آئی ایل ٹی 20 سے یواے ای کا ٹیلنٹ نکھرکر سامنے آیا ہے، وقار یونس
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
دبئی : ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 سیزن 3 کا آغاز ہو چکا ہے اور شائقین کو پہلے ہی دنیا کے چند سرکردہ کرکٹرز اور متحدہ عرب امارات کے سب سے زیادہ امید افزا ٹیلنٹ کی طرف سے دلچسپ مقابلوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پاکستانی سابق فاسٹ بولر وقار یونس بھی ٹورنامنٹ کا حصہ ہیں جو مسلسل تیسرے سیزن میں کمنٹری پینل میں شامل ہیں۔ وقار یونس نے مقابلے کے بڑھتے ہوئے معیار کو سراہا ہے اور متحدہ عرب امارات کے کرکٹرز کی شاندار کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے ملک کی کرکٹ کی ترقی کا ثبوت قرار دیا۔
مقابلے کی غیر معمولی اضافے ، سنسنی خیز افتتاحی اختتام ہفتہ اور اس کے امید افزا مستقبل کو سراہتے ہوئے، پاکستانی لیجنڈ نے کہا کہ ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 بڑے سے بڑے ہوتے جا رہے ہیں۔ گزشتہ برس اس سے پچھلے برس کے مقابلے میں بہتر تھااور امید ہے، یہ سال مزید بہتر ہوگا مجھے لگتا ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں ٹاپ ٹورنامنٹس میں سے ایک بننے کے لئے کیا ضروری ہے۔ یہ میرا لگاتار تیسرا سال ہے کہ میں اس کا حصہ ہوں اور میں اسے پھلتے پھولتے دیکھا ہے۔
یو اے ای کے کرکٹرز کی ترقی ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 کے لئے ایک بنیادی قدر ہے اور وقار یونس نے اس کی مثالیں متحدہ عرب امارات کے علی شان شرفو اور فرحان خان کی کارکردگی میں پائی ہیں۔
مختلف فارمیٹس میں 789 بین الاقوامی وکٹیں حاصل کرنے والے وقار یونس نے ان پچز کے کردار کا بھی ذکر کیا جن میں بلے بازوں اور گیند بازوں کے لئے کافی موقع ہیں جس سے متوازن اور سخت مقابلے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچ کا معیار نمایاں رہا ہے اور پہلے چند میچوں میں نمایاں فرق دیکھنے میں آیا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی، تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
حافظ آباد میں خاتون سے اجتماعی زیادتی اور برہنہ ویڈیو بنانے کے اندوہناک واقعہ میں ملوث ایک اور ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا۔پولیس کے مطابق ملزم چاند پنج پلّہ کے قریب پولیس کے ساتھ جھڑپ کے دوران اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارا گیا، پولیس نے نعش کو ڈی ایچ کیو ہسپتال کے مردہ خانے منتقل کر دیا، دو ملزم پہلے ہی پولیس مقابلوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔بیان میں بتایا گیا کہ اہلکار معمول کے گشت پر تھے جب ملزمان نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی، جوابی کارروائی میں پولیس نے مؤثر حکمت عملی اپنائی تاہم دوران فائرنگ ملزم چاند اپنے ہی گروہ کی گولیوں کا نشانہ بن کر موقع پر ہلاک ہو گیا جبکہ اس کے دو ساتھی فرار ہو گئے۔حکام کے مطابق اس کیس میں اب تک تین ملزمان مبینہ پولیس مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں، چوتھا ملزم اکرام مانگٹ ابھی تک فرار ہے جس کی تلاش جاری ہے، پولیس تھانہ کسوکی نے آٹھ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔قبل ازیں خاتون سے اجتماعی زیادتی میں ملوث ملزم کو رشوت لے کر چھوڑنے پر چوکی انچارج اور لیگل انسپکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار بھی کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ محلہ شیخاں شاہدرہ ٹاؤن لاہور کے رہائشی متاثرہ شخص نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ اپنی بیوی کے ہمراہ 25 اپریل کو موٹر سائیکل پر نوشہرہ ورکاں سے اپنی ہمشیرہ کو ملنے کے بعد حافظ آباد جا رہا تھا کہ مانگٹ اُونچا کے قریب رفع حاجت کے لیے دونوں رُکے، جہاں اچانک مسلح ملزمان اکرام، لائیق، چاند اور خاور وغیرہ ہمیں گن پوائنٹ پر ویرانے میں لے گئے جہاں چاروں ملزمان نے میرے سامنے میری بیوی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں ہم دونوں میاں بیوی کو ازدواجی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا۔متاثرہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان ہم پر تشدد کرتے رہے اور ہماری برہنہ حالت میں ویڈیو بھی بنائی جو انہوں نے سوشل میڈیا پر وائرل کر دی، ملزمان نے میری بیوی سے لاکھوں روپے مالیت کے زیورات، دو موبائل اور رقم لوٹی اور ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہو گئے۔