کوئٹہ میں حادثے کا شکار کان میں ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کوئٹہ : کوئٹہ میں حادثے کا شکار کان میں ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا۔
زرائع کے مطابق اسپین کاریز کے علاقت سنجدی میں واقع کوئلے کی کان سے گزشتہ رات آخری لاش نکال لی گئی۔
کان حادثے میں ہلاک مزدوروں کی لاشیں نکالنے کے لیے آپریشن 9 جنوری کی رات شروع کیا گیا تھا۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے 40 کلومیٹر دور علاقے سنجدگی میں واقعے کوئلے کی کان میں پیش آنے والے حادثے میں 12 مزدور ملبے تلے دب گئے تھے۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں سے 10 کا تعلق خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ سے تھا۔
جاں بحق مزدوروں کی لاشیں ان کے آبائی علاقوں میں روانہ کی گئیں تھیں جہاں ان کی تدفین کی گئی۔
ایک لاپتا کان کن امان اللہ کی تلاش جاری تھی۔ گزشتہ رات کان سے آخری لاش بھی نکال لی گئی جس کے بعد آپریشن مکمل ہوگیا۔
.
ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ٹیکس شارٹ فال رواں مالی سال کے ابتدائی چار مہینوں میں 274 ارب روپے تک پہنچ گیا، جس کی بڑی وجہ سیلز ٹیکس کی وصولی میں نمایاں کمی بتائی جا رہی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے جولائی سے اکتوبر کے دوران 38 کھرب 35 ارب روپے اکٹھے کیے، جبکہ ہدف 41 کھرب 8 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم ایف بی آر کا ریونیو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد بڑھا۔ریونیو میں یہ کمی بنیادی طور پر مقامی سیلز ٹیکس کلکشن کی سست روی کے باعث ہوئی، جو مختلف عوامل سے متاثر ہوئی، جس کی بڑی وجہ بجلی کی بندش اور بڑھتی سولرائزیشن شامل ہیں۔
اکتوبر میں ایف بی آر ریونیو ہدف سے 75 ارب روپے کم رہا، اس دوران 951 ارب روپے اکٹھے کیے گئے، جبکہ ہدف 10 کھرب 26 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں گزشتہ مہینے 8 فیصد کا اضافہ ہوا، جب 879 ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔
ایف بی آر نے مالی سال 2026 کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 206 ارب روپے کے ریفنڈز اور ریبیٹس جاری کیے، جو گزشتہ سال کے 170 ارب روپے کے مقابلے میں 21.17 فیصد زیادہ ہیں۔
زیر جائزہ مدت کے دوران ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 17 کھرب 96 ارب روپے جمع کیے، یہ رقم 18 کھرب 99 ارب روپے کے ہدف سے 103 ارب روپےکم ہے، تاہم یہ کلکشن گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہے، جب 16 کھرب 11 ارب روپے اکٹھے ہوئے تھے۔