پارلیمنٹ بے معنی ہو گئی، ملک کو دھاندلی سے پاک الیکشن کی ضرورت: فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمیشہ کہتا ہوں سیاستدانوں کو جیل میں نہیں ہونا چاہئے، ملک کو دھاندلی سے پاک انتخابات کی ضرورت ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سب سے پہلی ترجیح عوام کا اعتماد بحال کرنا ہے۔ ہمیشہ مذاکرات کا حامی رہا ہوں۔ میری خواہش ہے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل ہوں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سیاستدانوں کے غلط رویوں کی وجہ سے آج پارلیمان بے معنی ہوگئی ہے۔ ملک میں دھاندلی سے پاک انتخابات کی ضرورت ہے۔ بعض ادارے اپنی مرضی کی حکومت بنانا چاہتے ہیں جسے وہ اپنی لاٹھی سے ہانک سکیں۔ آئین میثاق ملی ہے، اگر اس کی خلاف ورزی ہوگی تو یہ بے معنی ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اس خطے سے شکست کھاکر بھاگا ہے، اب وہ پاکستان کو خانہ جنگی کی طرف لے جانا چاہتا ہے۔ قبائلی علاقوں میں حکومت کی رٹ ختم ہوچکی ہے۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ میں ہمیشہ مارشل لاؤں کے خلاف لڑتا رہا ہوں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
لاہور میں بلوچستان کا مقدمہ عوام کے سامنے رکھیں گے، مولانا ہدایت الرحمان
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ ملک پر چند خاندانوں کا قبضہ ہے۔ انصاف اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر و رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ لاہور میں ہونے والے جماعت اسلامی کے مرکزی اجتماع میں بلوچستان کا مقدمہ پیش کریں گے۔ ملک پر چند خاندانوں کا قبضہ ہے۔ انصاف اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ یہ باتیں انہوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہیں۔ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ ہر دس سال بعد جماعت اسلامی کا مرکزی اجتماع ہوتا ہے۔ اس سال 21 سے 23 نومبر تک مینار پاکستان پر جماعت اسلامی کا مرکزی اجتماع ہوگا۔ انکا کہنا تھا کہ "بدل دو نظام" کے عنوان سے عظیم الشان اجتماع ہوگا۔ جس میں بلوچستان بھر سے لوگ شرکت کریں گے۔ لاہور میں بلوچستان کا مقدمہ پاکستان کے عوام کے سامنے رکھیں گے۔ بلوچستان کے لوگ محب وطن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر چند خاندانوں نے قبضہ کیا ہے۔ بااثر شخصیات کے لئے رات بارہ بجے عدالتیں کھولتی ہیں۔ ملک میں انصاف اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔