حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ، فلسطینیوں کا جشن
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
ابتدائی طور پر 6 ہفتوں کی جنگ بندی کا مرحلہ ہوگا اور اس میں غزہ پٹی سے اسرائیل فورسز کی بتدریج واپسی اور اسرائیل کیجانب سے قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں حماس کی زیرحراست موجود اسرائیلیوں کی رہائی شامل ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی خبروں سے غزہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور باضابطہ اعلان سے قبل ہی فلسطینی جشن مناتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 15 ماہ بعد غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدہ ہوگیا ہے، تاہم رپورٹ کے مطابق معاہدے کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا گیا۔ ابتدائی طور پر 6 ہفتوں کی جنگ بندی کا مرحلہ ہوگا اور اس میں غزہ پٹی سے اسرائیل فورسز کی بتدریج واپسی اور اسرائیل کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں حماس کی زیرحراست موجود اسرائیلیوں کی رہائی شامل ہوگی۔
پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی ہوگی، جس میں تمام خواتین، بچے اور 50 سال سے بڑی عمر کے افراد شامل ہوں گے۔ واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر 2023ء سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں 46 ہزار سے فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، شہید ہونے والے فلسطینیوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اور اسرائیل کی رہائی
پڑھیں:
ہم نے جنگبندی کے معاہدے کی تجاویز کا جواب دیدیا، حماس
فلسطین کی اس مقاومتی تحریک کی یہ سٹیٹمنٹ ایسے موقع پر سامنے آئی جب عالمی سطح پر حماس کے جواب کا انتظار کیا جا رہا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ ابھی کچھ دیر قبل فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کی تجاویز کا جواب دینے کی خبر دی۔ اس حوالے سے حماس نے ایک بیان جاری کیا۔ جس میں انہوں نے اعلان کیا کہ ہم نے ثالثین کو اپنی اور دیگر مقاومتی تحریکوں کی جانب سے جنگ بندی کا جواب ارسال کر دیا۔ المیادین کے مطابق، حماس نے اپنے بیان میں مجوزہ جنگ بندی کے لئے دئیے گئے جواب کی کوئی تفصیل جاری نہیں کی۔ قابل غور بات یہ ہے کہ فلسطین کی اس مقاومتی تحریک کی یہ سٹیٹمنٹ ایسے موقع پر سامنے آئی جب عالمی سطح پر حماس کے جواب کا انتظار کیا جا رہا تھا اور امریکی نمائندہ برائے امور مشرق وسطیٰ "سٹیون وائٹکوف" کی نگرانی میں مذکورہ معاہدے پر بات چیت کے لیے اجلاس جاری تھا۔