بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 26 نومبر کو ڈی چوک میں پی ٹی آئی احتجاج کے حوالے سے درج 13 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں ہوئی جس کے دوران جج طاہر عباس سپرا نے 5، 5 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض سابق خاتون اول کی 7 فروری تک عبوری ضمانتیں منظور کیں۔

اس دوران بشریٰ بی بی اور جج طاہر عباس سپرا کے مابین مکالمہ بھی ہوا۔ جج نے کہا کہ تھوڑا وقت لگ گیا ہے لیکن قانونی ضابطے پورے کیے گئے ہیں۔

اس پر بشریٰ بی بی نے کہا کہ کوئی بات نہیں تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارا عدالتوں سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دوران عدت نکاح کیس: خاور مانیکا نے عدالت میں فحش باتیں کیں، شبلی فراز

بشریٰ بی بی کی اس بات پر جج نے کہا کہ نہیں ایسا نہیں ہے ہر جگہ سے ٹرسٹ نہیں اٹھا جسٹس سسٹم جیسا بھی چل رہا ہے اگر ختم ہو گیا تو سوسائٹی ختم ہو جائے گی۔

انہوں نے بشریٰ بی بی سے یہ بھی کہا کہ آپ میرے پاس کچہری میں بھی پیش ہوتی رہی ہیں۔ اس پر بشریٰ بی بی نے کہا کہ عمران خان اور ان کے ساتھ جو ہوا ہے اس کے بعد قانون سے یقین ختم ہو گیا ہے۔

مزید پڑھیے: القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ مجھ پر دباؤ ڈالنے کے لیے لٹکایا جارہا ہے، این آر او نہیں لوں گا، عمران خان

بشریٰ بی بی نے یہ بھی کہا کہ ٹرائل کے دوران میں نے ججز کو بیمار ہوتا اور کانپتے ہوئے دیکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک جج کا بلڈ پریشر 200 پر گیا لیکن انہیں ہمیں سزا سنانی تھی جو انہوں نے سنائی۔

عمران خان کی اہلیہ نے کہا کہ ملک میں قانون ہے لیکن انصاف نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے شوہر جیل میں آئین کی بالادستی کے لیے قید ہیں۔

مزید پڑھیں: بشریٰ بی بی کے خلاف سوشل میڈیا مہم کی شدید مذمت کرتا ہوں، عمران خان

جج طاہر عباس سپرا  نے کہ کہ ہم سب کو ملک کے لیے مل کر ساتھ چلنا ہے۔ انہوں نے بشریٰ بی بی کو ہدایت کی کہ وہ تمام مقدمات میں شامل تفتیش ہو جائیں۔

اس کے بعد بشریٰ بی بی انسداد دہشتگردی عدالت سے سینٹرل جیل اڈیالہ کے لیے روانہ ہو گئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انسداد دہشتگردی عدالت بشریٰ بی بی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا ڈی چوک احتجاج عمران خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انسداد دہشتگردی عدالت ڈی چوک احتجاج جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ انہوں نے یہ بھی کے لیے

پڑھیں:

توشہ خانہ ٹو کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کرنیکا حکم

ویب ڈیسک : توشہ خانہ ٹو کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے کیس جلد مقرر کرنے کی متفرق درخواست منظور کر لی۔

وکیل خالد یوسف چوہدری نے استدعا کی کہ کیس سماعت کے لیے مقرر کرنے کی تاریخ دے دیں۔ جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس دیے کہ میں نے آرڈر کر دیا ہے آفس کیس سماعت کے لیے مقرر کر دے گا۔

فواد خان اور وانی کپور کی آنیوالی فلم کے گانے یوٹیوب سے ہٹا دیے گئے

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

Ansa Awais Content Writer

متعلقہ مضامین

  • توشہ خانہ ٹو کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کرنیکا حکم
  • عمران کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: سپریم کورٹ
  • پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے:شاہد خاقان عباسی
  • پیپلز پارٹی 17 سال سے حکومت کر رہی ہے، کراچی کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، شاہد خاقان عباسی
  • عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سپریم کورٹ
  • عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سپریم کورٹ 
  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج کا کیس، ملزمان پر فرد جرم عائد
  • عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا ، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، سپریم کورٹ
  • سپریم کورٹ نے عمران خان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق اپیلیں نمٹا دیں
  • عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا جسمانی ریمانڈ کا سوال پیدا نہیں ہوتا: عدالت