اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )سیاسی پشت پناہی اور زبردست تشہیر کے باوجود سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خوابوں کا منصوبہ سمجھی جانے والی القادر یونیورسٹی میں 4 سال کے دوران صرف 200 سٹوڈنٹس نے داخلہ لیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اس پراجیکٹ کی وجہ سے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو قانونی مشکلات کا سامنا رہا ہے اور شاید آنے والے دنوں میں اس پراجیکٹ کی وجہ سے انہیں جیل بھی جانا پڑے۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاﺅنڈز کیس میں نیب کیسز کا سامنا ہے کیونکہ اس کیس میں اختیارات کے غلط استعمال اور مالی بے ضابطگیوں کے الزامات ہیں۔
خیال رہے کہ القادر یونیورسٹی سے جڑے 190 ملین پاﺅنڈ کے کیس کا فیصلہ 3 بار موخر ہو چکا ہے اور احتساب عدالت کے جج نے کیس کا فیصلہ سنانے کے لئے 17 جنوری کی تاریخ دی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کے طیارے میں فیملی کے ساتھ سفر، 2 افسران معطل

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: اور بشری

پڑھیں:

رواں سال کے ترقیاتی منصوبوں میں سے 4 سو ارب کے پراجیکٹ ختم

اسلام آبا (نمائندہ خصوصی) رواں سال کے ترقیاتی منصوبے میں پبلک، پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر  400 ارب روپے کے منصوبے ختم کر دیے ہیں،  جبکہ نئے مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں نئی سکیموں کی شمولیت کو بھی محدود کر دیا گیا ہے، مجوزہ پی ایس ڈی پی کے مجموعی حجم کے 10 فیصد کے مساوی ہی نئے منصوبے شامل کیے جائیں گے،ان نئی سکیموں میں بھی برامد میں اضافہ ، پیداواریت کو بڑھانے اور زراعت میں نئے خیالات کی ترویج کرنے والے منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی،وزارت خزانہ نے ابھی نئے پی ایس ڈی پی کے لیے دستیاب مالی وسائل کی نشاندہی کرنا ہے،وزارت خزانہ کی طرف سے سیلنگ سامنے انے کے بعد وزارت منصوبہ بندی پی ایس ڈی پی کو حتمی شکل دے گی،موجودہ مالی سال کا پی ایس ٹی وی پہلے ہی 1100 ارب روپے تک محدود ہو چکا ہے،اور اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ یہ ساری رقم 30 جون تک خرچ نہیں کی جا سکے گی، جبکہ  وزارت منصوبہ بندی کی خواہش ہے کہ  کم از کم دو ہزار اعب کے وسائل دستیاب ہو جائیں۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ترقیاتی بجٹ سے صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وفاق 18ویں ترمیم کے بعد منتقل صوبائی منصوبوں پر ترقیاتی بجٹ خرچ نہ کرے۔ ذرائع کے مطابق صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 1100 ارب روپے ہے جبکہ وفاق 300 ارب روپے خرچ کر چکا ہے۔ ان منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے وفاق کو مزید 800 ارب روپے خرچ کرنا تھے تاہم اب 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے صوبائی ترقیاتی بجٹ سے مکمل کیے جا سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہائیکورٹ سے عمران خان و بشریٰ بی بی کے کیسز میرٹ پر سننے کی استدعا کرینگے: بیرسٹر گوہر
  • توشہ خانہ ٹو کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کرنیکا حکم
  • توشہ خانہ ٹو کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں سماعت کےلئے مقرر کرنیکا حکم
  • توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں جلد سماعت کیلئے منظور
  • توشہ خانہ ٹو کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر کرنیکا حکم
  • عمران، بشریٰ بی بی کی بریت بارے جلد سماعت کیلئے دائر درخواستوں پر کل سماعت ہوگی
  • بلوچستان کی قابل فخر آئی ٹی یونیورسٹی جہاں طلبہ وطالبات پُرامن ماحول تعلیم حاصل کر رہے ہیں
  • خوابوں کی تعبیر
  • پی ٹی آئی نے قائمہ کمیٹی داخلہ میں عمران خان سے ملاقات کا معاملہ اٹھا دیا
  • رواں سال کے ترقیاتی منصوبوں میں سے 4 سو ارب کے پراجیکٹ ختم