چینی صدر کی جانب سے چین ویتنام انفرادی و ثقافتی تبادلے کے سال کے باضابطہ آغاز کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
چینی صدر کی جانب سے چین ویتنام انفرادی و ثقافتی تبادلے کے سال کے باضابطہ آغاز کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ نے کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری تولام کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی اور مشترکہ طور پر چین ویتنام انفرادی و ثقافتی تبادلے کے سال کے باضابطہ آغاز کا اعلان کیا۔بدھ کے روز چینی میڈ یا کے مطابق شی جن پھنگ نے کہا کہ رواں سال چین کے 14 ویں پانچ سالہ منصوبے کا آخری سال ہے اور ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کی 14 ویں قومی کانگریس کی تیاری کے لئے ایک اہم سال ہے۔ فریقین کو اعلیٰ سطح کے تبادلوں کے سیاسی قائدانہ کردار کو مکمل طور پر بروئے کار لاتے ہوئے قریبی تبادلوں کو برقرار رکھنا چاہیے تاکہ باہمی فائدہ مند تعاون میں مزید نتائج کے حصول کو فروغ دیا جائے۔
ہمیں صحافت، ثقافت،سیاحت، مقامی حکومتوں اور نوجوانوں کے شعبوں میں تبادلوں اور تعاون نیز بین الاقوامی اور علاقائی تعاون کو مضبوط بنانا ہوگا تاکہ مشترکہ طور پر انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی جائے۔ تولام نے کہا کہ ویتنام ، جنرل سیکریٹری شی جن پھنگ کی طرف سے پیش کردہ تین اہم گلوبل انیشی ایٹوز کی فعال طور پر حمایت کرتا ہے اور اس فریم ورک کے تحت چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔
ویتنام اپنی خارجہ پالیسی میں ویتنام چین تعلقات کی ترقی کو اولین ترجیح دیتا رہے گا، پالیسی ہم آہنگی کو مضبوط بنائے گا اورتنازعات کو مناسب طریقے سےکنٹرول اور حل کرے گا تاکہ ویتنام چین ہم نصیب معاشرے کی مشترکہ تعمیر احسن طریقے سے آگے بڑھے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پاکستان باضابطہ طور پر چین کے قمری مشن چانگ 8 کا حصہ بن گیا
اسلام آباد: پاکستان باضابطہ طور پر چین کے قمری مشن چانگ 8 کا حصہ بن گیا ہے۔چین کی نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن نے چانگ ای-8 مشن کے لیے بین الاقوامی تعاون کے منصوبوں کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے. جس کے مطابق چانگ ای 8 کے لیے کل 10 منصوبوں کو منتخب کیا گیا ہے۔منتخب تعاون کے پروگرامز میں پاکستان کا چاند روور بھی شامل ہے، قمری روور سپارکو اور انٹرنیشنل سوسائٹی فار ٹیرین ویہیکل سسٹمز نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔تھائی لینڈ، ترکی، اٹلی، مصر اور ایران جیسے ممالک اور خطوں کے پروگراموں کو بھی چانگ ای-8 کے بین الاقوامی پے لوڈ تعاون کے لیے منتخب کیا گیا ہے. اس کے علاوہ میکسیکو، جنوبی، افریقہ، بحرین اور روس بھی مشن کا حصہ ہوں گے۔ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل سپارکو امجد علی نے کہاکہ ہمالیہ سے بلند اور سمندروں سے گہری دوستی اب چاند تک پہنچ رہی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے اس سے قبل چین کے چانگ ای-6 مشن میں حصہ لیتے ہوئے فانگ ای کے ذریعے سیٹلائٹ ICUBE-Q چاند کے مدار میں بھیجا تھا، تاہم اب چین کے ساتھ چانگ ای-8 مشن کے لیے روور کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔سپارکو کا کہنا ہےکہ روور جس کا وزن تقریباً 30کلوگرام ہے، چین کے چانگ ای 8 مشن کا حصہ ہوگا، جو بین الاقوامی قمری تحقیقاتی اسٹیشن (ILRS) منصوبے کا ایک حصہ ہے۔ چین چانگ ای-8 مشن کو2029 میں لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، چانگ ای 8 مشن چاند کے جنوبی قطب کے علاقے میں لیبنیٹز-β پلیٹو کے قریب لینڈ کرے گا ، جہاں یہ چانگ ای-7 مشن کے ساتھ مل کر سائنسی تحقیق اور مقامی وسائل کے استعمال کے تجربات کرے گا۔