلسطینی قیادت معاہدے پر مطمئن تھی، تو پاکستان میں احتجاج کی کال دینا کسی طور درست فیصلہ نہیں تھا۔

راؤ عارف سجاد، محمد حسین بابر اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ہم پر کسی قسم کا دباؤ نہیں بلکہ ملکی سلامتی اور استحکام کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ خود کیا ہے،  اس وقت ملک کو بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے اور ایسے حالات میں احتجاج اور لانگ مارچ جیسے اقدامات سے صرف انتشار پھیلتا ہے۔

محمد حسین بابر نے واضح کیا کہ وہ کالعدم ٹی ایل پی سے کسی دباؤ کے بغیر علیحدہ ہو رہے ہیں، جبکہ راؤ عارف سجاد نے کہا کہ پاکستان انتشار اور بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کلمے کے نام پر حاصل کیا گیا ہے، دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، پاکستان تا قیامت قائم رہے گا، کوئی اسے میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔

رہنماؤں نے مزید کہا کہ ٹی ایل پی کے لانگ مارچ اور احتجاجی حکمت عملی سے ملک کو نقصان پہنچا، عوامی تکلیف میں اضافہ ہوا اور ریاستی اداروں پر دباؤ بڑھا،  اب وقت ہے کہ قوم انتشار کے بجائے اتحاد اور استحکام کی راہ اختیار کرے۔

وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • آزاد ‘ محفوظ صحافت انصاف ‘ جمہوریت کی ضامن: سینیٹر عبدالکریم 
  • سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
  • تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
  • تحریک انصاف کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا
  • ترکیہ: ہوٹل میں آگ لگنے سے 78 ہلاکتیں، ملزمان  کو عمر قید کی سزا سنادی گئی
  • کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا
  • پاکستان کو جنگ نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے تعلقات بہتر بنانے چاہییں، پروفیسر محمد ابراہیم
  • تحریک انصاف کا کے ایم سی میں موجود منحرف ارکان سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط