ہر یو سی میں سڑکوں کی تعمیر کے کاموں آغاز کر دیا‘نصرت اللہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
چیئرمین گلبرگ ٹائون نصرت اللہ عزیز آباد بلاک 8میںسڑک کی استر کاری کے کام جائزے لے رہے ہیں‘میونسپل کمشنر عبدالحمیدسہاگ بھی موجود ہیں
کراچی (اسٹاف رپورٹر)گلبرگ ٹاؤن میں سڑکوں کی تعمیرات کے کام تسلسل کے ساتھ جاری ہیں۔ عزیز آباد بلاک 8 یو سی 5 میں چیئرمین گلبرگ ٹاؤن نصرت اللہ وائس چیئرمین محمد الیاس میونسپل کمشنر عبدالحمید سہاگ کے ہمراہ سڑک کے استرکاری کے کاموں کا جائزہ لیا اس موقع پر چیئرمین گلبرگ ٹاؤن نصرت اللہ نے کہا کہ ہم نے گلبرگ ٹاؤن کی ہر یو سی میں سڑکوں کی تعمیر کے کاموں آغاز کر دیا ہے استرکاری اور پیور بلاک کے ذریعے سڑکوں اور گلیوں کی تعمیرات کا کام جاری ہے ہم نے سڑکوں کی تعمیر سے قبل نکاسی و آب کے کاموں کو مکمل کیا جو کہ ہمارے ذمہ داری میں نہیں آتا یہ واٹر اور سیوریج کارپوریشن کا کام ہے جو کہ اپنی ذمہ داری اداکرتا نظر نہیں آتا سڑک کو دیر پا قائم رکھنے کے لیے یہ کام لازم و ملزوم ہیں جو کہ ٹاؤن نے اپنے فنڈ سے کیے۔ اس موقع پر ٹاؤن وائس چیئرمین محمد الیاس نے کہا کہ ہم عوام کی تکالیف سے آگاہ ہیں عوام کو بلدیاتی سہولیات میسر کرنے کے لیے شب و روز محنت کر رہے ہیں۔ اس موقع پر مونسپل کمشنر عبدالحمید سہاگ نے کہا کہ عزیز آباد کے عوام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ ٹاؤن انتظامیہ نے ان کی درخواست پر سڑک تعمیر کی اور لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ سڑک بنانا ہمارا کام تھا اب اس کی حفاظت کرنا آپ کی ذمہ داری ہے اس موقع پر ان کے ہمراہ یو سی چیئرمین عارف منیر، وائس چیئرمین عرفان شاہ، ورکس کمیٹی کے چیئرمین مرزا آفاق بیگ، X E Nبی اینڈ آر محمد سہیل خان اور دیگر بلدیاتی افسران بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نصرت اللہ کے کاموں کے کام
پڑھیں:
غزہ میں خواتین سڑکوں پر بچوں کو جنم دینے پر مجبور، اقوام متحدہ کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اقوام متحدہ نے کہاہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور فوجی کارروائیوں کے باعث خواتین کو سڑکوں پر بچوں کو جنم دینے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (UNFPA) کے مطابق غزہ میں صحت کی سہولیات کے خاتمے کے نتیجے میں ہزاروں حاملہ خواتین بے سہارا ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت غزہ کی خواتین کو ڈاکٹروں، اسپتالوں اور صاف پانی کے بغیر سڑکوں پر زچگی کرنے پر مجبور کر رہی ہے، تقریباً 23 ہزار خواتین کو طبی سہولت میسر نہیں، جبکہ ہر ہفتے 15 کے قریب بچے بغیر کسی طبی مدد کے پیدا ہورہے ہیں۔
دوجارک نے خبردار کیا کہ زمینی صورتحال ہر گزرتے لمحے کے ساتھ مزید بگڑ رہی ہے، اور فریقین کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں، اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ کے شہریوں کو 48 گھنٹوں میں شہر چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صلاح الدین روڈ کے ذریعے جنوب منتقل ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں شہری بمباری کے دوران نقل مکانی پر مجبور ہیں، سڑکیں بھری ہوئی ہیں، لوگ بھوکے ہیں اور بچے شدید صدمے کا شکار ہیں، صرف دو دن میں تقریباً 40 ہزار افراد جنوبی غزہ منتقل ہوئے، جبکہ اگست کے وسط سے اب تک 2 لاکھ افراد نقل مکانی کرچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی غزہ میں بے گھر ہونے والے یتیم، زخمی اور جدا ہونے والے بچوں کی مدد کے لیے تین مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
دوجارک نے مزید کہا کہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 80 طبی مراکز اور بنیادی صحت کے یونٹس متاثر ہوچکے ہیں، جن میں سے 65 مکمل طور پر بند ہیں۔
انہوں نے اسرائیل پر امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنے کا بھی الزام عائد کیا اور بتایا کہ دو امدادی قافلوں کو سرحد سے کھانے کا سامان جمع کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ بعض امدادی مشنوں کو آگے بڑھنے کی اجازت ملی لیکن زمینی سطح پر انہیں بھی رکاوٹوں کا سامنا رہا، جبکہ زیکم کراسنگ مسلسل پانچویں روز بند رہا۔
واضح ر ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں، عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔