فوٹو: فائل

وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی مشترکہ کوششیں رنگ لانے لگیں، ورلڈ بینک نے پاکستان کو 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت 20 ارب ڈالر دینے کا وعدہ کرلیا۔ 

ذرائع کے مطابق فریم ورک کی منظوری کیلئے 24 میں سے 19 ڈائریکٹرز نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا۔ ورلڈ بینک 20 ارب ڈالر کا تقریباً تین چوتھائی حصہ آئی ڈی اے کے ذریعے فراہم کرے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ باقی رقم انٹرنیشنل بینک فار ری کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے تحت فراہم کی جائے گی۔ توسیعی فریم ورک 6 کلیدی ترقیاتی شعبوں پر توجہ مرکوز کرے گا۔

عالمی بینک 20 ارب ڈالر کیساتھ چھ شعبوں پر توجہ مرکوز کریگا

اسلام آباد ملک کی تاریخ میں پہلی بار کنٹری.

..

ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کی طرف سے اضافی فنڈنگ سے سی پی ایف کی تکمیل ہوگی۔

سی پی ایف کا مقصد چائلڈ اسٹنٹنگ، موسمیاتی تبدیلی کی روک تھام ہے۔ صاف پانی کی فراہمی، عوامی وسائل اور نجی سرمایہ کاری کو بڑھانا اور ٹیکس ریونیو کو جی ڈی پی کے 15 فیصد سے زائد کرنا ہے۔

قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں 10 گیگاواٹ کا اضافہ کرنا بھی مقاصد میں شامل ہے جبکہ 12 ملین طلبا کو معیاری تعلیم اور 50 ملین افراد کو صحت کی سہولیات کی فراہمی سی پی ایف میں شامل ہے۔ 

یہ بھی پڑھیے ورلڈ بنک کے تعاون سے16شہروں میں میونسپل سروسز مکمل کرنیکی ہدایت ورلڈ بینک کے قرضے سے اعزازیہ لینے والے پی پی آر اے ملازمین کیخلاف کارروائی کی سفارش

سی پی ایف میں 60 ملین افراد کو صاف پانی اور صفائی ستھرائی کی سہولیات کی فراہمی بھی شامل جبکہ 30 ملین افراد کیلئے غذائی تحفظ، 30 ملین خواتین تک مانع حمل کی رسائی بڑھانے کے اہداف بھی شامل ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ سیلاب سمیت قدرتی آفات اور خطرات سے نمٹنے کیلئے بھی اہداف مقرر کیے گئے ہیں جس سے 75 ملین افراد مستفید ہوں گے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ملین افراد ورلڈ بینک سی پی ایف ارب ڈالر

پڑھیں:

وفاقی ترقیاتی بجٹ: گنڈا پور کے احتجاج پر خیبرپختونخوا کے 4 منصوبے شامل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد میں صوبوں کے ترقیاتی فنڈز کی تقسیم سے متعلق اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا جبکہ پلاننگ کمیشن منصوبے شامل کرکے منانے میں کامیاب رہا۔ ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق وفاقی ترقیاتی پروگرام میں منصوبے نہ دینے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پی ایس ڈی پی کا اجلاس چھوڑ کر باہر نکل آئے، پلاننگ کمیشن کے اعلیٰ افسر بھی منانے کے لیے باہر چلے آئے۔ ذرائع نے بتایا کہ علی امین گنڈا پور نے ناردرن بائی پاس پشاور کی مسنگ لنک اور تربیلا لارنس پور روڈ کی وفاقی ترقیاتی پروگرام میں شمولیت پر احتجاج ختم کر دیا۔ محکمہ خزانہ کے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مجموعی طور پر خیبرپختونخوا کے 4 ترقیاتی منصوبوں کو پی ایس ڈی پی کا حصہ بنا دیا گیا ہے جبکہ پہلے پی ایس ڈی پی میں صوبائی حکومت کو 54 کروڑ روپے کے صرف 2 منصوبے دیے گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی ترقیاتی بجٹ: گنڈا پور کے احتجاج پر خیبرپختونخوا کے 4 منصوبے شامل
  • پاک روس تعلقات مشترکہ مفادات کی بنیاد پر گزشتہ برسوں میں بہتر ہوئے ہیں، صدر مملکت
  • تنخواہ دار طبقے نے معاشی استحکام لانے میں اہم کردار ادا کیا، وزیراعظم
  • ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کل سے لارڈز میں شروع ہوگا
  • فری لانسرز نے 9 ماہ میں 400 ملین ڈالر کا زرمبادلہ کمایا: اقتصادی سروے 
  • انٹر بینک: ڈالر 282 روپے 10 پیسے کا ہو گیا
  • نیا بجٹ؛ بینک سے کیش نکلوانے پر کتنا ٹیکس ، نان فائلرز پر کون سی پابندیاں لگیں گی؟
  • نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم ! نئے ٹیکسز کن شعبوں پر لگیں گے؟
  • نیا بجٹ، نئے ٹیکس:  کئی شعبوں پر چھوٹ ختم  ! نئے ٹیکسز کن شعبوں پر لگیں گے؟
  • ملک میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیرمیں تیزی لانے پر غور