عامر خان نے میرے شو کا فارمیٹ چوری کیا، حنا بیات کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
پاکستان کی مشہور اداکارہ حنا بیات اپنی خوبصورتی، ذہانت اور بہادری کے لیے جانی جاتی ہیں، جو حقائق پر کھل کر بات کرنے کو ترجیح دیتی ہیں۔
انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ایک میزبان کے طور پر کیا اور سماجی مسائل پر مبنی پہلا پروگرام پیش کیا، جس میں ممنوعہ موضوعات پر بات چیت کی گئی۔ ان کے اس اقدام سے کئی لوگوں کو مسائل کے حل اور شعور حاصل کرنے میں مدد ملی۔
بعد میں حنا بیات نے اداکاری کے میدان میں قدم رکھا اور وہاں بھی کامیابی سمیٹی۔
ایک حالیہ انٹرویو میں حنا بیات نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی اداکار عامر خان کا پروگرام ’ستیہ میں وجیتے‘ جو بھارتی نجی ٹی وی چینل اسٹار پلس پر نشر ہوا کرتا تھا، ان کے پروگرام کے فارمیٹ کو چوری کر کے بنایا گیا تھا۔
حنا نے اوشنا شاہ کے شو میں گفتگو کے دوران کہا کہ عامر خان کے اس شو کا تصور (کانسیپٹ) اور سیٹ ڈیزائن تک ان کے پروگرام سے ملتا جلتا تھا، جس پر ان کی ٹیم کے کئی افراد حیران رہ گئے تھے۔
حنا نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ انہیں اس پروگرام کے زریعے سماجی مسائل پر بات کرنے اور بہت سی کہانیاں لوگوں کو بیان کرنے کا موقع ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں میں شعور اجاگر کرنا ان کے لیے سب سے بڑی کامیابی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حنا بیات
پڑھیں:
چارلی کرک کو قتل کرنے کا دعویٰ کرنے والا بیان سے مکر گیا، حقیقت بیان کردی
یوٹا کاؤنٹی شیرف آفس کے مطابق ایک شخص، جارج زن، نے تسلیم کیا ہے کہ اس نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ چارلی کرک کو اس نے گولی ماری تاکہ اصل حملہ آور فرار ہو سکے۔
جارج زن اب انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے (Obstruction of Justice) کے الزام کا سامنا کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی قدامت پسند کارکن چارلی کرک کو 10 ستمبر کو یوٹا ویلی یونیورسٹی میں طلبہ سے خطاب کے دوران گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔ اصل مشتبہ قاتل ٹائلر رابنسن کو گزشتہ جمعے گرفتار کر لیا گیا، جب اس کے والد نے نگرانی کی فوٹیج میں اپنے بیٹے کو پہچان کر اسے حکام کے حوالے کرنے پر آمادہ کیا۔
شیرف آفس کے بیان میں کہا گیا کہ فائرنگ کے فوراً بعد زن چلانے لگا کہ ’میں نے کرک کو گولی ماری ہے‘۔ پولیس نے اسے حراست میں لیا لیکن بعد میں طبی مسئلے کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس نے اعتراف کیا کہ اس نے جان بوجھ کر غلط دعویٰ کیا تھا تاکہ تفتیش متاثر ہو۔
بیان میں مزید کہا گیا ’فی الحال کوئی ثبوت نہیں ہے کہ جارج زن کا اصل شوٹر کے ساتھ کوئی تعلق تھا۔‘
اس دوران رابنسن پر سخت گیر قتل (Aggravated Murder) کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ یوٹا کے گورنر اسپنسر کاکس نے کہا ہے کہ ریاست اس کے خلاف سزائے موت کا مطالبہ کرے گی۔
یوٹا کاؤنٹی اٹارنی جیف گرے کے مطابق ملزم کی والدہ نے بتایا کہ رابنسن گزشتہ برس سے زیادہ سیاسی طور پر سرگرم ہوا اور اس کے نظریات ’ترقی پسندی‘ کی طرف چلے گئے، خصوصاً ہم جنس پرسوں کے حقوق کی حمایت میں۔
گرے نے مزید کہا کہ رابنسن اپنے روم میٹ کے ساتھ رومانوی تعلق میں ہے جو جنس کی تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔
31 سالہ چارلی کرک نے قدامت پسند تنظیم ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے کی بنیاد رکھی تھی اور وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پرجوش حامی تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں