اسلام آباد: سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کسی سیاسی  جماعت کے ساتھ پی ٹی آئی جیسا سلوک ہوتا تو وہ آج نظر بھی نہ آ رہی ہوتی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ اجلاس میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے ملک کی سیاسی صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنے سیاسی قیدی کبھی نہیں تھے جتنے آج موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے انتخابی نشان چھین کر عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا۔

شبلی فراز نے کہا کہ آج 14 جنوری ملکی پارلیمنٹ کی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔ تحریک انصاف کے ساتھ ہونے والے مظالم کسی اور جماعت کے ساتھ ہوتے تو وہ نظر تک نہ آتی۔

القادر یونیورسٹی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اس ادارے کا مقصد سیرت النبی ﷺ کی تعلیم دینا ہے لیکن اس کے بانی پر بے بنیاد مقدمے بنائے گئے۔ 190 ملین پاؤنڈ کی رقم قومی خزانے میں واپس لانے کے باوجود اسے کیس میں الجھایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال کی فنڈریزنگ میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں اور سیاسی انتقام کی نئی تاریخ رقم کی جا رہی ہے۔

شبلی فراز نے پنجاب حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر اعجاز چودھری کو ایوان میں نہ لانا ایوان بالا کی بے توقیری ہے۔ ہم اس پر احتجاج کریں گے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے دیگر سینیٹرز نے بھی سینیٹ میں شدید احتجاج کیا اور اعجاز چودھری کی تصاویر اٹھا کر چئیرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے نعرے بازی کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شبلی فراز نے پی ٹی آئی نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

میاں اظہر مرحوم وضع داری کی سیاست کرتے تھے: حافظ نعیم الرحمٰن

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن — فائل فوٹو 

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ میاں اظہر مرحوم وضع داری کی سیاست کرتے تھے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے میاں اظہر مرحوم کی رہائشگاہ پر ان کے بیٹے حماد اظہر سے ملاقات کی۔

اُنہوں نے دورانِ ملاقات حماد اظہر سے ان کے والد میاں اظہر کی وفات پر تعزیت کی اور مغفرت کے لیے دعائے فاتحہ کی۔

حماد اظہر کے والد میاں اظہر انتقال کرگئے

سابق گورنر پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حماد اظہر کے والد میاں اظہر انتقال کرگئے۔

امیر جماعتِ اسلامی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں اظہر مرحوم ہمارے بزرگ تھے، جماعت اسلامی سے میاں اظہر مرحوم کا بہت پرانا تعلق تھا۔

اُنہوں نے کہا کہ میاں اظہر مرحوم کا قاضی حسین احمد صاحب سے بھی ذاتی تعلق تھا۔

حافظ نعیم الرحمٰن  کا کہنا تھا کہ ملکی سیاست میں گریٹر ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، چیزیں طے کرنا پڑیں گی، آئین و قانون کو سامنے رکھنا پڑے گا۔

اُنہوں نے کہا کہ سب کو آئین کے فریم ورک میں رہ کرکام کرنا ہوگا، بیٹھ کر طے کرنا ہوگا ملک نے ایسے ہی چلنا ہے یا بہتری کی طرف جانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یہ جنگ مرد و عورت کی نہیں!
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے نوٹس پر سینیٹ میں شدید ہنگامہ، اٹارنی جنرل کو طلب کرنے کا مطالبہ
  • پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کے وارنٹ گرفتاری جاری، بانی پی ٹی آئی بھی طلب
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائشگاہ کے باہر پولیس پر مبینہ حملے کا مقدمہ، بانی پی ٹی آئی اور شبلی فراز کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری
  • پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • پولیس حملہ کیس میں عمران خان طلب، شبلی فراز کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • میاں اظہر مرحوم وضع داری کی سیاست کرتے تھے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • شبلی فراز کی نو مئی کے کیسز یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت (کل )تک ملتوی
  • شدید بارشیں، سیلاب،کسی بھی صوبے کو ضرورت پڑی تو امداد کیلئے حاضر ہیں:شرجیل میمن