گجرات(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مونس الٰہی کے خلاف گجرات میں درج قتل و معاونت کا مقدمہ خارج کردیا گیا۔ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے مونس الٰہی کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ واپس لے لیا، مقدمے کے مدعی اور گواہان نے عدالت میں بیان حلفی جمع کرا دیے۔مونس الٰہی کی والدہ بیگم قیصرہ الٰہی نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔یاد رہے کہ گزشتہ برس مونس الہی کو منی لانڈرنگ مقدمے میں اشتہاری قرار دیا گیا تھا، ایف آئی اے نے چالان میں سابق وفاقی وزیر سمیت 6ملزمان کو اشتہاری قرار دیا تھا۔

بیرسٹرگوہر نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی تردید کردی

   ایف آئی اے نے مونس الٰہی پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کروایا تھا، ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق مونس الہٰی نے بطور وفاقی وزیر آبی ذخائر منصوبوں میں اربوں روپے کی کرپشن کی اور کروڑوں روپے رشوت کی مد میں وصول کیے، انہوں نے کرپشن اور رشوت ستانی سے کمائی گئی رقم کی منی لانڈرنگ کی اور فرنٹ مین کے ذریعے اپنی فیملی اور دیگر ملزمان کے اکاؤنٹس میں رقوم جمع کرائیں۔ لاہور کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔بعد ازاں اس مقدمے میں مونس الٰہی کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے گئے تھے۔

کون سا انڈہ غذائیت سے بھرپور ہے؟ زردی سے کیسے پتا چلایا جاسکتا ہے؟

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: اشتہاری قرار منی لانڈرنگ وفاقی وزیر مونس ال ہی

پڑھیں:

کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم

—فائل فوٹو 

اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔

عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔

سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔

دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔

ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔

جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
  • پاکستان میں تعلیم کا بحران؛ ماہرین کا صنفی مساوات، سماجی شمولیت اور مالی معاونت بڑھانے پر زور
  • لاہور: رائیونڈ میں افغان مہاجرین کو رہائش دینے والے کیخلاف مقدمہ درج
  • کے الیکٹرک میں اعلی سطح پر اکھاڑ پچھاڑ، مونس علوی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان
  • ساونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی: راولپنڈی میں ایک شہری پر مقدمہ درج
  • راولپنڈی میں ساونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج
  • ایف آئی اے نے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے خلاف کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا
  • ایف آئی اے کا یوٹرن، شبر زیدی کے خلاف مقدمہ واپس لینے کا فیصلہ
  • شبر زیدی کے خلاف دو دن قبل درج ہونے والی ایف آئی آر ختم کیوں کرنا پڑی؟
  • صحافی مطیع اللہ جان کیخلاف منشیات اور دہشتگردی کے مقدمے میں پولیس کو نوٹس