ہیم ٹیکسٹائل نمائش،پاکستانی ایکسپورٹرز کی ریکارڈ شرکت
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
FRANKFURT:
پاکستان ہیم ٹیکسٹائل 2025 میں عالمی خریداروں کے سامنے اپنی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کر رہا ہے، جہاں دنیا کے سب سے بڑے ہوم ٹیکسٹائل تجارتی میلے میں ریکارڈ نمائش کنندگان شرکت کر رہے ہیں۔
گزشتہ روز جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں شروع ہونے والی اس نمائش میں 130 ممالک کے 2800 نمائش کنندگان حصہ لے رہے ہیں اور پاکستان نمائش کنندگان کی تعداد کے لحاظ سے چوتھے بڑے ملک کے طور پر شریک ہے، جو اس اہم نمائش میں پاکستان کی سب سے بڑی شرکت ہے۔
وفاقی وزارت تجارت نے اس نمائش سے پاکستان کی برآمدات کے لیے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے ایک قومی پویلین قائم کیا ہے، جس میں 64 چھوٹی کمپنیاں شریک ہیں۔
پاکستان کا یہ سب سے بڑا قومی پویلین ہے، جو چین، بھارت، بنگلہ دیش اور دیگر ایشیائی ممالک کے ساتھ اپنی مسابقتی صلاحیت کو اجاگر کر رہا ہے۔
پاکستان کے قونصل جنرل فرینکفرٹ، شفاعت احمد کلیم نے نمائش کے پہلے دن قومی پویلین کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر انھوں نے کہا ہیم ٹیکسٹائل پاکستان کی ہوم ٹیکسٹائل برآمدات کے لیے بے حد اہم ہے اور اس سال کی ریکارڈ شرکت سے برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں کون کونسے سربراہانِ مملکت شرکت کریں گے؟
کیتھولک مسیحی برادری کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس خورخے ماریو برگولیو کی آخری رسومات میں تقریباً 130 غیر ملکی وفود نے اپنی شرکت کی تصدیق کر دی ہے جن میں 50 سربراہانِ مملکت اور 10 حکمراں بادشاہ شامل ہیں۔
درج ذیل سربراہان روم میں منعقدہ پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔
اقوامِ متحدہ: سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس
یورپی یونین: یورپی یونین کمیشن کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین اور یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا
امریکا: صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ
ارجنٹینا: صدر ہاویئر میلی
برازیل: صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا اور ان کی اہلیہ جانجا
ہونڈوراس: صدر زیومارا کاسترو
آسٹریا: چانسلر کرسچن اسٹاک
بیلجیئم: شاہ فلپ، ملکہ میتھلڈ اور وزیرِ اعظم بارٹ ڈی ویور
بلغاریہ: وزیرِ اعظم روزین جیلیازکوف
کروشیا: صدر زوران میلانوویچ اور وزیرِ اعظم آندریج پلینکوویچ
جمہوریہ چیک: وزیرِ اعظم پیٹر فیالا
ڈنمارک: کوئن میری
ایسٹونیا: صدر الار کریس
فِن لینڈ: صدر الیگزینڈر اسٹب
فرانس: صدر ایمانوئل میکرون
جرمنی: صدر فرینک والٹر اسٹین میئر، سبکدوش ہونے والے چانسلر اولاف شولز
یونان: وزیرِ اعظم کیریاکوس میٹسوٹاکس
ہنگری: صدر تماس سلیوک اور وزیرِ اعظم وکٹر اوربان
آئر لینڈ: صدر مائیکل ہگنس اور ان کی اہلیہ سبینا کے علاوہ وزیرِ اعظم مائیکل مارٹن
کوسوو: صدر وجوسا عثمانی
لیٹویا: صدر ایڈگرس رنکیویچس
لتھوانیا: صدر گیتاناس نوسیدا
مالڈووا: صدر مایا سینڈو
موناکو: شہزادہ البرٹ دوم اور شہزادی شرلین
نیدر لینڈز: وزیر اعظم ڈک شوف، وزیرِ خارجہ کیسپر ویلڈکیمپ
شمالی مقدونیہ: صدر گورڈانا سلجانوسکا ڈیوکووا
ناروے: شہزادہ ہاکون، شہزادی میٹ مارٹ اور وزیرِ خارجہ ایسپن بارتھ ایڈ
پولینڈ: صدر اندرزیج ڈوڈا اور ان کی اہلیہ
پرتگال: صدر مارسیلو ریبیلو ڈی سوزا اور وزیرِ اعظم لوئس مونٹی نیگرو
رومانیہ: عبوری صدر ایلی بولوجان
روس: وزیرِ ثقافت اولگا لیوبیمووا
سلوواکیہ: صدر پیٹر پیلیگرینی
سلووینیا: صدر نتاشا پیرک موسر اور وزیرِ اعظم رابرٹ گولوب
اسپین: شاہ فلپ ششم اور ملکہ لیٹیزیا
سوئیڈن: شاہ کارل گسٹاف اور ان کی اہلیہ ملکہ سلویا، وزیرِ اعظم الف کرسٹرسن
یوکرین: صدر ولودیمیر زیلنسکی اور ان کی اہلیہ اولینا زیلنسکا
برطانیہ: شاہ چارلس سوم، شہزادہ ولیم اور وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر
اسرائیل: ہولی سی کے سفیر یارون سائیڈ مین
کیپ وردے: صدر جوزے ماریا نیویس
وسطی افریقی جمہوریہ: صدر فاسٹن آرچینج تواڈیرا
بھارت: صدر دروپدی مرمو
فلپائن: صدر فرڈینینڈ مارکوس اور خاتونِ اوّل لیزا مارکوس
Post Views: 1