چینی حکام نے ٹک ٹاک ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور شروع کردیا، رپورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 January, 2025 سب نیوز

چینی حکام نے امریکا میں ٹک ٹاک کے آپریشنز کو دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو فروخت کرنے کے ممکنہ آپشن پر ابتدائی بات چیت شروع کر دی ہے۔
ایسا اس وقت کیا جا رہا ہے جب ایسا نظر آتا ہے کہ ٹک ٹاک کے لیے امریکا میں پابندی سے بچنا ممکن نہیں رہا۔

بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق چینی حکام کی اولین ترجیح یہی ہوگی کہ ٹک ٹاک امریکا میں بدستور بائیٹ ڈانس کے کنٹرول میں رہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکا میں ٹک ٹاک آپریشنز کو مسابقتی طریقہ کار یا حکومتی انتظام کے تحت فروخت کیا جاسکتا ہے جس سے عندیہ ملتا ہے کہ مستقبل میں اس ایپ پر بائیٹ ڈانس کا کنٹرول نہیں رہے گا۔

مگر چینی حکام اس منظرنامے پر غور کر رہے ہیں کہ امریکا میں ایلون مسک کی زیر ملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) ٹک ٹاک کا انتظام سنبھالے اور بزنس کو آگے بڑھائے۔

رپورٹ کے مطابق حکام ابھی تک اس حوالے سے کسی اتفاق پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔

اس رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹک ٹاک کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم مکمل فکشن اسٹوری پر کوئی بات نہیں کرسکتے۔

یہ ابھی تک واضح نہیں کہ بائیٹ ڈانس کمپنی کس حد تک چینی حکام میں جاری مشاورت سے آگاہ ہے۔

اسی طرح بائیٹ ڈانس، ٹک ٹاک اور ایلون مسک کی جانب سے کسی قسم کی بات چیت کا حصہ بننے کے بارے میں بھی کچھ معلوم نہیں۔

ایلون مسک، ایکس اور چینی حکام کی جانب سے اس رپورٹ کے حوالے سے اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

اس سے قبل امریکی سپریم کورٹ نے بھی گزشتہ ہفتے امریکا میں ٹک ٹاک کی 19 جنوری تک فروخت یا پابندی سے متعلق قانون برقرار رکھنے کا عندیہ دیا تھا۔

امریکا میں ٹک ٹاک کے فروخت نہ ہونے پر 19 جنوری سے اس ایپ پر پابندی عائد کر دی جائے گی، البتہ صدر جو بائیڈن اس مہلت میں اضافہ کر سکتے ہیں تاکہ ایپ کو فروخت کرنے کا عمل آسانی سے مکمل ہوسکے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کو فروخت کرنے چینی حکام ایلون مسک ٹک ٹاک

پڑھیں:

امریکا نے پاکستانی برآمدات پر 19 فیصد، بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا

گزشتہ روز پاکستان اور امریکا کے مابین تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پایا تھا، اس معاہدے کا اعلان امریکی صدر نے ٹرتھ سوشل پر اپنی پوسٹ کے ذریعے کیا تھا، معاہدے کا مقصد دو طرفہ تجارت کا فروغ، منڈی تک رسائی کو بڑھانا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے پاکستانی برآمدات پر 19 فیصد ٹیرف عائد کردیا جبکہ بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔ امریکی صدر نے مختلف ممالک پر ٹیرف سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے، امریکا نے کینیڈا پرٹیرف 25 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد کردیا، بھارت پر 25 فیصد، بنگلہ دیش پر 20، ترکیہ اور اسرائیل پر 15 فیصد ٹیرف لگایا گیا۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق جنوبی افریقہ پر 30، ویتنام پر 20، وینزویلا پر 15 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا، سوئٹرز لینڈ پر 39، عراق پر 35، جاپان پر 15 فیصد ٹیرف لگایا گیا، لیبیا پر 30 فیصد، میانمار پر 40 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا، نئے ٹیرف کا اطلاق آج سے ہوگا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ تجارتی مذاکرات، باہمی مشاورت و سفارشات اور معلومات کی بنیاد پر ٹیرف لگایا۔

سینئر امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ٹیرف سے متعلق چین کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، بھارت کے ساتھ اختلافات راتوں رات حل نہیں ہوسکتے، بھارت کے ساتھ برکس اور روس پر جغرافیائی سیاسی اختلافات شامل ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور امریکا کے مابین تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پایا تھا، اس معاہدے کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر اپنی پوسٹ کے ذریعے کیا تھا، معاہدے کا مقصد دو طرفہ تجارت کا فروغ، منڈی تک رسائی کو بڑھانا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے پاکستانی برآمدات پر 19 فیصد، بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا
  • بھارت کا جواب میں امریکا سے ایف 35طیارے نہ خریدنے کا فیصلہ
  • چین کے خلاف امریکی نمائندے کی بہتان تراشی ناقابل قبول ہے، چینی نمائندہ
  • ٹرمپ کی ٹیرف دھمکی کے بعد بھارت نے امریکا سے F-35 طیارے نہ خریدنے کا فیصلہ کرلیا
  • ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز بند، خریدو فروخت مکمل طور پر معطل
  • چینی بحران، وفاقی حکومت نے شوگر ملز کا تمام ذخیرہ اپنے کنٹرول میں لے لیا
  • بھارت نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا بیان فیٹف میں پاکستان کیخلاف بطورِ ثبوت جمع کردیا
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان کی اے پی سی کو روکنے کیلئے حکومت نے دباؤ ڈالنا شروع کردیا
  • امریکا میں خسرہ دوبارہ سر اٹھانے لگا، کیسز 33 سال کے بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
  • حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا بڑا فیصلہ، قیمتوں یا فروخت میں کوئی مداخلت نہیں کی جائیگی